ETV Bharat / bharat

ہیپاٹائٹس سی وائرس دریافت کرنے والے تین سائنسدانوں کو نوبل انعام 2020

سنہ 2020 کے نوبل انعام برائے تحقیق طب کا اعلان کردیا گیا ہے، اعلان کے مطابق ہیپاٹائٹس سی کا وائرس دریافت کرنے والے تین سائنسدانوں کو مشترکہ طور پر نوبل انعام 2020 برائے طب سے نوازا جائے گا۔

نوبل انعام 2020
نوبل انعام 2020
author img

By

Published : Oct 5, 2020, 5:48 PM IST

Updated : Oct 5, 2020, 7:42 PM IST

پیر کے روز امریکی سائنسداں ہاویری جے الٹر اور چارلس ایم رائس اور برطانوی سائنسدان مائیکل ہوٹن کو ہیپاٹائٹس سی کا وائرس دریافت کرنے پر نوبل انعام برائے طب سے نوازا جائے گا۔

نوبل کمیٹی کے سربراہ تھامس پرلمن نے اسٹاک ہوم میں فاتحین کا اعلان کیا۔

عالمی ادارہ صحت کے مطابق ہر سال دنیا بھر میں ہیپاٹائٹس کے 70 ملین سے زیادہ معاملے سامنے آتے ہیں اور ہر سال 4 لاکھ سے زائد لوگوں کی موت اس وائرس کی وجہ سے ہوتی ہیں۔ یہ بیماری دائمی ہوتی ہے اور یہ بیماری جگر کی سوزش اور کینسر کی ایک بڑی وجہ ہے۔

انعام حاصل کرنے والے سائنسدانوں کو سونے کے تغمے اور 10 ملین سویڈیش کرونر کی انعامی رقم سے نوازا جائے گا۔

امریکی سائنسداں ہاویری جئے الٹر کی پیدائش امریکہ کے شہر نیویارک میں سنہ 1935 کو ہوئی۔وہیں اس ایوراڈ کو حاصل کرنے والے دوسرے امریکی سائنسداں چارلس ایم رائس کی پیدائش سنہ 1952 کو ساکرامینٹو میں ہوئی۔جو فی الحال ابھی نیویارک کے راک فیلر یونیورسٹی سے وابستہ ہیں۔

نوبل انعام برائے طب حاصل کرنے والے دوسرے سائنسداں مائیکل ہوٹن کا تعلق برطانیہ سے ہے۔جو اس وقت کینیڈا کی ایڈمونٹن کے البرٹا یونیورسٹی سے وابستہ ہیں۔

میڈیسین کی دنیا سے ایوارڈ جیتنے والوں سے متعلق جانکاری

  • سنہ 1901 سے سنہ 2020 کے درمیان نوبل انعام برائے طب یا فزیالوجی کے شعبے میں تقریبا 111 انعامات دیئے جاچکے ہیں۔
  • اب تک تقریبا اس شعبے سے تعلق رکھنے والی 12 خواتین کو اس ایوارڈ سے نوازا گیا ہے۔
  • طب کے شعبے میں سب سے کم عمر سائنسدان فریڈریک جی بینٹنگ تھے جنہوں نے 32 سال کی عمر میں یہ ایوارڈ حاصل کیا تھا۔سنہ 1923 میں انہیں انسولین کی دریافت کرنے پر نوبل انعام برائے طب سے نوازا گیا تھا۔۔
  • وہیں اسی زمرے کے سب سے عمر رسیدہ سائنسدان پیٹون روس تھے، انہیں سنہ 1966 میں نوبل انعام برائے طب سے نوازا گیا تھا، تب انکی عمر 87 برس تھی۔

طب کے شبعے میں مشترکہ اور غیر مشترکہ انعامات

  • نوبل انعام برائے طب کے شعبے میں تقریبا 39 ایوارڈ انفرادی طور پر دئیے گئے ہیں
  • 33 ایوارڈ کو مشترکہ طور پر دو سائنسدانوں کو دیا گیا ہے۔
  • 39 ایوارڈ کو تین سائنسدانوں کو مشترکہ طور پر دیا گیا ہے۔
  • سنہ 1901 سے سنہ 2020 کے مابین 222 لوگوں کو انفرادی طور پر ایوارڈ دیا گیا ہے۔

