ETV Bharat / bharat

شاہین باغ دھرنا: سپریم کورٹ نے مرکز کو جاری کیا نوٹس - شہریت ترمیمی قانون کے خلاف دھرنا

سپریم کورٹ میں شاہین باغ میں جاری احتجاج کے خلاف دائر درخواستوں پر آج سماعت ہوئی، سماعت کے دوران عدالت نے کہا کہ گزشتہ 58 دنوں سے عوامی مقام پر احتجاج جاری ہے۔ عوامی مقام پر غیر معینہ مدت تک احتجاج نہیں کر سکتے ہیں، عدالت کا کہنا تھا کہ احتجاج کریں لیکن عوامی مقامات کو استعمال نہیں کیا جانا چاہئے۔

شاہین باغ دھرنا: سپریم کورٹ میں سماعت آج
شاہین باغ دھرنا: سپریم کورٹ میں سماعت آج
author img

By

Published : Feb 10, 2020, 8:50 AM IST

Updated : Feb 29, 2020, 8:05 PM IST

عدالت نے کہا کہ طویل وقت تک عوامی مقامات پر دھرنا ٹھیک نہیں ہے، عدالت نے اس معاملے میں پولیس اور مرکزی حکومت کو نوٹس بھیج کر ایک ہفتے کے اندر جواب طلب کیا ہے۔

خیال رہے کہ شاہین باغ میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف جاری احتجاجی مظاہرے کو ختم کرنے اور مظاہرین کو ہٹانے کی سپریم کورٹ میں دو عرضیاں داخل کی گئی تھیں جس پرہفتے کو پہلی سماعت کرتے ہوئے کورٹ نے تشویش کا اظہار کیا تھا۔ اور حتمی نتیجے پر پہنچنے کے لیے آج کی تاریخ طے کی تھی۔

اس سے قبل جسٹس سنجئے کوشل اور جسٹس جوزف کی بینچ نے اس معاملے کی سماعت کے دوران کہا تھا کہ کہ ہم اس معاملے میں فکر مند ہیں۔

قابل ذکر ہے کہ دھرنے کی وجہ سے نوئیڈا کی جانب جانے والی شاہراہ پوری طرح سے بند ہیں، جس سے لوگوں کو آمد ورفت میں دشواریوں کا سامنا ہے، لہٰذا سپریم کورٹ میں مفاد عامہ کی دو عرضی داخل کر کے اس دھرنے کو ختم کرانے کی عدالت سے اپیل کی گئی ہے۔

اس اپیل پر سماعت کرتے ہوئے کورٹ نے کہا تھا کہ وہ اس معاملے میں فکر مند ہے لیکن دہلی اسمبلی انتخابات کے پیش نظر اس معاملے کی سماعت ملتوی کر دی تھی۔

واضح رہے کہ دہلی ہائی کورٹ نے بھی دھرنے کے مقام کو خالی کرانے کے لیے دہلی پولیس کو اختیار دیا تھا اور کہا تھا کہ وہ اپنے اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے شہریوں کے حقوق کا خیال رکھ کر دھرنے والے مقام کو خالی کرائے۔ اور عوام سے تبادلہ خیال کرنے کی راہیں ہموار کرے۔

عدالت نے کہا کہ طویل وقت تک عوامی مقامات پر دھرنا ٹھیک نہیں ہے، عدالت نے اس معاملے میں پولیس اور مرکزی حکومت کو نوٹس بھیج کر ایک ہفتے کے اندر جواب طلب کیا ہے۔

خیال رہے کہ شاہین باغ میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف جاری احتجاجی مظاہرے کو ختم کرنے اور مظاہرین کو ہٹانے کی سپریم کورٹ میں دو عرضیاں داخل کی گئی تھیں جس پرہفتے کو پہلی سماعت کرتے ہوئے کورٹ نے تشویش کا اظہار کیا تھا۔ اور حتمی نتیجے پر پہنچنے کے لیے آج کی تاریخ طے کی تھی۔

اس سے قبل جسٹس سنجئے کوشل اور جسٹس جوزف کی بینچ نے اس معاملے کی سماعت کے دوران کہا تھا کہ کہ ہم اس معاملے میں فکر مند ہیں۔

قابل ذکر ہے کہ دھرنے کی وجہ سے نوئیڈا کی جانب جانے والی شاہراہ پوری طرح سے بند ہیں، جس سے لوگوں کو آمد ورفت میں دشواریوں کا سامنا ہے، لہٰذا سپریم کورٹ میں مفاد عامہ کی دو عرضی داخل کر کے اس دھرنے کو ختم کرانے کی عدالت سے اپیل کی گئی ہے۔

اس اپیل پر سماعت کرتے ہوئے کورٹ نے کہا تھا کہ وہ اس معاملے میں فکر مند ہے لیکن دہلی اسمبلی انتخابات کے پیش نظر اس معاملے کی سماعت ملتوی کر دی تھی۔

واضح رہے کہ دہلی ہائی کورٹ نے بھی دھرنے کے مقام کو خالی کرانے کے لیے دہلی پولیس کو اختیار دیا تھا اور کہا تھا کہ وہ اپنے اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے شہریوں کے حقوق کا خیال رکھ کر دھرنے والے مقام کو خالی کرائے۔ اور عوام سے تبادلہ خیال کرنے کی راہیں ہموار کرے۔

Intro:Body:

sdfsdf


Conclusion:
Last Updated : Feb 29, 2020, 8:05 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.