ETV Bharat / bharat

پارٹی کے اندر احتساب ضروری: سنجے نروپم

author img

By

Published : Oct 25, 2019, 5:03 AM IST

مہاراشٹر اسمبلی انتخابات کے نتائج جاری ہونے کے بعد کانگریس ناراض چل رہے سنجے نروپم نے پریس کانفرس کی اور کہا کہ پارٹی کے اندر احتساب ہونا ضروری ہے۔

Sanjay Nirupam on Cong debacle


کانگریس کے رہنما سنجے نروپم جمعرات کو کہا کہ جن لوگوں نے امیدواروں کے ناموں کی سفارش کی وہ نتائج کا جائزہ لیں۔

نروپم نے کہا کہ 'جن لوگوں نے ممبئی کی نشستوں کے لیے امیدواروں کا فیصلہ کیا تھا۔ ایسے افراد جنہوں نے نشستوں کے لیے امیدواروں کی سفارش کی تھی۔ ان نشستوں کا نتیجہ کیا نکلا ہے؟ اس کا جائزہ لیا جانا چاہئے۔'

سنجے نروپم کا کانگریس پارٹی میں احتساب کا مطالبہ

پارٹی کی صورتحال کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جب تک پارٹی کے اندر احتساب طے نہیں ہوتا اس وقت تک کچھ نہیں بدلا جائے گا۔

دراصل مہاراشٹر انتخابات سے عین قبل سنجے نروپم نے پریس کے ذریعے کانگریس پارٹی پر پریس کانفرنس اپنے غصے کا اظہار کیا تھا اور کہا تھا کہ پارٹی کو انھوں نے جن امیدواروں کے نام دیے، ان میں سے کسی کا بھی انتخاب نہیں کیا گیا۔ جس سے سنجے نروپم پارٹی سے ناراض چل رہے تھے۔

مہاراشٹر کے اسمبلی انتخابات میں مجموعی طور پر 286 نشستوں میں سے بی جے پی۔شیو سینا اتحاد کو 161 سیٹیں حاصل ہوئی ہیں، ان میں بی جے پی 105، جبکہ شیوسینا 56 نشستیں ملی ہیں۔

وہیں کانگریس۔این سی پی اتحاد کو 98 سیٹیں حاصل ہوئی ہیں، جن میں 44 کانگریس اور 54 سیٹیں این سی پی کو حاصل ہوئی ہیں۔

اس کے علاوہ آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین، پرہار جن شکتی پارٹی اور سماج وادی پارٹی کو دو دو سیٹیں، جبکہ بہوجن وکاس اگاڑی کو تین نشستیں ملی ہیں۔ باقی دیگر کو حاصل ہوئی ہیں۔


کانگریس کے رہنما سنجے نروپم جمعرات کو کہا کہ جن لوگوں نے امیدواروں کے ناموں کی سفارش کی وہ نتائج کا جائزہ لیں۔

نروپم نے کہا کہ 'جن لوگوں نے ممبئی کی نشستوں کے لیے امیدواروں کا فیصلہ کیا تھا۔ ایسے افراد جنہوں نے نشستوں کے لیے امیدواروں کی سفارش کی تھی۔ ان نشستوں کا نتیجہ کیا نکلا ہے؟ اس کا جائزہ لیا جانا چاہئے۔'

سنجے نروپم کا کانگریس پارٹی میں احتساب کا مطالبہ

پارٹی کی صورتحال کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جب تک پارٹی کے اندر احتساب طے نہیں ہوتا اس وقت تک کچھ نہیں بدلا جائے گا۔

دراصل مہاراشٹر انتخابات سے عین قبل سنجے نروپم نے پریس کے ذریعے کانگریس پارٹی پر پریس کانفرنس اپنے غصے کا اظہار کیا تھا اور کہا تھا کہ پارٹی کو انھوں نے جن امیدواروں کے نام دیے، ان میں سے کسی کا بھی انتخاب نہیں کیا گیا۔ جس سے سنجے نروپم پارٹی سے ناراض چل رہے تھے۔

