ETV Bharat / bharat

ٹرانسپورٹرز کی جانب سے امدادی پیکیج کا مطالبہ - کاروباری خبر

لاک ڈاؤن کی وجہ سےتقریباً ایک کروڑ ٹرک ڈرائیورز کا روزگار خطرے میں پڑ گیا ہے۔

ٹرانسپورٹرز کی جانب سے امدادی پیکج کا مطالبہ
ٹرانسپورٹرز کی جانب سے امدادی پیکج کا مطالبہ
author img

By

Published : Apr 10, 2020, 10:58 PM IST

س لیے انسپورٹرز نے جمعہ کے روز حکومت سے ٹرانسپورٹ سیکٹر کے لئے فوری امدادی پیکیج کی اپیل کی۔

کورونا وائرس وبائی بیماری کے پھیلنے اور اس کے پھیلاؤ پر قابو پانے کے لیے لاک ڈاؤن کے نتیجے میں تقریبا ایک کروڑ ٹرک ڈرائیوروں میں سے 90 فی صد سے زیادہ کی حالت سست ہوگئی ہے۔

غیر ضروری کٹیگریوں کے تحت سامان رکھنے والے 4 لاکھ سے زیادہ ٹرک آج بھی پورے بھارت میں پھنسے ہوئے ہیں۔

جب کہ ان لوڈنگ میکانزم کی عدم موجودگی وجہ سے گاڑیوں میں تقریبا 40،000 کروڑ روپے کا سامان پڑا ہوا ہے۔

ٹرانسپورٹ کانگریس (اے آئی ایم ٹی سی) کے صدر کلترن سنگھ اٹوال نے اس کی جانکاری دی ہے۔

اٹوال نے کہا کہ صورتحال اتنی سنگین ہے کہ اے آئی ایم ٹی سی نے حکومت کو فوری خطرہ اور امدادی پیکیج کے لئے خط لکھا ہے کیونکہ ٹرانسپورٹ کا شعبہ پہلے ہی "وینٹی لیٹر" پر چلا گیا ہے اور زیادہ تر 20 کروڑ افراد معاش کے لئے براہ راست یا بالواسطہ اس پر منحصر ہیں۔

اے آئی ایم ٹی سی ایک ٹرانسپورٹرز کی ایک اعلی جماعت ہے جس میں مختلف ٹرانسپورٹ اداروں کے علاوہ تقریبا 93 لاکھ ٹرکرز کی نمائندگی کی جاتی ہے ۔

اے آئی ایم ٹی سی کے سکریٹری جنرل نوین گپتا نے کہا کہ وہ ملک کے اندر سنگین صورت حال کی وجہ سے لاک ڈاون میں پھنسے ہوئے ڈرائیورز سے مدد طلب کررہے ہیں۔

ہماچل پردیش سے ایک ڈرائیور کہہ رہا تھا کہ میں سردی اور بھوک وجہ سے مر جاؤں گا

گپتا نے بتایا کہ ٹرک ڈرائیوروں کو روزانہ اوسطا نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے جس کا تخمینہ لگ بھگ 2،200 کروڑ روپےکا خسارہ ہو رہا ہے۔

اٹوال نے کہا کہ ایسی بہت ساری مثالیں ہیں جہاں ٹرک ڈرائیور سامان چھوڑ کر گھبرا رہے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ ہم نے وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر خزانہ نرملا سیتارمن سے فوری طور پر بچاؤ اور امدادی پیکیج طلب کیا ہے جس میں ٹرک اور بسوں کے ڈرائیوروں کے لئے ڈرائیونگ لائسنس اور آدھار جیسی دستاویزات کی بنیاد پر اپنے اہل خانہ کی دیکھ بھال کرنے کے لئے ماہانہ اوسطا 15،000 روپے کا مطالبہ شامل ہے۔

اٹوال کا کہنا ہے کہ بھارت کا روڈ ٹرانسپورٹ کا شعبہ معیشت کا ایک اہم شعبہ ہے اور انتہائی غیر منظم اور پسماندہ ہے ۔

س لیے انسپورٹرز نے جمعہ کے روز حکومت سے ٹرانسپورٹ سیکٹر کے لئے فوری امدادی پیکیج کی اپیل کی۔

کورونا وائرس وبائی بیماری کے پھیلنے اور اس کے پھیلاؤ پر قابو پانے کے لیے لاک ڈاؤن کے نتیجے میں تقریبا ایک کروڑ ٹرک ڈرائیوروں میں سے 90 فی صد سے زیادہ کی حالت سست ہوگئی ہے۔

غیر ضروری کٹیگریوں کے تحت سامان رکھنے والے 4 لاکھ سے زیادہ ٹرک آج بھی پورے بھارت میں پھنسے ہوئے ہیں۔

جب کہ ان لوڈنگ میکانزم کی عدم موجودگی وجہ سے گاڑیوں میں تقریبا 40،000 کروڑ روپے کا سامان پڑا ہوا ہے۔

ٹرانسپورٹ کانگریس (اے آئی ایم ٹی سی) کے صدر کلترن سنگھ اٹوال نے اس کی جانکاری دی ہے۔

اٹوال نے کہا کہ صورتحال اتنی سنگین ہے کہ اے آئی ایم ٹی سی نے حکومت کو فوری خطرہ اور امدادی پیکیج کے لئے خط لکھا ہے کیونکہ ٹرانسپورٹ کا شعبہ پہلے ہی "وینٹی لیٹر" پر چلا گیا ہے اور زیادہ تر 20 کروڑ افراد معاش کے لئے براہ راست یا بالواسطہ اس پر منحصر ہیں۔

اے آئی ایم ٹی سی ایک ٹرانسپورٹرز کی ایک اعلی جماعت ہے جس میں مختلف ٹرانسپورٹ اداروں کے علاوہ تقریبا 93 لاکھ ٹرکرز کی نمائندگی کی جاتی ہے ۔

اے آئی ایم ٹی سی کے سکریٹری جنرل نوین گپتا نے کہا کہ وہ ملک کے اندر سنگین صورت حال کی وجہ سے لاک ڈاون میں پھنسے ہوئے ڈرائیورز سے مدد طلب کررہے ہیں۔

ہماچل پردیش سے ایک ڈرائیور کہہ رہا تھا کہ میں سردی اور بھوک وجہ سے مر جاؤں گا

گپتا نے بتایا کہ ٹرک ڈرائیوروں کو روزانہ اوسطا نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے جس کا تخمینہ لگ بھگ 2،200 کروڑ روپےکا خسارہ ہو رہا ہے۔

اٹوال نے کہا کہ ایسی بہت ساری مثالیں ہیں جہاں ٹرک ڈرائیور سامان چھوڑ کر گھبرا رہے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ ہم نے وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر خزانہ نرملا سیتارمن سے فوری طور پر بچاؤ اور امدادی پیکیج طلب کیا ہے جس میں ٹرک اور بسوں کے ڈرائیوروں کے لئے ڈرائیونگ لائسنس اور آدھار جیسی دستاویزات کی بنیاد پر اپنے اہل خانہ کی دیکھ بھال کرنے کے لئے ماہانہ اوسطا 15،000 روپے کا مطالبہ شامل ہے۔

اٹوال کا کہنا ہے کہ بھارت کا روڈ ٹرانسپورٹ کا شعبہ معیشت کا ایک اہم شعبہ ہے اور انتہائی غیر منظم اور پسماندہ ہے ۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.