ETV Bharat / bharat

چیف جسٹس پرالزام عائد کرنے والی خاتون کے شوہر کی ملازمت بحال

چیف جسٹس آف انڈیا رنجن گوگوئی پر جنسی ہراسانی کا الزام لگانے والی خاتون کے شوہر اور اس کے بہنوائی کو دہلی پولیس نے چار ماہ بعد کانسٹبل کے عہدے پر دوبارہ بحال کردیا ہے۔

Chief Justice of India Ranjan Gogoi
author img

By

Published : Jun 20, 2019, 1:19 PM IST

چیف جسٹس آف انڈیا رنجن گوگوئی پر جنسی ہراسانی کا الزام لگانے والی خاتون کے شوہر اور اس کے بہنوائی کو دہلی پولیس نے چار ماہ بعد دوبارہ کانسٹبلز کے عہدوں پر بحال کردیا ہے۔

دونوں اہلکاروں کے معطلی کے احکامات کو رد کردیا گیا ہے اور انہیں پچھلے ہفتے ملازمت پر بحال کردیا گیا ہے لیکن ان پر بٹھائی گئی گئی محکمہ جاتی انکوائیری ابھی بھی زیر التوا ہے۔دہلی کے ایڈیشنل کمشنر آف پولیس سی کے مین نے اس بات کی تصدیق کی ہے۔

خاتون نے ایک تحریری شکایت میں کہا تھا کہ اسے سپریم کورٹ کی ملازمت سے نکالنے کے بعد دونوں افراد کو بھی ملازمت سے معطل کردیا گیا تھا۔

خاتون نے اپنے 28 صفحات پر مشتمل تحریری شکایت میں الزام عائد کیا تھا کہ 10 اور 11 اکتوبر 2018 کو چیف جسٹس آف انڈیا نے اپنی رہائش گاہ پر واقع آفس میں انہیں نامناسب انداز میں مس کیا تھا۔

خاتون کا دعوی ہے کہ اس حادثہ کے بعد اسے متعدد مرتبہ مختلف مقامات پر تبادلہ کیا گیا اور آخر کار 21 اکتوبر 2018 کو خدمات سے معطل کردیا گیا تھا۔ اس کے بعد ایک انکوائری قائم کردی گئی جس میں سوالات کئے گئے تھے کہ اس نے بار بار اپنے مقامات کیوں تبدیل کئے اور بغیر اجازت کے غیر چھٹیاں کیوں لیں۔

خاتون کے الزامات کے جواب میں چیف جسٹس آف انڈیا نے کہا کہ یہ ناقابل یقین ہے میں اس کے آگے نہیں جھکوں گا اس کے پیچھے سرکردہ لوگوں کا ہاتھ ہے۔

کرائم برانچ کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ خاتون کا شوہر اور بہنوائی دونوں ہی پر محکمہ جاتی انکوائیری کی جارہی ہے شوہر پر مبینہ طور پر چیف جسٹس آف انڈیا کو فون کرنے جبکہ بہنوائی پر 2015 میں غیر انسانی سلوک کے تعلق سے شکایت ہے۔کرائم برانچ کے آفسر کا کہنا ہے کہ دونوں کے خلاف مشترکہ طور پر تحقیقات کی جارہی ہیں اور انہیں 28 دسمبر 2018 کو معطل کردیا گیا ہے۔

جب نئی دہلی کے ڈی سی پی مدھر ورما سے اس بار میں سوال کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ ان دونوں کی معطلی اور خاتون کے مقدمہ سے اس کا کوئی تعلق نہیں ہے۔

خاتون کے بہنوائی نے تصدیق کی کہ دونوں کو دوبارہ ملازمت پر بحال کردیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں چند دن قبل بحال کیا گیا ہے اور ہم امید کرتے ہیں کہ ہم پر چل رہی محکمہ جاتی انکوائیری بھی جلد ختم ہوجائے گی کیونکہ ہم بے قصور ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان کے بھائی فی الحال ممبئی میں اپنی ماں کے آنکھ کے علاج کے لئے مقیم ہیں۔ خاتون کے شوہر نے کہا کہ وہ اس مقدمہ کے بارے میں بے خبر ہیں کیونکہ وہ رخصت پر ہیں۔

