ماحولیات کے تحفظ کے لیے پلاسٹک کے استعمال پرپابندی کے فیصلہ کی حمایت کرتے ہوئے آل انڈیایونانی طبی کانگریس نے بڑا اعلان کرتے ہوئے کہاکہ اب یونانی ادویہ کی پیکنگ کے لیے پلاسٹک کااستعمال نہیں کیاجائے گا۔
یونانی ادویہ کے لیے سنگل یوز پلاسٹک استعمال نہ کرنے کافیصلہ آل انڈیا یونانی طبّی کانگریس نے دہلی میں منعقدہ قومی مجلس عاملہ کی میٹنگ میں لیا۔
کانگریس کے ترجمان ڈاکٹر سید احمد خان نے بتایا کہ' آل انڈیا یونانی طبی کانگریس ادویہ سازوں اور ڈاکٹروں کی سب سے بڑی تینظیم ہے۔ ہماری میٹنگ میں یہ طے پایا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی پلاسٹک فری انڈیا مہم کو تقویت دینے کی غرض سے یونانی ادویہ کی تجارت کرنے والے سنگل یوز پلاسٹک کا استعمال ترک کریں۔
یونانی دواساز اداروں سے بھی اپیل کی گئی کہ سیال ادویات، معجون، خمیرہ اور جو ارشات وغیرہ کو کانچ کی شیشی میں پیکنگ کا اہتمام کریں۔ بلکہ کپڑے کے تھیلوں کااستعال عام کیاجائے، جس کی نمائش میٹنگ میں کی گئی۔
کپڑے کے تھیلوں کے استعمال پر زور دیا گیا اورایک پیغام کے لیے میٹنگ کے تمام شرکا میں تھیلے تقسیم کیے گئے۔'
عاملہ کی میٹنگ میں طبیہ کالجوں خاص طور سے پرائیویٹ طبیہ کالجوں کے معیار کو مزید بہتر بنانے پر زور دیا گیا۔
اس موقع پر ڈاکٹر عبداللہ خاں رﺅف نے آیوروید اینڈ یونانی طبیہ کالج، قرول باغ میں واقع اسپتال میں دواﺅں کی قلت کا معاملہ اٹھایا اور کہا کہ گزشتہ ایک سال سے دوائیں نہیں خریدی گئی ہیں جبکہ حکومت دہلی نے سبھی اسپتالوں میں دواﺅں کی فراہمی کو یقینی بنانے کا عزم کر رکھا ہے۔میٹنگ میں ڈاکٹر سیّد فاروق، پروفیسر ایم اے فاروقی، پروفیسر فضل اللہ قادری، ڈاکٹر ساجد نثار، ڈاکٹر یاسر اے قریشی، حکیم اعجاز احمد اعجازی، ڈاکٹر محمد اسلم، ڈاکٹر غزالہ جاوید اور اطہر عزیز اعظمی وغیرہ نے یونانی اداروں کے مسائل پرتبادلہ خیال کیا۔