کرناٹک کے شہر بنگلور کے سرکاری اردو اسکولوں میں کہیں اساتذہ کی کمی تو کہیں انفراسٹرکچر و حوالہ جات کا فقدان ہے یا پھر لاپروائی دیکھی جاتی ہے۔
بالآخر وہ غریب معصوم بچے ہی ان کا شکار بنتے ہیں اور تعلیمی معیار کی کمی کی وجہ سے ڈراپ آوٹ ہو جاتے ہیں، لیکن شہر کے ٹینری روڑ پر واقع 65 سالہ قدیم سرکاری اردو پرائمری اسکول کو یہاں کے محبان اردو نے ایک ٹرست قائم کر اسے گود لیا اور اسے ہر اعتبار سے آگے پڑھایا ہے۔ اس اسکول میں 200 سے زائد بچے عمدہ تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔
اب اسکول کے منتظمین چاہتے ہیں کہ اس پرائمری اسکول میں ہائی اسکول بھی شروع کیا جائے۔
مزید پڑھیں: 'انجمن ترقی اردو ہند گلبرگہ'کی جانب سے گولڈ میڈل وتقسیم انعامات
اس سلسلے میں اسکول کے ذمہ داران نے متعلقہ افسران سے رابطہ کیا ہے اور والدین بھی مطالبہ کر رہے ہیں کہ یہاں ہائی اسکول کی ابتدا ہو تاکہ اس سے نہ صرف بچوں کو سہولت ہوگی بلکہ ڈراپ آوٹ کا خدشہ بھی نہ رہے۔