جامعہ ملیہ اسلامیہ کے طلبا پر پولیس کی بربریت اور گرفتاری کے خلاف دیگر یونیورسٹیز کے طلبا نے آئی ٹی او پرواقع دہلی پولیس ہیڈ کوارٹر جاری احتجاجی مظاہرے کو دیرشب ختم کردیا۔
دہلی پولیس ہیڈ کوارٹر ہر یہ احتجاجی مظاہرہ جامعہ کے ان طلبا کی حمایت میں کیا جا رہا تھا جن پر پولیس نے گذشتہ روز جامعہ کیمپس میں داخل ہوکر طلبا کی بے رحمی سے پٹائی کردی اور آنسو گیس کے گولے داغے.
طلبا کا مظاہرہ دہلی پولیس ہیڈ کوارٹر پر اتوار کی رات 9 بجے سے صبح 4 بجے تک جاری رہا ان 7 گھنٹوں کے دوران طلبا کی جانب سے دہلی پولیس اور مرکزی حکومت کے خلاف زبردست نعرے بازی کی گئی۔ جب تک گرفتار طلبا کی رہائی کی یقین دہانی نہیں کرائی گئی تب تک طلبا اس ٹھنڈ کے موسم میں پولیس ہیڈ کوارٹر پر نعرے بازی کرتے رہے، آخر کار پولیس کے اعلیٰ افسران کی گرفتار طلبا کی رہائی کی یقین دہانی کے بعد طلبا نے مظاہرہ ختم کردیا۔
اس پورے احتجاجی مظاہرے کے دوران تقریبا چار درجن سے زائد طلبا کو پولیس نے گرفتار کیا ہے اور درجنوں طلبا ہسپتال میں داخل کرائے گئے ہیں۔
اسی کارروائی کو لے کر دہلی یونیورسٹی اور جے این یو یونیورسٹی کے طلباء نے آئی ٹی او پر واقع دہلی پولیس کے پرانے ہیڈکوارٹر کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا.
تقریباً 7 گھنٹے تک چلا یہ احتجاجی مظاہرہ تب ختم ہوا جب پولیس نے اس بات کی یقین دہانی کرائی کے جامعہ کے جن طلباء کو پولیس نے گرفتار کیا ہے انہیں جلد سے جلد رہا کر دیا جائے گا. تب جا کر احتجاج کر رہے طلباء نے آئی ٹی او پر واقع دہلی پولیس ہیڈکوارٹر پر کیے جارہے اپنے احتجاج کو ختم کیا اور اپنے گھروں کو لوٹ گئے.