مہاراشٹر کے اسمبلی انتخابات میں مجموعی طور پر 286 نشستوں میں سے بی جے پی۔شیو سینا اتحاد کو 161 سیٹیں حاصل ہوئی ہیں، ان میں بی جے پی 105، جبکہ شیوسینا 56 نشستیں ملی ہیں۔

وہیں کانگریس۔این سی پی اتحاد کو 98 سیٹیں حاصل ہوئی ہیں، جن میں 44 کانگریس اور 54 سیٹیں این سی پی کو حاصل ہوئی ہیں۔

اس کے علاوہ آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین، پرہار جن شکتی پارٹی اور سماج وادی پارٹی کو دو دو سیٹیں، جبکہ بہوجن وکاس اگاڑی کو تین نشستیں ملی ہیں۔ باقی دیگر کو حاصل ہوئی ہیں۔

بی جے پی کے امیدوار راجکمار کو 25937 ووٹوں سے جیت حاصل ہوئی، جبکہ کہ راجکمار کو  کل75673 ووٹ ملے۔


On Thu, 24 Oct 2019, 10:31 pm Suhail� Ahmad, <suhail.ahmad@etvbharat.com> wrote:

ریاست اترپردیش ضلع علی گڑھ کے اگلس ضمنی انتخابات میں بی جے پی کے امیدوار راجکمار صہیوگی نے کامیابی حاصل کی۔

ضمنی انتخابات کے دن اگلاس کے تقریبا بارہ گاؤں کے لوگوں نے ووٹ نہ ڈالنے کا فیصلہ کیا، جس کی وجہ حکومت سے ناراضگی تھی گاؤں والوں کا کہنا تھا کہ ان کے گاؤں میں گائے ان کے کھیتوں کو برباد کر دیتی ہیں، اور کسی بھی طرح کی کوئی ترقی بھی گاؤں میں نہیں ہوئی جس کی وجہ سے ہم موجودہ حکومت سے ناراض ہیں، اس لیے ہم نے بی جے پی کو بھی ووٹ نہ ڈالنے کا فیصلہ لیا ہے۔ 

باوجود اس کے بی جے پی کے امیدوار کو جیت حاصل ہوئی۔ اگلاس میں بی جے پی کی ٹکر بی ایس پی کے امیدوار سے تھی۔

آج ووٹ کاؤنٹنگ کے پہلے اور دوسرے راؤنڈ میں بی ایس پی کے امیدوار اگے تھے لیکن جیسے ہی تیسرے راؤنڈ آیا تو بی جے پی نے بی ایس پی کو پیچھے چھوڑ دیا جس کی وجہ سے بی ایس پی کیمپ میں ہلچل مچی تھی، دوسری طرف بی جے پی کے دفتر پر کاؤنٹنگ خاتم ہونے سے پہلے ہی بی جے پی کی جیت یقینی کردی گئی، وجہ تھی بی جے پی کے عہدیداروں کا حوصلہ اور ان کے دعوے۔

بی جے پی کے امیدوار راجکمار نے جیت حاصل کرنے کے بعد بتایا یہ جیت بی جے پی کے سبھی عہدیداران، کارکنوں اور رکن کی ہے علاقے میں سبھی ترقی کے کام کیے جائیں گے۔

علی گڑھ کے بی جے پی رکن پارلیمنٹ ستیش گوتم نے اس جیت کو پارٹی کے کارکنوں کی جیت بتائیں، اور کہا بی جے پی میں صرف امیدوار الیکشن نہیں لڑ تا، بی جے پی میں پارٹی الیکشن لڑتی ہے۔ یہ جیت کسی ایک شخص کی جیت نہیں یہ جیت ہم سب کی جیت ہے۔ اگر ووٹنگ کی فیصد زیادہ ہوتی تو ہماری جیت تقریبا ڈیڑھ لاکھ سے زیادہ کی ہوتی۔

اپوزیشن جماعتوں کو نشانہ بناتے ہوئے شتیش گوتم نے کہا بی ایس پی اور ایس پی کوئی سیاسی جماعت نہیں ہے بی جے پی آج قومی اور بین الاقوامی سطح کی پارٹی ہے ملک کی عوام ترقی چاہتی ہے۔ 

