ETV Bharat / bharat

شرجیل امام کیس: سپریم کورٹ کا کارروائی روکنے سے انکار

author img

By

Published : Jun 19, 2020, 5:26 PM IST

سپریم کورٹ نے اشتعال انگیز تقریر کرنے کے معاملے میں جواہر لعل نہرو یونیورسٹی (جے این یو) کے طالب علم شرجیل امام کے خلاف مختلف ریاستوں میں دائر مقدمات پر کارروائی روکنے سے یہ کہتے ہوئے انکار کر دیا کہ عرضی گزار نے اپنی درخواست میں صرف تمام مقدموں کو ایک جگہ منتقل کرنے کی اپیل کی ہے۔

فائل فوٹو
فائل فوٹو

جسٹس اشوک بھوشن اور وی رماسبرامنیم پر مشتمل ڈویژن بینچ نے کہا کہ وہ تمام ریاستوں کا جواب سنے بغیر کوئی عبوری حکم جاری نہیں کر سکتی۔

عدالت کو بتایا گیا کہ اب تک صرف دہلی اور اتر پردیش حکومتوں نے ہی اس معاملے میں اپنے جوابی حلف نامے داخل کیے ہیں۔

آسام، منی پور اور اروناچل پردیش کی طرف سے جوابات آنا ابھی باقی ہیں۔ اس کے بعد عدالت عظمیٰ نے کہا کہ وہ تمام ریاستوں کا جواب دیکھے بغیر عبوری حکم جاری نہیں کرسکتی۔

تاہم عدالت نے منی پور، اروناچل پردیش اور آسام کو شرجیل امام پر دائر مقدمات پر اپنے حلف نامے دو ہفتوں کے اندر داخل کرنے کی ہدایت دی۔ اس کیس کی آئندہ سماعت تین ہفتوں کے بعد ہوگی۔

اس سے قبل سماعت کے دوران، شرجیل امام کی جانب سے پیش ہونے والے سینئر وکیل سدھارتھ دوے نے موقف اختیار کیا کہ 27 مئی کو عدالت نے پانچ ریاستوں کو نوٹس جاری کیا تھا، لیکن ان میں سے کسی نے بھی وقت پر نوٹس کا جواب داخل نہیں کیا ہے۔

اترپردیش حکومت نے اس پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ ریاستی حکومت نے اپنا جواب عدالت عظمیٰ میں پیش کیا ہے۔ اسی دوران، سالیسٹر جنرل تشارمہتا نے یہ بھی کہا کہ دہلی حکومت کا جواب بھی تیار ہے، جو آج شام تک دائر کردیا جائے گا۔

جسٹس اشوک بھوشن اور وی رماسبرامنیم پر مشتمل ڈویژن بینچ نے کہا کہ وہ تمام ریاستوں کا جواب سنے بغیر کوئی عبوری حکم جاری نہیں کر سکتی۔

عدالت کو بتایا گیا کہ اب تک صرف دہلی اور اتر پردیش حکومتوں نے ہی اس معاملے میں اپنے جوابی حلف نامے داخل کیے ہیں۔

آسام، منی پور اور اروناچل پردیش کی طرف سے جوابات آنا ابھی باقی ہیں۔ اس کے بعد عدالت عظمیٰ نے کہا کہ وہ تمام ریاستوں کا جواب دیکھے بغیر عبوری حکم جاری نہیں کرسکتی۔

تاہم عدالت نے منی پور، اروناچل پردیش اور آسام کو شرجیل امام پر دائر مقدمات پر اپنے حلف نامے دو ہفتوں کے اندر داخل کرنے کی ہدایت دی۔ اس کیس کی آئندہ سماعت تین ہفتوں کے بعد ہوگی۔

اس سے قبل سماعت کے دوران، شرجیل امام کی جانب سے پیش ہونے والے سینئر وکیل سدھارتھ دوے نے موقف اختیار کیا کہ 27 مئی کو عدالت نے پانچ ریاستوں کو نوٹس جاری کیا تھا، لیکن ان میں سے کسی نے بھی وقت پر نوٹس کا جواب داخل نہیں کیا ہے۔

اترپردیش حکومت نے اس پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ ریاستی حکومت نے اپنا جواب عدالت عظمیٰ میں پیش کیا ہے۔ اسی دوران، سالیسٹر جنرل تشارمہتا نے یہ بھی کہا کہ دہلی حکومت کا جواب بھی تیار ہے، جو آج شام تک دائر کردیا جائے گا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.