پاکستانی اخبار'ڈان' کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا وہ بھارت میں اقلیتوں کے خلاف بڑھتے امتیازی سلوک کے تعلق سے پریشان ہیں۔
انٹونیو گتریس نے کہا جب بھی اس طرح کے قوانین بنائے جاتے ہیں تو یہ کوشش کی جاتی ہیں کہ کوئی بھی بد نظمی کی کیفیت پیدا نہ ہو اور یہ کوشش ہو کہ دنیا کا ہر شہری کسی نہ کسی ملک کا شہری ہو۔'
واضح رہے کہ پاکستان کے چار روزہ دورے پر پہنچے گتریس نے جموں و کشمیر کے حوالے سے دونوں ممالک کے مابین ثالثی کی پیش کش کی تھی۔
ان کی اس پیش کش پر وزارت خارجہ کے ترجمان رویش کمار نے کہا کہ 'بھارت کا مؤقف تبدیل نہیں ہوا ہے۔ جموں و کشمیر بھارت کا اٹوٹ حصہ تھا اور رہے گا'۔
انہوں نے کہا کہ' جس مسئلے پر توجہ دینے کی ضرورت ہے، وہ ہے پاکستان کے غیرقانونی اور زبردستی مقبوضہ علاقے کو حل کرنا'
مزید پڑھیں:فلم سودیش کی اداکارہ کشوری بلال چل بسیں
کمار نے کہا 'اگر اس سے آگے کوئی مسئلہ ہے تو اس پر دو طرفہ بحث کی جائے گی تیسری پارٹی کے ثالثی کا کوئی کردار یا گنجائش نہیں ہے۔'