ETV Bharat / bharat

ملک میں کینسر کے سب سے زیادہ کیسز کی وجہ تمبا کو

انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ (آئی سی ایم آر) کی تازہ رپورٹ کے مطابق ملک میں رواں برس کینسر کے 13.9 لاکھ نئے کیسز کے سامنے آنے کا امکان ہے، جن میں 27.1 فیصد یعنی 3.7 لاکھ کیسز تمباکو اور اس سے بننے والی مصنوعات کے استعمال کے سبب ہوئے ہیں۔

tobacco is leading cause of cancer in the country
علامتی تصویر
author img

By

Published : Aug 18, 2020, 10:15 PM IST

آئی سی ایم آر اور قومی امراض کی معلومات اور تحقیقی مرکز، بنگلور کی جانب سے جاری قومی کینسر رجسٹریشن پروگرام رپورٹ 2020 کے مطابق رواں برس کینسر کے 13.9 لاکھ نئے کیسز کے سامنے آنے کا امکان ہے اور اگلے پانچ برس میں یعنی سنہ 2025 میں کینسر کے 15.7 لاکھ نئے کیسز سامنے آ سکتے ہیں۔

یہ اندازہ، 28 آبادی پر مبنی کینسر رجسٹری اور 58 اسپتال پر مبنی کینسر رجسٹری سے حاصل کینسر کے اعداد و شمار پر مبنی ہے۔

رپورٹ کے مطابق رواں برس سامنے آنے والے کینسر کے نئے کیسز میں 27.1 فیصد کیسز تمباکو پیداوار کے استعمال کے سبب ہونے والے کینسر سے متعلق ہوں گے۔

تمباکو پیداوار کے سبب کینسر سے متاثر مریضوں میں مردوں کی تعداد زیادہ ہوتی ہے۔

رپورٹ کے مطابق خواتین میں چھاتی کے سرطان (بریسٹ کینسر) کے کیسز سب سے زیادہ ہیں اور رواں برس کے کل کیسز میں 14.8 فیصد یعنی دو لاکھ کیسز بریسٹ کینسر کے ہونے کا امکان ہے۔

کینسر کے کل کیسز میں سروائیکل کینسر کے 5.4 فیصد یعنی 75 ہزار کیسز کے ہونے کا امکان ہے۔

خواتین اور مرد، دونوں میں گیسٹرواِنٹیسٹائینل کینسر (پیٹ کی آنت یا پیٹ کے کینسر) کے 2.7 لاکھ نئے کیسز کے سامنے آنے کا امکان ہے جو کینسر کے کل ممکنہ کیسز کا 19.7 فیصد ہے۔

مرد کو زیادہ تر کینسر پھیپھڑے، منھ، پیٹ اور کھانے کی نلی کا ہوتا ہے جبکہ خواتین میں کینسر کے زیادہ تر کیسز چھاتی، سروِکس یوٹیری (رحم سے متعلق) کے ہوتے ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حال ہی میں خواتین کے بریسٹ کینسر، خواتین اور مرد دونوں پھیپھڑے، سر اور گردن میں کینسر کے کیسز میں قابل ذکر اضافہ درج کیا گیا ہے۔

ملک کی مرد آبادی میں کینسر کے سب سے زیادہ کیسز میزورم کے ضلع ایجل کے ہیں۔ فی ایک لاکھ مرد آبادی میں یہاں کینسر کے کیسز 269.4 ہیں جبکہ عثمان آباد اور بیڈ اضلاع میں یہ 39.5 ہے۔

اسی طرح خواتین کی فی ایک لاکھ آبادی میں کینسر کے کیسز 219.8 سے 49.4 کے درمیان ہیں۔ اروناچل پردیش کے پاپُم پیر ضلع میں خواتین کے کینسر کے سب سے زیادہ کیسز ہیں جکہ عثمان آباد اور بیڈ اضلاع میں 49.4 ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ زیادہ تر کیسز میں پھیپھڑے کے کینسر کے بارے میں اکثر جسم کے دوسرے حصوں میں پھیلنے کے بعد پتہ چلا جبکہ سر، گردن، پیٹ، چھاتی اور سروِکس کے کینسر کے بارے اس وقت معلوم ہوا جب وہ آس۔پاس کے حصوں میں پھیل چکا تھا۔

مزید پڑھیں:

