ETV Bharat / bharat

شاہین باغ معاملہ: سپریم کورٹ میں سماعت آج - caa protest shaheen bagh

دہلی کے شاہین باغ میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف جاری احتجاجی مظاہرے کو ختم کرنے اور مظاہرین کو ہٹانے کے لیے سپریم کورٹ میں دو عرضیاں داخل کی گئی تھیں جس پر گزشتہ روز پہلی سماعت کرتے ہوئے کورٹ نے تشویش کا اظہار کیا تھا اور حتمی نتیجے پر پہنچنے کے لیے آج (17 فروری) کی تاریخ طے کی تھی۔

شاہین باغ معاملہ: سپریم کورٹ میں سماعت آج
شاہین باغ معاملہ: سپریم کورٹ میں سماعت آج
author img

By

Published : Feb 17, 2020, 8:15 AM IST

Updated : Mar 1, 2020, 2:18 PM IST

عدالت نے کہا کہ 'طویل وقت تک عوامی مقامات پر دھرنا ٹھیک نہیں ہے، عدالت نے اس معاملے میں پولیس اور مرکزی حکومت کو نوٹس بھیج کر ایک ہفتے کے اندر جواب طلب کیا ہے۔

خیال رہے کہ شاہین باغ میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف جاری احتجاجی مظاہرے کو ختم کرنے اور مظاہرین کو ہٹانے کی سپریم کورٹ میں دو عرضیاں داخل کی گئی تھیں جس پر گزشتہ روز پہلی سماعت کرتے ہوئے کورٹ نے تشویش کا اظہار کیا تھا اور حتمی نتیجے پر پہنچنے کے لیے آج 17 فروری کی تاریخ طے کی تھی۔

اس سے قبل جسٹس سنجے کوشل اور جسٹس جوزف کی بینچ نے اس معاملے کی سماعت کے دوران کہا تھا کہ کہ ہم اس معاملے میں فکر مند ہیں۔

قابل ذکر ہے کہ دھرنے کی وجہ سے نوئیڈا کی جانب جانے والی شاہراہ پوری طرح سے بند ہیں، جس سے لوگوں کو آمد و رفت میں دشواریوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، لہٰذا سپریم کورٹ میں مفاد عامہ کی دو عرضی داخل کر کے اس دھرنے کو ختم کرانے کی عدالت سے اپیل کی گئی ہے۔

اس اپیل پر سماعت کرتے ہوئے کورٹ نے کہا تھا کہ وہ اس معاملے میں فکر مند ہے لیکن دہلی اسمبلی انتخابات کے پیش نظر اس معاملے کی سماعت ملتوی کر دی تھی۔

واضح رہے کہ دہلی ہائی کورٹ نے بھی دھرنے کے مقام کو خالی کرانے کے لیے دہلی پولیس کو اختیار دیا تھا اور کہا تھا کہ وہ اپنے اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے شہریوں کے حقوق کا خیال رکھ کر دھرنے والے مقام کو خالی کرائے اور عوام سے تبادلہ خیال کرنے کی راہیں ہموار کرے۔

عدالت نے کہا کہ 'طویل وقت تک عوامی مقامات پر دھرنا ٹھیک نہیں ہے، عدالت نے اس معاملے میں پولیس اور مرکزی حکومت کو نوٹس بھیج کر ایک ہفتے کے اندر جواب طلب کیا ہے۔

خیال رہے کہ شاہین باغ میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف جاری احتجاجی مظاہرے کو ختم کرنے اور مظاہرین کو ہٹانے کی سپریم کورٹ میں دو عرضیاں داخل کی گئی تھیں جس پر گزشتہ روز پہلی سماعت کرتے ہوئے کورٹ نے تشویش کا اظہار کیا تھا اور حتمی نتیجے پر پہنچنے کے لیے آج 17 فروری کی تاریخ طے کی تھی۔

اس سے قبل جسٹس سنجے کوشل اور جسٹس جوزف کی بینچ نے اس معاملے کی سماعت کے دوران کہا تھا کہ کہ ہم اس معاملے میں فکر مند ہیں۔

قابل ذکر ہے کہ دھرنے کی وجہ سے نوئیڈا کی جانب جانے والی شاہراہ پوری طرح سے بند ہیں، جس سے لوگوں کو آمد و رفت میں دشواریوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، لہٰذا سپریم کورٹ میں مفاد عامہ کی دو عرضی داخل کر کے اس دھرنے کو ختم کرانے کی عدالت سے اپیل کی گئی ہے۔

اس اپیل پر سماعت کرتے ہوئے کورٹ نے کہا تھا کہ وہ اس معاملے میں فکر مند ہے لیکن دہلی اسمبلی انتخابات کے پیش نظر اس معاملے کی سماعت ملتوی کر دی تھی۔

واضح رہے کہ دہلی ہائی کورٹ نے بھی دھرنے کے مقام کو خالی کرانے کے لیے دہلی پولیس کو اختیار دیا تھا اور کہا تھا کہ وہ اپنے اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے شہریوں کے حقوق کا خیال رکھ کر دھرنے والے مقام کو خالی کرائے اور عوام سے تبادلہ خیال کرنے کی راہیں ہموار کرے۔

Last Updated : Mar 1, 2020, 2:18 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.