 

۱۔ بائٹ۔۔۔۔۔۔راجکمار صہیوگی ۔۔۔۔بی جے پی۔۔۔۔ امیدوار 

 ۲۔ بائٹ۔۔۔۔۔شتیش گوتم۔۔۔۔ رکن پارلیمنٹ علی گڑھ


On Thu, 24 Oct 2019, 6:37 pm Suhail� Ahmad, <suhail.ahmad@etvbharat.com> wrote:

On Thu, 24 Oct 2019, 6:23 pm Suhail� Ahmad, <suhail.ahmad@etvbharat.com> wrote:

On Thu, 24 Oct 2019, 6:20 pm Suhail� Ahmad, <suhail.ahmad@etvbharat.com> wrote:
UP_ALI_01_BJP_WON_BY_ELECTION_7206466

ریاست اترپردیش ضلع علی گڑھ کے اگلس ضمنی انتخاب میں بی جے پی کے امیدوار راجکمار صہیوگی نے کامیابی حاصل کی۔

 ایک طرف ترقی، سڑک اور گائے سے پریشان اگلاس کے تقریبا بارہ سے زیادہ گاؤں کے کسانوں نے ضمنی انتخابات کا باہشٹکار کیا، بی جے پی کو بھی ووٹ نہ ڈالنے کی بات کی گئی تھی، لیکن سب الٹا ہوگیا ہیں، پہلے اور دوسرے راؤنڈ میں بی ایس پی کے امیدوار اگے تھے لیکن جیسے ہی تیسرے راؤنڈ آیا تو بی جے پی نے بی ایس پی کو پیچھے چھوڑ کر دوبارہ پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا، اور بی ایس پی پر اپنا سر اٹھانا شروع کیا اسی وجہ سے بی ایس پی کیمپ میں ہلچل مچی تھی، دوسری طرف بی جے پی کے دفتر پر کاؤنٹنگ خاتم ہونے سے پہلے ہی بی جے پی کی جیت یقینی کردی گئی، وجہ تھی بی جے پی کے عہدیداروں کا حوصلہ اور ان کے دعوے۔

 بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ راجویر دلر کے ذریعہ معلومات دیتے ہوئے بتایا گیا کہ اگلاس اسمبلی میں ووٹنگ کے دوران کچھ مخالفین نے احتجاج کیا تھا لیکن عوام سب کچھ جانتی ہیں اور اس نے اپنا جواب دیا ہے یہی وجہ ہے کہ آج بی جے پی نے الیکشن جیت لیا ہے۔

بی جے پی کے امیدوار راجکمار نے جیت حاصل کرنے کے بعد بتایا یہ جیت بی جے پی کے سبھی عہدیداران، کارکنوں اور رکن کی ہے علاقے میں سبھی ترقی کے کام کیے جائیں گے۔


علی گڑھ کے بی جے پی رکن پارلیمنٹ ستیش گوتم 
اس جیت کو پارٹی کے کارکنوں کی جیت بتائیں،
اور کہا بی جے پی میں امیدوار الیکشن نہیں لڑ تا بی جے پی میں پارٹی الیکشن لڑتی ہے۔ یہ جیت کسی ایک شخص کی جیت نہیں یہ جیت ہم سب کی جیت ہے۔ 
اگر ووٹنگ کی فیصد زیادہ ہوتی تو ہماری جیت تقریبا ڈیڑھ لاکھ سے زیادہ کی ہوتی۔
اپوزیشن جماعتوں کو نشانہ بناتے ہوئے شدید گوتم نے کہا بی ایس پی اور ایس پی کوئی سیاسی جماعت نہیں ہے بی جے پی آج قومی اور بین الاقوامی سطح کی پارٹی ہے ملک کی عوام ترقی چاہتی ہے۔

 
۱۔ بائٹ۔۔۔۔۔۔راجکمار صہیوگی ۔۔۔۔بی جے پی۔۔۔۔ امیدوار 

 ۲۔ بائٹ۔۔۔۔۔شتیش گوتم۔۔۔۔ رکن پارلیمنٹ علی گڑھ
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.