سپریم کورٹ نے مرکزی حکومت کو ہدایت دی کہ وہ کورونا کے سبب جن امیدواروں کا نیشنل ایلیجیبلٹی کم انٹرنس ٹیسٹ (نیٹ) چھوٹ گیا ہے‘ انھیں پیر کو دوبارہ موقع دے۔
چیف جسٹس شرد اروند بوبڈے کی صدارت والی تین رکنی بینچ نے نیٹ امتحان کا انعقاد کرنے والی نیشنل ٹیسٹنگ ایجنسی (این ٹی اے) کو 14 اکتوبر کو امتحان کروانے اور 16 اکتوبر کو نتائج کا اعلان کرنے کا حکم دیا۔
بینچ کا یہ حکم سالسٹر جنرل تُشار مہتا کے ہاں بھرنے کے بعد آیا۔ بینچ میں جسٹس بی ایس بوپنا اور جسٹس وی رماسبرمنیم بھی شامل تھے۔
غور طلب ہے کہ عدالت نے مختلف علاقوں کے گروپ کی وہ عرضی خارج کر دی تھی جس میں انہوں نے روکنے کے لیے سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹیا تھا لیکن عدالت نے اسے ٹھکرا دیا تھا۔ بعد ازاں امتحان ہوا تھا لیکن کچھ متاثرہ یا کنٹینمنٹ زون کے امیدوار امتحان سے محروم رہ گئے تھے۔
جن امیدواروں کا امتحان چھوٹا تھا‘ ان کی دلیل تھی کہ کئی ایسے امیدوار ہیں جن کے لیے یہ آخری موقع ہے لہٰذا ان کے کریئر کا خیال کرتے ہوئے انھیں دوبارہ موقع دیا جائے۔ اس عرضی پر عدالت نے سنجیدگی سے غور و خوض کیا اور 14 اکتوبر کو مرکز کو حکم دیا کہ وہ اس طرح کے امیدواروں کو دوبارہ موقع دے۔ امتحان کا نتیجہ 16 اکتوبر کو جاری ہوگا۔