چیف جسٹس شرد اروند بوبڈے، جسٹس بی آر گووئی اور جسٹس سوریہ کانت کی بنچ نے شتروگھن چوہان اور دیگر کو اپنی بات رکھنے کے لئے نوٹس جاری کیا۔
عدالت عظمی نے پوچھا کہ شتروگھن چوہان معاملے میں عدالت کا فیصلہ ملزم کی جانب مرکوز ہے، اس سے مرکز کیوں بدلنا چاہتا ہے۔
اس پر سالیسیٹر جنرل تشار مہتا نے کہا ہے کہ وہ ملزم کے حقوق کو ختم نہیں کرنا چاہتے ہیں، بلکہ اس معاملے کو متاثرہ اور معاشرے کی توجہ قائم رکھنے کے حق میں ہے۔