آج ایک بار پھر تیز رفتار گاڑی کا قہر دیکھنے میں آیا، جہاں اینٹ سے لدے ٹریکٹر کے زد میں آنے سے موٹر سائیکل پر سوار دو بھائیوں کی موت واقع ہو گئی۔ حادثہ اتنا زبردست تھا کہ ایک بھائی کا سر جسم سے الگ ہو گیا، یہ حادثہ ارریہ کورٹ اسٹیشن اور چندر دئی سڑک پر پیش آیا ہے۔
متوفی دونوں بھائیوں کی شناخت مغربی بنگال کے باشندے کے طور پر ہوئی ہے۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی نگر تھانہ پولیس جائے وقوع پر پہنچی اور لاش کو اپنے قبضے میں لے کر پوسٹ مارٹم کے لیے ارریہ صدر اسپتال بھیج دیا۔
واقعہ حیات پور پنچایت کے ایٹہرا وارڈ نمبر 13 واقع مدرسہ اسلامیہ کے پاس کا ہے۔ مغربی بنگال کے مالدہ ضلع کے دھرم ڈنگا کے رہنے والے سوروکار منڈل کے دو بیٹے اندرجیت کمار منڈل (30) اور اتپل وشواس (25) چھ سال سے ارریہ میں رہ رہے تھے۔
اندرجیت کمار منڈل پیشے سے حکیم تھا اور ارریہ کے بس اسٹینڈ کے پاس حکیمی کلینک چلا رہا تھا، چھوٹا بھائی اتپل وشواس بھائی کے ساتھ ہی رہ کر کام کرتا تھا۔
دونوں بھائی صبح کے وقت تشہیر کے لیے دیہی علاقوں میں نکلتے تھے اور دیوار، پول، پیڑ وغیرہ حکیمی علاج کا پوسٹر چسپاں کرتے تھے۔ آج بھی اسی کام کے لیے دونوں بھائی موٹرسائیکل سے نکلے تھے مگر ارریہ کورٹ کی طرف تیز رفتار سے آرہی ٹریکٹر نے موٹر سائیکل کو اپنی زد میں لے لیا جس سے جائے وقوع پر ہی دونوں بھائیوں نے دم توڑ دیا۔
مقامی لوگوں کے مطابق ٹریکٹر پر دوہزار اینٹ تھی جو موٹرسائیکل پر پلٹ گئی۔ واقعہ کے بعد مقامی لوگوں نے کچھ دیر تک روڈ کو جام کر دیا اور معاوضہ کی مانگ کرنے لگے تاہم نگر تھانہ ایس ایچ او کی یقین دہانی کے بعد جام ہٹا۔
اندرجیت کمار منڈل کی تین مہینے قبل ہی سپرا منڈل سے شادی ہوئی تھی اور اہلیہ کو یہیں اپنے ساتھ رکھے ہوا تھا۔ اندرجیت کے اہل خانہ کو خبر دے دی گئی ہے، وہیں اہلیہ کا رو رو کر برا حال ہے۔
چندر دئی گرام پنچایت کے مکھیا آصف الرحمٰن نے کہا کہ اس سڑک کی چوڑائی کم ہونے سے آئے دن حادثے ہو رہے ہیں، پی ڈبلیو ڈی والوں کو بھی کئی بار کہہ چکا ہوں مگر اب تک یہ سڑک بے توجہی کا شکار ہے۔