ETV Bharat / bharat

اعظم خان پارلیمینٹ کی رکنیت سے کیوں استعفی دینا چاہتے ہیں؟ - عام انتخابات

اترپردیش کے رامپور پارلیمانی حلقے سے سماج وادی پارٹی کے رکن پارلیمان اعظم خان کے بیان نے بہتوں کو چونکا دیا ہے۔

http://10.10.50.70:6060/finalout1/urdu-nle/thumbnail/03-June-2019/3459610_thumbnail_3x2_azamkhan.jpg
author img

By

Published : Jun 3, 2019, 10:04 PM IST

Updated : Jun 3, 2019, 10:58 PM IST

سماج وادی پارٹی کے سینیئررہنما اور رکن پارلیمان اعظم خان نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ پارلیمان کی رکنیت سے استعفی دے کر اسمبلی انتخابات میں حصہ لے سکتے ہیں۔

اعظم خان نے یہ بیان ایس پی کے ضلعی سربراہ کے گھر پر افطار پارٹی کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے دیا۔

اترپردیش کے رامپور پارلیمانی حلقے سے رکن پارلیمان اعظم خان کے بیان نے بہتوں کو چونکا دیا ہے۔

اعظم خان کی میڈیا سے کی گئیں چند خاص باتیں:

⦁ اعظم خان نے محمد علی جوہر یونیورسٹی پر چلنے والی کارروائی کو غیرقانونی بتاتے ہوئے کہا کہ یونیورسٹی کا اپنا داخلی دروازہ ہے اور وہ یونیورسٹی کا اثاثہ ہے۔

⦁ یہ ساری زمین ہماری خرید ہوئی ہے، اس پر کسی کی کوئی ملکیت نہیں ہے۔ ان ساری زمینوں کو یونیورسٹی کے لیے خریدا گیا ہے۔

⦁ ہمارے پاس ان ساری زمینوں کے کاغذات ہیں۔

⦁ ہم نے حکومت میں رہتے ہوئے قانون کے مطابق چک روڈ کی زمین بدل کر اچھی زمین حکومت کو دی ہے۔

⦁ اگر ہم نے 10 بیگھہ زمین چک روڈ میں لیا ہے تو 11 بیگھہ اپنی زمین دیا ہے۔

⦁ یونیورسٹی کا داخلی دروازہ یونیورسٹی کی ملکیت ہے، اس پر کسی کا کوئی حق نہیں ہے۔

⦁ اعظم خان نے اپنے اوپر آئی پی سی کی دفعہ 332 کے تحت درج مقدمے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ میں اس وقت اپنے آفس میں بیٹھا ہوا تھا۔ رجسٹرار صاحب چھٹی پر گئے ہوئے تھے۔ ہمیں وقت نہیں دیا گیا اور ناپ تول ہوئی۔

⦁ ہم نے ساری سی سی ٹی وی فوٹیج نکلوالی ہے۔ یونیورسٹی کے دروازے پر پولیس داخل ہوئی، نائب تحصیلدار داخل ہوئے ہیں اور دور دور تک کوئی آدم یا آدم زاد نام و نشان نظر نہیں آیا ہے۔

⦁ زمین کی پیمائش کے بعد چار گاڑیاں واپس لوٹ رہی ہیں اور ہم نے اس کے سی سی ٹی وی فوٹیج اکٹھا کر لی ہیں۔

⦁ انہوں نے کہا کہ جب ناانصافی کی حد ہو جائے تو انصاف آسمان سے آئے گا۔

سماج وادی پارٹی کے سینیئررہنما اور رکن پارلیمان اعظم خان نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ پارلیمان کی رکنیت سے استعفی دے کر اسمبلی انتخابات میں حصہ لے سکتے ہیں۔

اعظم خان نے یہ بیان ایس پی کے ضلعی سربراہ کے گھر پر افطار پارٹی کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے دیا۔

اترپردیش کے رامپور پارلیمانی حلقے سے رکن پارلیمان اعظم خان کے بیان نے بہتوں کو چونکا دیا ہے۔

اعظم خان کی میڈیا سے کی گئیں چند خاص باتیں:

⦁ اعظم خان نے محمد علی جوہر یونیورسٹی پر چلنے والی کارروائی کو غیرقانونی بتاتے ہوئے کہا کہ یونیورسٹی کا اپنا داخلی دروازہ ہے اور وہ یونیورسٹی کا اثاثہ ہے۔

⦁ یہ ساری زمین ہماری خرید ہوئی ہے، اس پر کسی کی کوئی ملکیت نہیں ہے۔ ان ساری زمینوں کو یونیورسٹی کے لیے خریدا گیا ہے۔

