ETV Bharat / bharat

بھارت ۔ چین کشیدگی پر وزیراعظم کیوں خاموش ہیں؟

لداخ کی گلوان وادی میں بھارتی اور چینی فوج کے درمیان ہوئے تصادم پر 20 بھارتی جوان کی موت پر گانگریس نے وزیراعظم نریندر مودی کی خاموشی پر سوال اٹھائے ہیں اور درخواست کی ہے کہ وہ اس معاملے پر ملک کو اعتماد میں لیں۔

کانگریس نے بھارت چین کشیدگی پر مودی کی خاموشی پر سوال اٹھائے
کانگریس نے بھارت چین کشیدگی پر مودی کی خاموشی پر سوال اٹھائے
author img

By

Published : Jun 17, 2020, 7:11 PM IST

کانگریس کے سینئر رہنما رندیپ سرجے والا نے میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کیا 'یہ سچ ہے کہ گلوان وادی، ہاٹ اسپرنگ اور پینگانگ جھیل میں مبینہ طور پر دراندازی کی جارہی تھی اور اس تصادم میں جہاں کئی جوان ہلاک ہوئے ہیں، وہیں متعدد جوان زخمی ہوئے ہیں اور اگر ایسا ہے تو پھر وزیراعظم اور وزیر دفاع نے خاموشی کیوں اختیار کی ہوئی ہے؟

کانگریس کے سینئر رہنماء رندیپ سرجیوالا

انہوں نے کہا کہ بھارتی فوج کے ایک بیان کے مطابق پیر کے روز گلوان وادی میں ڈی ایسکلیشن کے دوران ہماری فوج کے افسران اور جوان شہید ہوگئے۔ کیا وزیراعظم اور وزیر دفاع ملک کو اعتماد میں لیں گے؟ جب چینی فوج گلوان وادی میں ہماری سر زمین سے کوچ کر رہی تھی تب ہمارے افسر اور جوان ہلاک کیسے ہوگئے؟ مرکزی حکومت کو بتانا چاہئے کہ ہمارے آرمی آفیسرز اور فوجی کیسے اور کن حالات میں شہید ہوئے۔

کانگریس رہنما نے کہا کہ ان دونوں کو آگے آکر یہ تصدیق کرنا چاہیے کہ کیا چین نے سرحد پر بھارتی سرزمین پر قبضہ کر لیا ہے؟ جو بھی معاملہ ہو مرکزی حکومت کو سامنے آکر اس بات کی وضاحت دینی چاہیے، چاہے ان کا جواب ہاں ہو یا نہ، انہیں ملک کے سامنے بات رکھنی ہوگی۔

انہوں نے اس بات کا بھی ذکر کیا کہ کانگریس کے ساتھ ساتھ دیگر سیاسی جماعتوں نے بھی حکومت سے متعدد بار مطالبہ کیا ہے کہ وہ بھارت اور چین کے مابین سرحدی تناؤ کے بارے میں قوم سے خطاب کریں ، چینی فوجوں نے کتنی اراضی پر قبضہ کیا ہے اور اس صورتحال سے نمٹنے کے لیے بھارت کی حکمت عملی کیا ہے۔

انہوں نے الزام عائد کیا کہ ہماری لاپرواہ اور ناکام حکومت صرف حزب اختلاف کی حکومتوں کو گرانے کے لیے سازش کرنے ، سیاسی جلوس، انتخابی لڑائیوں میں مصروف ہے اور پورے ملک سے سرحدی صورتحال کی سچائی کو چھپا رہی ہے۔

سرجے والا نے یہ بھی کہا کہ پارٹی کے سابق صدر راہل گاندھی نے اس مسئلے پر وزیراعظم مودی کی خاموشی پر تنقید کی ہے۔

