ETV Bharat / bharat

'صدارتی انتخابات سے قبل امریکہ ۔ بھارت میں منی ٹریڈ ڈیل کا امکان'

ایک اعلیٰ امریکی سفارت کار نے کہا ہے کہ 'امریکہ میں تین نومبر کو ہونے والے صدارتی انتخابات سے قبل ہی امریکہ اور بھارت کے مابین منی ٹریڈ ڈیل ہونے کا امکان ہے'۔

there is chance of us-india 'mini trade deal' before presidential election: top american diplomat
'صدارتی انتخابات سے قبل امریکہ ۔ بھارت میں منی ٹریڈ ڈیل کا امکان'
author img

By

Published : Sep 1, 2020, 2:31 PM IST

بھارت اور امریکہ کے درمیان اقتصادی تعلقات کو فروغ دینے کے لئے تجارتی امور پر بڑی تبدیلیاں آسکتی ہیں۔ ان دونوں ممالک کے درمیان اختلافات کو دور کرنے اور تجارتی سرگرمیوں میں مزید اضافہ کا امکان ہے۔ اس ضمن میں دونوں ممالک ایک معاہدے پر اپنی رضا مندی کے لیے بات چیت کر رہے ہیں۔

امریکہ نائب سکریٹری برائے خارجہ اسٹیفن بیگن نے کہا ہے کہ 'بھارتی وزیراعظم نریندر مودی اور امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے درمیان مضبوط ذاتی رشتہ اور تجارتی معاہدہ کرنے کا پختہ عزم ہے'۔

اسٹیفن بیگن نے یہ بھی کہا ہے کہ 'امریکہ کی جانب سے عملی طور پر منعقدہ تیسرے بھارت - امریکہ لیڈرشپ سمٹ میں انڈیا اسٹریٹجک اینڈ پارٹنرشپ فورم (یو ایس آئی ایس پی ایف) بھی موثر کردار ادا کرے گا'۔

بیگن نومبر میں امریکی صدارتی انتخابات سے قبل منی تجارتی معاہدے کے امکان پر ایک سوال کا جواب دے رہے تھے۔

بھارت میں سابق امریکی سفیر رچرڈ ورما نے پوچھا کہ 'کیا آپ کو لگتا ہے کہ ہمیں الیکشن سے پہلے منی ٹریڈ ڈیل کا موقع مل سکتا ہے؟' اس کے جواب میں بیگن نے کہا ہے کہ 'مجھے لگتا ہے کہ یہ ایک موقع ہے۔ اس میں اور زیادہ توانائی درکار ہے'

امریکی سفارت کار نے کہا ہے کہ 'امریکی انتخابات سے قبل وقت بہت کم ہے اور دنیا بھر کی بہت ساری حکومتیں پس و پیش میں مبتلا ہیں۔ اگر مجھے بھارتی حکومت پر تعجب اور یقین ہو تو مجھے حیرت نہیں ہوگی'۔

مالیاتی برس 20-2019 میں امریکہ مسلسل دوسری بار ٹریڈ پارٹنر رہا ہے۔ وزارت مالیات کے اعداد و شمار کے مطابق سنہ 20-2019 میں امریکہ اور بھارت کے مابین دو طرفہ تجارت 88.75 بلین ڈالر رہی۔ جب کہ سنہ 18-2019 میں 87.96 بلین ڈالر تھی۔

امریکہ ان چند ممالک میں سے ایک ہے، جو بھارت کے ساتھ تجارت میں اضافے کررہا ہے۔ مذکرہ اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان تجارت میں اضافہ ہورہا ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ برس ہی امریکہ نے چین کو پیچھے چھوڑ کر بھارت کا اعلی تجارتی شراکت دار بن گیا تھا۔

بھارت اور امریکہ کے درمیان اقتصادی تعلقات کو فروغ دینے کے لئے تجارتی امور پر بڑی تبدیلیاں آسکتی ہیں۔ ان دونوں ممالک کے درمیان اختلافات کو دور کرنے اور تجارتی سرگرمیوں میں مزید اضافہ کا امکان ہے۔ اس ضمن میں دونوں ممالک ایک معاہدے پر اپنی رضا مندی کے لیے بات چیت کر رہے ہیں۔

امریکہ نائب سکریٹری برائے خارجہ اسٹیفن بیگن نے کہا ہے کہ 'بھارتی وزیراعظم نریندر مودی اور امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے درمیان مضبوط ذاتی رشتہ اور تجارتی معاہدہ کرنے کا پختہ عزم ہے'۔

اسٹیفن بیگن نے یہ بھی کہا ہے کہ 'امریکہ کی جانب سے عملی طور پر منعقدہ تیسرے بھارت - امریکہ لیڈرشپ سمٹ میں انڈیا اسٹریٹجک اینڈ پارٹنرشپ فورم (یو ایس آئی ایس پی ایف) بھی موثر کردار ادا کرے گا'۔

بیگن نومبر میں امریکی صدارتی انتخابات سے قبل منی تجارتی معاہدے کے امکان پر ایک سوال کا جواب دے رہے تھے۔

بھارت میں سابق امریکی سفیر رچرڈ ورما نے پوچھا کہ 'کیا آپ کو لگتا ہے کہ ہمیں الیکشن سے پہلے منی ٹریڈ ڈیل کا موقع مل سکتا ہے؟' اس کے جواب میں بیگن نے کہا ہے کہ 'مجھے لگتا ہے کہ یہ ایک موقع ہے۔ اس میں اور زیادہ توانائی درکار ہے'

امریکی سفارت کار نے کہا ہے کہ 'امریکی انتخابات سے قبل وقت بہت کم ہے اور دنیا بھر کی بہت ساری حکومتیں پس و پیش میں مبتلا ہیں۔ اگر مجھے بھارتی حکومت پر تعجب اور یقین ہو تو مجھے حیرت نہیں ہوگی'۔

مالیاتی برس 20-2019 میں امریکہ مسلسل دوسری بار ٹریڈ پارٹنر رہا ہے۔ وزارت مالیات کے اعداد و شمار کے مطابق سنہ 20-2019 میں امریکہ اور بھارت کے مابین دو طرفہ تجارت 88.75 بلین ڈالر رہی۔ جب کہ سنہ 18-2019 میں 87.96 بلین ڈالر تھی۔

امریکہ ان چند ممالک میں سے ایک ہے، جو بھارت کے ساتھ تجارت میں اضافے کررہا ہے۔ مذکرہ اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان تجارت میں اضافہ ہورہا ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ برس ہی امریکہ نے چین کو پیچھے چھوڑ کر بھارت کا اعلی تجارتی شراکت دار بن گیا تھا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.