⦁ ہمارے پاس ان ساری زمینوں کے کاغذات ہیں۔

⦁ ہم نے حکومت میں رہتے ہوئے قانون کے مطابق چک روڈ کی زمین بدل کر اچھی زمین حکومت کو دی ہے۔

⦁ اگر ہم نے 10 بیگھہ زمین چک روڈ میں لیا ہے تو 11 بیگھہ اپنی زمین دیا ہے۔

⦁ یونیورسٹی کا داخلی دروازہ یونیورسٹی کی ملکیت ہے، اس پر کسی کا کوئی حق نہیں ہے۔

⦁ اعظم خان نے اپنے اوپر آئی پی سی کی دفعہ 332 کے تحت درج مقدمے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ میں اس وقت اپنے آفس میں بیٹھا ہوا تھا۔ رجسٹرار صاحب چھٹی پر گئے ہوئے تھے۔ ہمیں وقت نہیں دیا گیا اور ناپ تول ہوئی۔

⦁ ہم نے ساری سی سی ٹی وی فوٹیج نکلوالی ہے۔ یونیورسٹی کے دروازے پر پولیس داخل ہوئی، نائب تحصیلدار داخل ہوئے ہیں اور دور دور تک کوئی آدم یا آدم زاد نام و نشان نظر نہیں آیا ہے۔

⦁ زمین کی پیمائش کے بعد چار گاڑیاں واپس لوٹ رہی ہیں اور ہم نے اس کے سی سی ٹی وی فوٹیج اکٹھا کر لی ہیں۔

⦁ انہوں نے کہا کہ جب ناانصافی کی حد ہو جائے تو انصاف آسمان سے آئے گا۔

सर जी मोजो से ख़बर नही जा रही थी इस लिए मेल की है और बड़ी ख़बर है


Rampur up 
Reporter Azam khan 8218676978,,,8791987181
 स्लग आज़म खान ने पार्लिमेंट से इस्तीफे को कहा 

रामपुर :आज़म खां का बड़ा बयान,सपा जिलाध्यक्ष के यहां रोजा इफ़्तार में पत्रकारों से बोले आज़म खां,मैं तो यहां तक सोच रहा हूँ,पार्लियामेंट से इस्तीफा देकर फिर अगला विधान सभा का चुनाव लड़ लू।आज़म खान ने कहा यह सम्भव है कि मैं अगला विधानसभा का चुनाव लड़ सकता हूँ।

सपा नेता आजम खान ने प्रेस वार्ता के दौरान मोहम्मद अली जौहर यूनिवर्सिटी के बारे में चल रही कार्यवाहियों पर पलट बार करते हुए कहा यूनिवर्सिटी का अपना एंट्री गेट है और वो हमारी संपत्ति है यह सारी जमीन हमारी खरीदी हुई है इस जमीन पर किसी का कोई स्वामित्व नहीं है आजम खान ने कहा हमारे पास सारी जमीन की खसरा खतौनी है सारी जमीन विश्वविद्यालय की खरीदी हुई है आजम खान ने कहा 400 एकड़ जमीन में जो भी चकरोड है वह इसका हिस्सा है हमने सरकार रहते हुए नियम अनुसार चकरोड की जमीन को बदलकर अपनी अच्छी जमीन सरकार को दी है अगर हमने 10 बीघा चक्रों किया तो हमने 11 बीघा अपनी जमीन देकर उसे नियमानुसार बदल लिया जिस पर तहसील की रिपोर्ट डीएम की रिपोर्ट और कमिश्नर का कंफर्मेशन इस तरह से वह जमीन हमारी है उस पर स्वामित्व हमारा है और उसी स्वामित्व हमारा गेट बना हुआ है जिस पर किसी का कोई अधिकार नहीं है।

आजम खान ने अपने ऊपर आईपीसी 332 में दर्ज हुए मुकदमे जिक्र करते हुए कहा मैं अपने ऑफिस में बैठा हुआ था रजिस्टार साहब छुट्टी पर गए हुए थे हमें समय नहीं दिया गया नपत हुई हमने सीसीटीवी कैमरा फुटेज निकल वाली है सारी डिटेल निकलवा ली हैं यूनिवर्सिटी के गेट से पुलिस दाखिल हुई है नायब तहसीलदार दाखिल हुए हैं दूर-दूर तक कोई आदम न आदमज़ाद किसी का नामोनिशान नही है इन्होंने अपनी शांतिपूर्ण तरीके से अपनी नपत की है और उसके बाद 4 गाड़ियां वापस लौट रही हैं जिसके सबूत हमने पेनड्राइव में ले लिए हैं जिससे के  हम उसे अदालत में पेश कर सकें ।
कहना यह है कि जब अन्याय की सीमा यह हो जाएगी तो फिर न्याय कहीं और से आएगा और वो न्याय आसमान से आएगा ।  


Last Updated : Jun 3, 2019, 10:58 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.