ہیپاٹائٹس سی کیا ہوتا ہے

  • ہیپاٹائٹس سی جگر کی بیماری ہے، ہیپاٹائٹس سی وائرس اس بیماری کا باعث ہے۔یہ وائرس شدید اور دائمی ہیپاٹائٹس دونوں کا سبب بن سکتا ہے۔ یہ بیماری چند ہفتوں کے درمیان خطرناک شکل اختیار کرسکتی ہے۔
  • ہیپاٹائٹس سی جگر کے کینسر کی ایک بڑی وجہ ہے۔
  • ہیپاٹائٹس سی وائرس خون کے ذریعہ پھیلتا ہے۔یہ استعمال شدہ انجیکشن،مضر غذا، صحت کی دیکھ بھال نہیں کرنا اور غیر محفوظ جنسی عمل کے ذریعہ خون میں پھیلتا ہے۔
  • ایک اندازے کے مطابق پورے ملک میں 71 ملین لوگ ہیپاٹائٹس سی وائرس انفیکشن سے متاثر ہیں۔
  • جو لوگ دائمی طور پر متاثر ہیں ان میں سے ایک خاص تعداد لوگوں میں یہ سرروسیس یا جگر کا کینسر کا باعث بنتا ہے۔
  • عالمی ادارہ صحت کے اندازے کے مطابق سنہ 2016 میں تقریبا 3 لاکھ 99 ہزار لوگوں کی ہیپاٹائٹس سی سے موت ہوچکی ہے۔
  • اینٹی وائرل دوائیوں کی مدد سے 95 فیصد سے زیادہ افراد ہیپاٹائٹس سی سے صحتیاب ہوسکتے ہیں اور جگر کے کینسر اور سروسیس سے موت کا خطرہ کم ہوجاتا ہے۔

واضح رہے کہ 124 سال قبل اس انعام کے بانی، سویڈش موجد الفریڈ نوبل کے ذریعہ چھوڑی گئی وصیت کے مطابق ان کی دولت کا ایک حصہ ایسے افراد یا اداروں کو انعام کے طور پر دیا جاتا ہے جنہوں نے طبیعیات، کیمیا، طب، ادب اور امن کے میدانوں میں کارہائے نمایاں انجام دیا ہو۔

کورونا وائرس وبائی مرض کی وجہ سے اس سال کا نوبل انعام برائے طب کو خاص اہمیت حاصل ہے، اس شعبہ نے پوری دنیا کے معاشروں اور معاشی زندگی میں میڈیکل ریسرچ کی اہمیت کو اجاگر کیا ہے۔

یہ ایوارڈ چھ انعامات میں سے پہلا انعام ہے جس کا اعلان 12 اکتوبر کو کیا جائے گا۔ دوسرے انعامات جیسے طبیعیات، کیمیا، ادب، امن اور معاشیات کے شعبوں میں نمایاں کام والوں کو دیا جائے گا۔

پیر کے روز امریکی سائنسداں ہاویری جے الٹر اور چارلس ایم رائس اور برطانوی سائنسدان مائیکل ہوٹن کو ہیپاٹائٹس سی کا وائرس دریافت کرنے پر نوبل انعام برائے طب سے نوازا جائے گا۔

نوبل کمیٹی کے سربراہ تھامس پرلمن نے اسٹاک ہوم میں فاتحین کا اعلان کیا۔

عالمی ادارہ صحت کے مطابق ہر سال دنیا بھر میں ہیپاٹائٹس کے 70 ملین سے زیادہ معاملے سامنے آتے ہیں اور ہر سال 4 لاکھ سے زائد لوگوں کی موت اس وائرس کی وجہ سے ہوتی ہیں۔ یہ بیماری دائمی ہوتی ہے اور یہ بیماری جگر کی سوزش اور کینسر کی ایک بڑی وجہ ہے۔

انعام حاصل کرنے والے سائنسدانوں کو سونے کے تغمے اور 10 ملین سویڈیش کرونر کی انعامی رقم سے نوازا جائے گا۔

امریکی سائنسداں ہاویری جئے الٹر کی پیدائش امریکہ کے شہر نیویارک میں سنہ 1935 کو ہوئی۔وہیں اس ایوراڈ کو حاصل کرنے والے دوسرے امریکی سائنسداں چارلس ایم رائس کی پیدائش سنہ 1952 کو ساکرامینٹو میں ہوئی۔جو فی الحال ابھی نیویارک کے راک فیلر یونیورسٹی سے وابستہ ہیں۔

نوبل انعام برائے طب حاصل کرنے والے دوسرے سائنسداں مائیکل ہوٹن کا تعلق برطانیہ سے ہے۔جو اس وقت کینیڈا کی ایڈمونٹن کے البرٹا یونیورسٹی سے وابستہ ہیں۔

