کورونا وائرس وبائی مرض کی وجہ سے دونوں تلگو ریاستوں تلنگانہ اور آندھراپردیش کے درمیان بس سروس معطل ہونے کے پانچ ماہ بعد بھی بس سروس کی بحالی کے بارے میں تاحال کوئی سرکاری وضاحت نہیں ہوپائی۔
ایک سرکای عہدے دار کے مطابق روڈ ٹرانسپورٹ اداروں کے ذریعہ اٹھایا گیا حالیہ موقف کوئی اشارہ ہے تو دونوں ریاستوں کے درمیان نقل و حمل کی خدمات کو جلد بحال کرنے کی امید ہے'۔
رواں ہفتے کے اوائل میں آندھرا پردیش اور تلنگانہ اسٹیٹ روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشنز کے عہدیداروں کے مابین بات چیت کے ایک اور دور کی ناکامی اس بات کا اشارہ ہے کہ مسافروں کو بس ٹرانسپورٹ خدمات دوبارہ شروع ہونے کے لئے زیادہ انتظار کرنا پڑے گا۔
لاک ڈاؤن اصولوں میں نرمی کے بعد بین ریاستی نقل و حمل کی رکاوٹوں میں بھی کمی کی شہریان کی جانب اپیل کی گئی۔
واضح رہے کہ کورونا وائرس کے پھیلاؤ پر قابو پانے کے لئے ملک بھر میں لاک ڈاؤن نافذ ہونے کے بعد مارچ کے آخری ہفتے میں ہی بین ریاستی بس سروسز معطل کردی گئیں۔
حالیہ دنوں لاک ڈاؤن کے اصولوں میں نرمی کے بعد دونوں ریاستوں نے اپنے اپنے اضلاع میں بس سروس دوبارہ شروع کی لیکن بین ریاستی خدمات معطل ہیں۔
تلنگانہ اسٹیٹ روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن (ٹی ایس آر ٹی سی) اور آندھرا پردیش اسٹیٹ روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن (اے پی ایس آر ٹی سی) نے 17 جون کو بین ریاستی خدمات کو دوبارہ شروع کرنے پر اتفاق کیا تھا۔
اے پی ایس آر ٹی سی نے تلنگانہ کے لئے 256 بس خدمات چلانے اور بقیہ مراحل میں دوبارہ شروع کرنے کی تجویز پیش کی تھی۔
تاہم ٹی ایس آر ٹی سی اب اس بات پر زور دے رہا ہے کہ اے پی ایس آر ٹی سی تلنگانہ میں اپنی بسوں کے ذریعے چلائے جانے والے کلومیٹر کی تعداد کو کم کرے۔
اے پی ایس آر ٹی سی اپنی بس سروس کا بیشتر حصہ حیدرآباد کے لئے وجئے واڑہ، گنٹور، وشاکھاپٹنم، راجہ موندری، اننت پو ، کرنول اور دیگر مقامات سے چلاتا ہے۔
- مزید ٖپڑھیں: پونے اور حیدرآباد میں ماروتی سوزو کی خریداری شروع
بتادیں کہ جب سے 2014 میں آندھراپردیش کی تقسیم کے بعد تلنگانہ ایک نئی ریاست کی حیثیت سے معرض وجود میں آئی ہے، تب سے آندھراپردیش تنظیم نو ایکٹ 2014 کی شق 72 (1) کے تحت بین ریاستی بس خدمات میں کئی تبدیلیاں کی گئی۔