قرنطینہ مرکز بنانے کے لیے سکول کے ہاسٹل کا بھی استعمال کیا جا رہا ہے۔ وہیں ہاسٹل میں رکھے گیے طلبا کے سامان کو بھی مبینہ طور پر باہر بھینک دیا گیا ہے۔
سکول کے ملازمین کا کہنا ہے کہ ان لوگوں کا یہاں فیملی کوارٹر ہے تاہم اس صورت حال مین یہاں قرنطینہ مرکز کے قیام سے انہیں بے انتہا دشواریوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔
قرنطینہ مرکز بنانے کے لیے سکول کے ہاسٹل کا بھی استعمال کیا جا رہا ہے۔ جس میں سکول کے کئی ایسے طلبا رہ رہے ہیں جو لاک ڈاؤن کی وجہ سے اپنے گھر گئے ہوئے ہیں۔ ان طلبا کا سامان بھی ہاسٹل میں رکھا ہوا ہے۔ جسے صفائی کے دوران مبینہ طور پر باہر بھینک دیا گیا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ یہ سارے سامان طلبا کے روز مرہ استعمال کے ہیں۔
قرنطینہ سینٹر بنانے کے خلاف مظاہرہ کرنے والے سکول کے ایک استاذ نے بتایا کہ غریب طلبا کا سامان باہر پھینک دیا گیا ہے، اس میں سے کئی طلبا غریب ہیں اور ان کے لیے وہ سامان کافی اہم ہے۔