میڈیسین کی دنیا سے ایوارڈ جیتنے والوں سے متعلق جانکاری

  • سنہ 1901 سے سنہ 2020 کے درمیان نوبل انعام برائے طب یا فزیالوجی کے شعبے میں تقریبا 111 انعامات دیئے جاچکے ہیں۔
  • اب تک تقریبا اس شعبے سے تعلق رکھنے والی 12 خواتین کو اس ایوارڈ سے نوازا گیا ہے۔
  • طب کے شعبے میں سب سے کم عمر سائنسدان فریڈریک جی بینٹنگ تھے جنہوں نے 32 سال کی عمر میں یہ ایوارڈ حاصل کیا تھا۔سنہ 1923 میں انہیں انسولین کی دریافت کرنے پر نوبل انعام برائے طب سے نوازا گیا تھا۔۔
  • وہیں اسی زمرے کے سب سے عمر رسیدہ سائنسدان پیٹون روس تھے، انہیں سنہ 1966 میں نوبل انعام برائے طب سے نوازا گیا تھا، تب انکی عمر 87 برس تھی۔

طب کے شبعے میں مشترکہ اور غیر مشترکہ انعامات

  • نوبل انعام برائے طب کے شعبے میں تقریبا 39 ایوارڈ انفرادی طور پر دئیے گئے ہیں
  • 33 ایوارڈ کو مشترکہ طور پر دو سائنسدانوں کو دیا گیا ہے۔
  • 39 ایوارڈ کو تین سائنسدانوں کو مشترکہ طور پر دیا گیا ہے۔
  • سنہ 1901 سے سنہ 2020 کے مابین 222 لوگوں کو انفرادی طور پر ایوارڈ دیا گیا ہے۔

ہیپاٹائٹس سی کیا ہوتا ہے

  • ہیپاٹائٹس سی جگر کی بیماری ہے، ہیپاٹائٹس سی وائرس اس بیماری کا باعث ہے۔یہ وائرس شدید اور دائمی ہیپاٹائٹس دونوں کا سبب بن سکتا ہے۔ یہ بیماری چند ہفتوں کے درمیان خطرناک شکل اختیار کرسکتی ہے۔
  • ہیپاٹائٹس سی جگر کے کینسر کی ایک بڑی وجہ ہے۔
  • ہیپاٹائٹس سی وائرس خون کے ذریعہ پھیلتا ہے۔یہ استعمال شدہ انجیکشن،مضر غذا، صحت کی دیکھ بھال نہیں کرنا اور غیر محفوظ جنسی عمل کے ذریعہ خون میں پھیلتا ہے۔
  • ایک اندازے کے مطابق پورے ملک میں 71 ملین لوگ ہیپاٹائٹس سی وائرس انفیکشن سے متاثر ہیں۔
  • جو لوگ دائمی طور پر متاثر ہیں ان میں سے ایک خاص تعداد لوگوں میں یہ سرروسیس یا جگر کا کینسر کا باعث بنتا ہے۔
  • عالمی ادارہ صحت کے اندازے کے مطابق سنہ 2016 میں تقریبا 3 لاکھ 99 ہزار لوگوں کی ہیپاٹائٹس سی سے موت ہوچکی ہے۔
  • اینٹی وائرل دوائیوں کی مدد سے 95 فیصد سے زیادہ افراد ہیپاٹائٹس سی سے صحتیاب ہوسکتے ہیں اور جگر کے کینسر اور سروسیس سے موت کا خطرہ کم ہوجاتا ہے۔

واضح رہے کہ 124 سال قبل اس انعام کے بانی، سویڈش موجد الفریڈ نوبل کے ذریعہ چھوڑی گئی وصیت کے مطابق ان کی دولت کا ایک حصہ ایسے افراد یا اداروں کو انعام کے طور پر دیا جاتا ہے جنہوں نے طبیعیات، کیمیا، طب، ادب اور امن کے میدانوں میں کارہائے نمایاں انجام دیا ہو۔

کورونا وائرس وبائی مرض کی وجہ سے اس سال کا نوبل انعام برائے طب کو خاص اہمیت حاصل ہے، اس شعبہ نے پوری دنیا کے معاشروں اور معاشی زندگی میں میڈیکل ریسرچ کی اہمیت کو اجاگر کیا ہے۔

یہ ایوارڈ چھ انعامات میں سے پہلا انعام ہے جس کا اعلان 12 اکتوبر کو کیا جائے گا۔ دوسرے انعامات جیسے طبیعیات، کیمیا، ادب، امن اور معاشیات کے شعبوں میں نمایاں کام والوں کو دیا جائے گا۔

Last Updated : Oct 5, 2020, 7:42 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.