اکتالیس لاکھ نوجوان ملازمت سے محروم: رپورٹ

چھاتی، سر اور گردن کے کینسر کا علاج تمام طریقوں جیسے سرجری، کیموتھیریپی اور ریڈیشن تھیریپی کے ذریعے کیا جاتا ہے جبکہ سروِکس کینسر کے علاج کے بارے میں خصوصی طور پر ریڈیوتھیریپی اور کیموتھیریپی کا سہارا لیا جاتا ہے۔

آئی سی ایم آر اور قومی امراض کی معلومات اور تحقیقی مرکز، بنگلور کی جانب سے جاری قومی کینسر رجسٹریشن پروگرام رپورٹ 2020 کے مطابق رواں برس کینسر کے 13.9 لاکھ نئے کیسز کے سامنے آنے کا امکان ہے اور اگلے پانچ برس میں یعنی سنہ 2025 میں کینسر کے 15.7 لاکھ نئے کیسز سامنے آ سکتے ہیں۔

یہ اندازہ، 28 آبادی پر مبنی کینسر رجسٹری اور 58 اسپتال پر مبنی کینسر رجسٹری سے حاصل کینسر کے اعداد و شمار پر مبنی ہے۔

رپورٹ کے مطابق رواں برس سامنے آنے والے کینسر کے نئے کیسز میں 27.1 فیصد کیسز تمباکو پیداوار کے استعمال کے سبب ہونے والے کینسر سے متعلق ہوں گے۔

تمباکو پیداوار کے سبب کینسر سے متاثر مریضوں میں مردوں کی تعداد زیادہ ہوتی ہے۔

رپورٹ کے مطابق خواتین میں چھاتی کے سرطان (بریسٹ کینسر) کے کیسز سب سے زیادہ ہیں اور رواں برس کے کل کیسز میں 14.8 فیصد یعنی دو لاکھ کیسز بریسٹ کینسر کے ہونے کا امکان ہے۔

کینسر کے کل کیسز میں سروائیکل کینسر کے 5.4 فیصد یعنی 75 ہزار کیسز کے ہونے کا امکان ہے۔

خواتین اور مرد، دونوں میں گیسٹرواِنٹیسٹائینل کینسر (پیٹ کی آنت یا پیٹ کے کینسر) کے 2.7 لاکھ نئے کیسز کے سامنے آنے کا امکان ہے جو کینسر کے کل ممکنہ کیسز کا 19.7 فیصد ہے۔

مرد کو زیادہ تر کینسر پھیپھڑے، منھ، پیٹ اور کھانے کی نلی کا ہوتا ہے جبکہ خواتین میں کینسر کے زیادہ تر کیسز چھاتی، سروِکس یوٹیری (رحم سے متعلق) کے ہوتے ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حال ہی میں خواتین کے بریسٹ کینسر، خواتین اور مرد دونوں پھیپھڑے، سر اور گردن میں کینسر کے کیسز میں قابل ذکر اضافہ درج کیا گیا ہے۔

ملک کی مرد آبادی میں کینسر کے سب سے زیادہ کیسز میزورم کے ضلع ایجل کے ہیں۔ فی ایک لاکھ مرد آبادی میں یہاں کینسر کے کیسز 269.4 ہیں جبکہ عثمان آباد اور بیڈ اضلاع میں یہ 39.5 ہے۔

اسی طرح خواتین کی فی ایک لاکھ آبادی میں کینسر کے کیسز 219.8 سے 49.4 کے درمیان ہیں۔ اروناچل پردیش کے پاپُم پیر ضلع میں خواتین کے کینسر کے سب سے زیادہ کیسز ہیں جکہ عثمان آباد اور بیڈ اضلاع میں 49.4 ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ زیادہ تر کیسز میں پھیپھڑے کے کینسر کے بارے میں اکثر جسم کے دوسرے حصوں میں پھیلنے کے بعد پتہ چلا جبکہ سر، گردن، پیٹ، چھاتی اور سروِکس کے کینسر کے بارے اس وقت معلوم ہوا جب وہ آس۔پاس کے حصوں میں پھیل چکا تھا۔

مزید پڑھیں:

اکتالیس لاکھ نوجوان ملازمت سے محروم: رپورٹ

چھاتی، سر اور گردن کے کینسر کا علاج تمام طریقوں جیسے سرجری، کیموتھیریپی اور ریڈیشن تھیریپی کے ذریعے کیا جاتا ہے جبکہ سروِکس کینسر کے علاج کے بارے میں خصوصی طور پر ریڈیوتھیریپی اور کیموتھیریپی کا سہارا لیا جاتا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.