چیف جسٹس آف انڈیا رنجن گوگوئی پر جنسی ہراسانی کا الزام لگانے والی خاتون کے شوہر اور اس کے بہنوائی کو دہلی پولیس نے چار ماہ بعد دوبارہ کانسٹبلز کے عہدوں پر بحال کردیا ہے۔

دونوں اہلکاروں کے معطلی کے احکامات کو رد کردیا گیا ہے اور انہیں پچھلے ہفتے ملازمت پر بحال کردیا گیا ہے لیکن ان پر بٹھائی گئی گئی محکمہ جاتی انکوائیری ابھی بھی زیر التوا ہے۔دہلی کے ایڈیشنل کمشنر آف پولیس سی کے مین نے اس بات کی تصدیق کی ہے۔

خاتون نے ایک تحریری شکایت میں کہا تھا کہ اسے سپریم کورٹ کی ملازمت سے نکالنے کے بعد دونوں افراد کو بھی ملازمت سے معطل کردیا گیا تھا۔

خاتون نے اپنے 28 صفحات پر مشتمل تحریری شکایت میں الزام عائد کیا تھا کہ 10 اور 11 اکتوبر 2018 کو چیف جسٹس آف انڈیا نے اپنی رہائش گاہ پر واقع آفس میں انہیں نامناسب انداز میں مس کیا تھا۔

خاتون کا دعوی ہے کہ اس حادثہ کے بعد اسے متعدد مرتبہ مختلف مقامات پر تبادلہ کیا گیا اور آخر کار 21 اکتوبر 2018 کو خدمات سے معطل کردیا گیا تھا۔ اس کے بعد ایک انکوائری قائم کردی گئی جس میں سوالات کئے گئے تھے کہ اس نے بار بار اپنے مقامات کیوں تبدیل کئے اور بغیر اجازت کے غیر چھٹیاں کیوں لیں۔

خاتون کے الزامات کے جواب میں چیف جسٹس آف انڈیا نے کہا کہ یہ ناقابل یقین ہے میں اس کے آگے نہیں جھکوں گا اس کے پیچھے سرکردہ لوگوں کا ہاتھ ہے۔

کرائم برانچ کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ خاتون کا شوہر اور بہنوائی دونوں ہی پر محکمہ جاتی انکوائیری کی جارہی ہے شوہر پر مبینہ طور پر چیف جسٹس آف انڈیا کو فون کرنے جبکہ بہنوائی پر 2015 میں غیر انسانی سلوک کے تعلق سے شکایت ہے۔کرائم برانچ کے آفسر کا کہنا ہے کہ دونوں کے خلاف مشترکہ طور پر تحقیقات کی جارہی ہیں اور انہیں 28 دسمبر 2018 کو معطل کردیا گیا ہے۔

جب نئی دہلی کے ڈی سی پی مدھر ورما سے اس بار میں سوال کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ ان دونوں کی معطلی اور خاتون کے مقدمہ سے اس کا کوئی تعلق نہیں ہے۔

خاتون کے بہنوائی نے تصدیق کی کہ دونوں کو دوبارہ ملازمت پر بحال کردیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں چند دن قبل بحال کیا گیا ہے اور ہم امید کرتے ہیں کہ ہم پر چل رہی محکمہ جاتی انکوائیری بھی جلد ختم ہوجائے گی کیونکہ ہم بے قصور ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان کے بھائی فی الحال ممبئی میں اپنی ماں کے آنکھ کے علاج کے لئے مقیم ہیں۔ خاتون کے شوہر نے کہا کہ وہ اس مقدمہ کے بارے میں بے خبر ہیں کیونکہ وہ رخصت پر ہیں۔

Intro:Body:

omar


Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.