ماحولیات ،جنگلات اور آب و ہوا میں تبدیلی کے وزیر پرکاش جاوڈیکر نے زمین کو بنجر بننے سے روکنے کے سلسلے میں قائم اقوام متحدہ کے کانفرنس (یواین سی سی ڈی)کے رکن ملکوں کی 14ویں چوٹی کانفرنس کے بارے میں اطلاع دینے کے لیے منگل کو بلائی گئی پریس کانفرنس میں یہ اطلاع دی۔
انہوں نے کہا’’ ملک کی 29فیصد زمین بنجر ہوچکی ہے۔اس کی کئی وجہ ہیں۔ان میں زمینوں کا زیادہ استعمال ،مویشیوں کے ذریعہ بہت زیادہ چرا جانا، پانی بھرا رہنے، ہوا کی وجہ سے مٹی کا کٹاؤ اور سیلاب شامل ہیں۔ہم نے 2030 تک 50لاکھ ہیکٹئر بنجر زمین کو پھر سے زرخیز بنانے کا ہدف رکھا ہے۔‘‘
واضح رہے کہ ’بون چیلنج‘ کے تحت بھارت نے سال 2020 تک ایک کروڑ 30 لاکھ ہیکٹئر بنجر زمین کو زرخیز بنانے کا ہدف رکھاتھا۔ سال 2021 سے 2030 کے درمیان اضافی 80لاکھ ہیکٹئر زمین کو زرخیز بنانے کا بھی ہدف رکھاگیا تھا۔
اس سلسلے میں پوچھے جانےپر جاوڈیکر نے واضح کیا کہ 50لاکھ ہیکٹئر بنجر زمین کو زرخیز بنانے کا ہدف سال 2011 سے 2030 کی دہائی کے لیے ہے۔ہدف کم کیے جانے کا سوال وہ ٹال گئے۔