ETV Bharat / bharat

'بیرون ممالک سے فارغ یافتہ ڈاکٹرز کو سرکاری ملازمت دی جائے' - روس اور آرمینیا سے ایم بی بی ایس کرنے والے طلبا

تمل ناڈو کے ولیو پورم کے رکن پارلیمنٹ ڈی راویکمار نے مرکز سے درخواست کی کہ وہ ایسے ڈاکٹرز کی خدمات حاصل کریں، جنہوں نے روس اور ارمینیا میں اپنے کورسز مکمل کیےہیں۔

tn mp  urges centre to induct docs completed mbbs in russia and armenia for covid-19 work
'بیرون ممالک میں پڑھ کر فارغ ڈاکٹرز کو سرکاری ملازمت دی جائے'
author img

By

Published : Jun 20, 2020, 9:44 AM IST

ڈی راویکمار کے مطابق تمل ناڈو کے سیکڑوں طلبا نے روس اور آرمینیا کے تسلیم شدہ اداروں میں ایم بی بی ایس مکمل کیا اور بھارت میں ملازمت کرنے سے قاصر ہیں۔

انھوں نے کہا ہے کہ 'ہمارے ملک کی میڈیکل کونسل آف انڈیا (ایم سی آئی) نے ڈاکٹرز کی حیثیت سے کام کرنے کے لئے اسکریننگ انٹری امتحان لازمی قرار دیا ہے۔ اسی لیے بہت سے بہت سے ڈاکٹرز کو مشکلات درپیش ہیں۔ لہذا روس اور آرمینیا میں ایم بی بی ایس کرنے والے طلبا، ڈاکٹرز کے معاون کی حیثیت سے کام کر رہے ہیں'۔

انہوں نے مزید کہا کہ ان ڈاکٹرز کو کووڈ 19 مریضوں کے علاج کے لئے شامل کیا جاسکتا ہے۔

ڈی راویکمار نے بتایا ہے کہ 'کورونا سے متاثرین کے علاج کے لیے ڈاکٹرز کی بہت بڑی کمی ہے۔ لہذا روس اور آرمینیا سے ایم بی بی ایس کرنے والے طلبا کو حکومت کام کرنے کی اجازت دے سکتی ہے'۔

انھوں نے بتایا ہے کہ 'میرے حلقہ وِلو پورم میں ایس سی / ایس ٹی کے بہت سارے طلبا نے روس اور آرمینیا سے ایم بی بی ایس مکمل کیا ہے اور وہ یہاں ڈاکٹر کی حیثیت سے کام کرنے سے قاصر ہیں'۔

ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر ایسے ہی ایک ڈاکٹر نے کہا ہے کہ 'میں نے 2017 میں ارمینیا کے ایک انسٹی ٹیوٹ سے ایم بی بی ایس مکمل کیا ہے۔ تاہم میں اپنی ہی ریاست میں ملازمت کرنے سے قاصر ہوں'۔

ڈاکٹر نے بتایا ہے کہ 'میں نے %48 اسکور کیا تھا، لیکن یہاں کے سرکاری اسپتال میں کام کے لیے %50 ضروری ہے۔ لہذا میں ڈاکٹر کی حیثیت سے کام کرنے اور ڈاکٹر کے معاون کی حیثیت سے کام کرنے سے قاصر ہوں۔ اگر حکومت اس نازک وقت میں ہماری خدمت حاصل کرنے کے لئے کچھ معیارات سے دستبردار ہوجائے تو مجھے بہت خوشی ہوگی'۔

ڈی راویکمار کے مطابق تمل ناڈو کے سیکڑوں طلبا نے روس اور آرمینیا کے تسلیم شدہ اداروں میں ایم بی بی ایس مکمل کیا اور بھارت میں ملازمت کرنے سے قاصر ہیں۔

انھوں نے کہا ہے کہ 'ہمارے ملک کی میڈیکل کونسل آف انڈیا (ایم سی آئی) نے ڈاکٹرز کی حیثیت سے کام کرنے کے لئے اسکریننگ انٹری امتحان لازمی قرار دیا ہے۔ اسی لیے بہت سے بہت سے ڈاکٹرز کو مشکلات درپیش ہیں۔ لہذا روس اور آرمینیا میں ایم بی بی ایس کرنے والے طلبا، ڈاکٹرز کے معاون کی حیثیت سے کام کر رہے ہیں'۔

انہوں نے مزید کہا کہ ان ڈاکٹرز کو کووڈ 19 مریضوں کے علاج کے لئے شامل کیا جاسکتا ہے۔

ڈی راویکمار نے بتایا ہے کہ 'کورونا سے متاثرین کے علاج کے لیے ڈاکٹرز کی بہت بڑی کمی ہے۔ لہذا روس اور آرمینیا سے ایم بی بی ایس کرنے والے طلبا کو حکومت کام کرنے کی اجازت دے سکتی ہے'۔

انھوں نے بتایا ہے کہ 'میرے حلقہ وِلو پورم میں ایس سی / ایس ٹی کے بہت سارے طلبا نے روس اور آرمینیا سے ایم بی بی ایس مکمل کیا ہے اور وہ یہاں ڈاکٹر کی حیثیت سے کام کرنے سے قاصر ہیں'۔

ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر ایسے ہی ایک ڈاکٹر نے کہا ہے کہ 'میں نے 2017 میں ارمینیا کے ایک انسٹی ٹیوٹ سے ایم بی بی ایس مکمل کیا ہے۔ تاہم میں اپنی ہی ریاست میں ملازمت کرنے سے قاصر ہوں'۔

ڈاکٹر نے بتایا ہے کہ 'میں نے %48 اسکور کیا تھا، لیکن یہاں کے سرکاری اسپتال میں کام کے لیے %50 ضروری ہے۔ لہذا میں ڈاکٹر کی حیثیت سے کام کرنے اور ڈاکٹر کے معاون کی حیثیت سے کام کرنے سے قاصر ہوں۔ اگر حکومت اس نازک وقت میں ہماری خدمت حاصل کرنے کے لئے کچھ معیارات سے دستبردار ہوجائے تو مجھے بہت خوشی ہوگی'۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.