سرجے والا نے وزیر دفاع راجناتھ سنگھ کے ایک ٹویٹ کا جواب مضحکہ خیز انداز میں دیتے ہوئے کہا کہ 'کاش آپ اور مودی جی جن سماجواد ریلی اور حزب اختلاف کی حکومت کو گرانے کے بجائے کچھ وقت قومی سیکورٹی کو مضبوط بنانے کے لیے نکال لیتے تو شائد چین کبھی اس کی ہمت نہیں کرسکتا تھا ۔آپ اپنے ٹویٹس میں 'چین' کے نام کا ذکر کرنے سے کیوں ڈرتے ہیں؟ اب ٹویٹر کی دنیا سے باہر نکلیں اور اپنی خاموشی توڑیں۔

کانگریس کے سینئر رہنما رندیپ سرجے والا نے میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کیا 'یہ سچ ہے کہ گلوان وادی، ہاٹ اسپرنگ اور پینگانگ جھیل میں مبینہ طور پر دراندازی کی جارہی تھی اور اس تصادم میں جہاں کئی جوان ہلاک ہوئے ہیں، وہیں متعدد جوان زخمی ہوئے ہیں اور اگر ایسا ہے تو پھر وزیراعظم اور وزیر دفاع نے خاموشی کیوں اختیار کی ہوئی ہے؟

کانگریس کے سینئر رہنماء رندیپ سرجیوالا

انہوں نے کہا کہ بھارتی فوج کے ایک بیان کے مطابق پیر کے روز گلوان وادی میں ڈی ایسکلیشن کے دوران ہماری فوج کے افسران اور جوان شہید ہوگئے۔ کیا وزیراعظم اور وزیر دفاع ملک کو اعتماد میں لیں گے؟ جب چینی فوج گلوان وادی میں ہماری سر زمین سے کوچ کر رہی تھی تب ہمارے افسر اور جوان ہلاک کیسے ہوگئے؟ مرکزی حکومت کو بتانا چاہئے کہ ہمارے آرمی آفیسرز اور فوجی کیسے اور کن حالات میں شہید ہوئے۔

کانگریس رہنما نے کہا کہ ان دونوں کو آگے آکر یہ تصدیق کرنا چاہیے کہ کیا چین نے سرحد پر بھارتی سرزمین پر قبضہ کر لیا ہے؟ جو بھی معاملہ ہو مرکزی حکومت کو سامنے آکر اس بات کی وضاحت دینی چاہیے، چاہے ان کا جواب ہاں ہو یا نہ، انہیں ملک کے سامنے بات رکھنی ہوگی۔

انہوں نے اس بات کا بھی ذکر کیا کہ کانگریس کے ساتھ ساتھ دیگر سیاسی جماعتوں نے بھی حکومت سے متعدد بار مطالبہ کیا ہے کہ وہ بھارت اور چین کے مابین سرحدی تناؤ کے بارے میں قوم سے خطاب کریں ، چینی فوجوں نے کتنی اراضی پر قبضہ کیا ہے اور اس صورتحال سے نمٹنے کے لیے بھارت کی حکمت عملی کیا ہے۔

انہوں نے الزام عائد کیا کہ ہماری لاپرواہ اور ناکام حکومت صرف حزب اختلاف کی حکومتوں کو گرانے کے لیے سازش کرنے ، سیاسی جلوس، انتخابی لڑائیوں میں مصروف ہے اور پورے ملک سے سرحدی صورتحال کی سچائی کو چھپا رہی ہے۔

سرجے والا نے یہ بھی کہا کہ پارٹی کے سابق صدر راہل گاندھی نے اس مسئلے پر وزیراعظم مودی کی خاموشی پر تنقید کی ہے۔

سرجے والا نے وزیر دفاع راجناتھ سنگھ کے ایک ٹویٹ کا جواب مضحکہ خیز انداز میں دیتے ہوئے کہا کہ 'کاش آپ اور مودی جی جن سماجواد ریلی اور حزب اختلاف کی حکومت کو گرانے کے بجائے کچھ وقت قومی سیکورٹی کو مضبوط بنانے کے لیے نکال لیتے تو شائد چین کبھی اس کی ہمت نہیں کرسکتا تھا ۔آپ اپنے ٹویٹس میں 'چین' کے نام کا ذکر کرنے سے کیوں ڈرتے ہیں؟ اب ٹویٹر کی دنیا سے باہر نکلیں اور اپنی خاموشی توڑیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.