انہوں نے ای ٹی وی بھارت کے نمائندہ سے خصوصی بات کرتے ہوۓ اشتعال انگیز زبان کا استمعال کیا اور بابری کے انہدام کے مجرمانہ عمل کا جواز پیش کرتے ہوئے کہا کہ مسلم ممالک میں مساجد ٹوٹتی رہتی ہیں، ہمارے ملک میں مسجد توڑی گئی ہیں۔"
نظر ثانی کی عرضی مسلمانوں کی من مانی ہے : سبرامنیم سوامی
بی جے پی رہنما سبرامنیم سوامی نے بابری-ایودھیا ملکیت معاملہ میں عدالت عظمی کے فیصلہ کے خلاف نظر ثانی کی عرضی داخل کرنے کے اعلان کو مسلم فریق کی من مانی قرار دیا۔
بی جے پی رہنما سبرامنیم سوامی کے ساتھ خصوصی رپورٹ
انہوں نے ای ٹی وی بھارت کے نمائندہ سے خصوصی بات کرتے ہوۓ اشتعال انگیز زبان کا استمعال کیا اور بابری کے انہدام کے مجرمانہ عمل کا جواز پیش کرتے ہوئے کہا کہ مسلم ممالک میں مساجد ٹوٹتی رہتی ہیں، ہمارے ملک میں مسجد توڑی گئی ہیں۔"
Intro:نظر ثانی کی عرضی ان (مسلمانوں) کی من مانی ہے : سبرامنیم سوامی
بھارت کے متنازع بی جے پی رہنما سبرامنیم سوامی نے بابری-ایودھیا ملکیت معاملہ میں عدالت عظمی کے فیصلہ کے خلاف نظر ثانی کی عرضی داخل کرنے کے اعلان کو مسلم فریق کی من مانی قرار دیا۔
انہوں نے ای ٹی وی بھارت کے نمائندہ سے خصوصی بات کرتے ہوۓ اشتعال انگیز زبان استمعال کیا اور بابری کے انہدام کے مجرمانہ عمل کا جواز پیش کرتے ہوئے کہا کہ مسلم ممالک میں مساجد ٹوٹتی رہتی ہیں، ہمارے ملک میں مسجد توڑی گئی ہیں۔"
مسلم پرسنل لاء بورڈ کے ذریعہ نظر ثانی کی عرضی کو تشہیری اسٹنٹ قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ ختم نہیں ہو رہا ہے تاکہ وہ ٹی وی میں بنے رہیں اور لوگوں کو یہ کہیں کہ ہم جھکے نہیں۔ اور ایسا بھی ہو سکتا ہے کہ مسلمان ان پر الزام لگائے کہ انہوں نے پیسہ کھا لیا۔
انہوں نے ایک سوال کہ جواب میں کہا کہ مسلمان اگر مان لیں کہ ان کے آباؤ اجداد ہندو تھے تو یہ معاملہ نپٹ سکتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سعودی عرب میں آپ کو مندر بنانے کی اجازت نہیں مل سکتی۔
سبرامنیم سوامی سے جب یہ سوال پوچھا کہ مسلم ممالک کا حوالہ دینا کیسے بہتر ہے جب وہ اپنے آپ کو سیکولر اور جمہوری ہونے کا دعوی نہیں کرتے؟ تو انہوں نے کہا کہ مسلمان تو ایک جمہوری ملک میں رہ رہا ہے۔"
انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستان دارالاسلام نہیں بن سکتا ہے، ہم نے پہلے ہی پاکستان بنا کر دیدیا۔
Body:@
Conclusion:
بھارت کے متنازع بی جے پی رہنما سبرامنیم سوامی نے بابری-ایودھیا ملکیت معاملہ میں عدالت عظمی کے فیصلہ کے خلاف نظر ثانی کی عرضی داخل کرنے کے اعلان کو مسلم فریق کی من مانی قرار دیا۔
انہوں نے ای ٹی وی بھارت کے نمائندہ سے خصوصی بات کرتے ہوۓ اشتعال انگیز زبان استمعال کیا اور بابری کے انہدام کے مجرمانہ عمل کا جواز پیش کرتے ہوئے کہا کہ مسلم ممالک میں مساجد ٹوٹتی رہتی ہیں، ہمارے ملک میں مسجد توڑی گئی ہیں۔"
مسلم پرسنل لاء بورڈ کے ذریعہ نظر ثانی کی عرضی کو تشہیری اسٹنٹ قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ ختم نہیں ہو رہا ہے تاکہ وہ ٹی وی میں بنے رہیں اور لوگوں کو یہ کہیں کہ ہم جھکے نہیں۔ اور ایسا بھی ہو سکتا ہے کہ مسلمان ان پر الزام لگائے کہ انہوں نے پیسہ کھا لیا۔
انہوں نے ایک سوال کہ جواب میں کہا کہ مسلمان اگر مان لیں کہ ان کے آباؤ اجداد ہندو تھے تو یہ معاملہ نپٹ سکتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سعودی عرب میں آپ کو مندر بنانے کی اجازت نہیں مل سکتی۔
سبرامنیم سوامی سے جب یہ سوال پوچھا کہ مسلم ممالک کا حوالہ دینا کیسے بہتر ہے جب وہ اپنے آپ کو سیکولر اور جمہوری ہونے کا دعوی نہیں کرتے؟ تو انہوں نے کہا کہ مسلمان تو ایک جمہوری ملک میں رہ رہا ہے۔"
انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستان دارالاسلام نہیں بن سکتا ہے، ہم نے پہلے ہی پاکستان بنا کر دیدیا۔
Body:@
Conclusion: