ملک میں کورونا وبا کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے کیے گئے لاک ڈاؤن کے دوران گھریلو تشدد کے واقعات میں بے تحاشہ اضافہ کے خلاف جمعرات سے ٹویٹر پر ایک مہم شروع کی جا رہی ہے۔
دس اہم تنظیمیں میراتھن کی طرز پر ’ٹویٹ ایتھون‘ شروع کریں گی جو ’ہیش ٹیگ چپی توڑو‘ اور ’آخر کیوں؟‘ کے طور پر ہوں گی۔
یہ تنظیمیں کل دن میں ساڑھے تین بجے ایک ساتھ سینکڑوں ٹویٹ کرکے یہ سوال اٹھائیں گی کہ لاک ڈاؤن میں خواتین کے خلاف گھریلو تشدد میں اضافہ کیوں ہورہا ہے۔
’لو میٹرس انڈیا‘ نامی تنظیم کی پہل پر شروع ہو رہی اس مہم کا مقصد گھریلو تشدد میں اضافہ کے خلاف عوامی بیداری شروع کرنا ہے۔
لو میٹرس انڈیا کی چیف ویتھكا یادو نے بتایا کہ 10 سے زیادہ تنظیمیں اس مہم میں حصہ لے رہی ہیں جن میں ’پاپولیشن فاؤنڈیشن آف انڈیا‘، ’انٹرنیشنل ریسرچ سنٹر آن ویمن‘، ’آئی‘ ’بریك تھرو‘، ’شکتی شالکنی‘، ’حیا‘، سی آر ای اے‘ جیسی تنظیمیں ’ٹویٹ ایتھون‘ شروع کریں گی۔
انہوں نے کہا کہ قومی خواتین کمیشن کے اعداد و شمار ظاہر کرتے ہیں کہ لاک ڈاؤن کے ایک ماہ میں گھریلو تشدد کے معاملات میں دو گنا اضافہ ہوا ہے۔ خواتین کمیشن نے 23 مارچ سے 16 اپریل تک گھریلو تشدد کے 587 کیس درج کئے جبکہ 27 فروری سے 22 مارچ تک 396 کیس درج کئے گئے۔
انہوں نے کہا ’’یہ اعداد و شمار تشویشناک ہیں۔ گھر ہمارے لئے سب سے محفوظ مقام ہوتا ہے لیکن لاکھوں لوگوں کے ساتھ حالات مختلف ہوتے ہیں۔ آپ ان حالات کا تصور بھی نہیں کر سکتے جب ایک آدمی مجبوراً گھر میں رہ رہا ہو اور اس گھر میں تشدد، گالی گلوج کا ماحول ہو اور وہ باہر بھی نہیں جا سکتا ہو۔ اس مایوسی کو سمجھئے۔ گھریلو تشدد صرف ہندوستان میں ہی نہیں بلکہ پوری دنیا میں اضافہ ہوا ہے‘‘۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے تنظیموں سے ہی نہیں بلکہ لوگوں سے بھی اپیل کی ہے کہ وہ ٹویٹ کرکے اپنے خیالات کا اظہار کریں۔ اس سوال کو اٹھائیں اور اس تشدد کے خلاف اپنی آواز بلند کریں۔ تشدد کی اپنی کہانیوں اور اپنے تجربات لکھیں۔