لکھنؤ سے دہلی کے لیے نئی نجی ٹرین کا افتتاح وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ اور ریلوے بورڈ کے چیئرمین نے جمعہ کے روز لکھنؤ سے کیا۔ جو آج صبح اپنے طے شدہ وقت 6.10 سے شروع ہو کر صحیح وقت12.25 پر دہلی پہنچی۔
یہ ملک کی پہلی نجی ٹرین ہے، جس کو لے کر کچھ سیاسی پارٹیوں نے اس کے خلاف مظاہرے بھی کیے۔ وہیں عوام کی بھی نگاہیں اس ٹرین پر ٹکی ہیں۔ اسی سلسلے میں ای ٹی وی بھارت نے دہلی میں تیجس ایکسپریس کے مسافروں سے بات چیت کر ان کا رد عمل جاننے کی کوشش کی۔ جہاں مسافروں کا ملا جلا رد عمل سننے کو ملا۔
لکھنؤ سے دہلی پہنچے روی نامی مسافر نے اپنا تجربہ پیش کرتے ہوئے بتایا کہ اگر تیجس ایکسپریس کا موازنہ شتابدی سے کیا جائے تو بہت کچھ فرق نہیں دِکھتا۔ لیکن اس ٹرین کا کھانا، اسٹاف اور جدید سہولیات قابل ستائش ہیں۔ کرایہ اس وجہ سے زیادہ نہیں ہے۔
جب ان سے پوچھا گیا کہ شتابدی اور تیجس میں سے کس ٹرین کو آپ ترجیح دیں گے؟ تو انھوں نے بتایا کہ وقت کے حساب سے تیجس میری پسند ہوگی۔
تیجس ایکسپریس میں اسٹاف کا کام ان کی میزبانی مسافروں کو کافی پسند آرہی ہے۔ ایک اور مسافر نے اپنا رد عمل پیش کرتے ہوئے بتایا کہ اگر کرائے کی بنا پر مجھے جانا ہوگا تو وہ شتابدی کا ہی انتخاب کریں گے۔ لیکن اگر کم وقت میں پہنچنا ہو تو تیجس سے کے علاوہ کوئی متبادل نہیں۔
وہیں دوسرے مسافروں نے بھی اس ٹرین کو لے کر مثبت رد عمل ظاہر کیا، کچھ نے ریل گاڑی کے اس سفر کو ہوائی جہاز کے مماثل قرار دیا۔ تو کچھ مسافرین نے تاخیر ہونے پر ہرجانہ لوٹانے والی اسکیم کی خوب تعریف کی۔
یہ ٹرین منگل کے علاوہ ہفتہ میں چھ دن دستیاب ہے۔