واضح رہے کہ کورٹ اس معاملے پر گزشتہ 2 دسمبر سے تمام فریقین کی دلائل سن رہا تھا۔
گزشتہ 2 دسمبر کو سماعت کے دوران کورٹ نے حکم دیا تھا کہ سپریم کورٹ کی ہدایت پر متاثرہ اور اس کے اہل خانہ کو دی جانے والی سکیورٹی جاری رہے گی۔
کورٹ نے کہا تھا کہ ابھی متاثرہ اور اس کے اہل خانہ کے بیان دوسرے معاملے میں بھی درج ہونے ہیں، اس لیے سکیورٹی فراہم کی جائے گی۔
خیال رہے کہ سینگر کے خلاف 2017 میں اترپردیش کے اناؤ میں ایک لڑکی کو اغوا کر کے اس کی جنسی زیدتی کرنے کے الزام لگے ہیں۔ اس معاملے میں عدالت میں سماعت منگل کے روز مکمل ہو چکی ہے۔ ضلع جج دھرمیش شرما نے کہا کہ وہ معاملے میں اپنا فیصلہ 16 دسمبر کو سنا ئیں گے۔
سی بی آئی نے معاملے میں اپنی دلائل پیر کو مکمل کر لی تھیں اور مدعا علیہان کے گواہوں کے بیانات بند کمرے میں ریکارڈ کرنے کا عمل دو دسمبر کو مکمل کر لیا گیا تھا۔ سینگر کے ساتھ ہی اس معاملے کے ایک دیگر ملزم ششی سنگھ کے بارے میں بھی عدالت اسی دن فیصلہ سنائے گی۔ ششی پر الزام ہے کہ وہ متاثرہ کو رکن اسمبلی کے پاس لے کر گیا تھا۔
متاثرہ نے الزام عائد کیا تھا کہ وہاں سینگر نے اس کا جنسی استحصال کیا۔ واضح رہے کہ اس معاملے میں کل پانچ ایف آئی آر درج ہیں جن پر کورٹ 16 دسمبر کو فیصلہ سنا سکتا ہے۔ اس کے علاوہ چار دیگر معاملات پر ابھی سماعت چل رہی ہے۔ سینگر پر عائد الزامات کے بعد بی جے پی نے انہیں پارٹی سے نکال دیا تھا۔