سوسائٹی کی جانب سے اجتماعی شادیوں کا ہر سال اہتمام کیا جاتا ہے۔ اجتماعی شادی پروگرام میں گاؤں کے ہی دولہا دولہن نکاح قبول کرتے ہیں اور اپنی زندگی کا آغاز کرتے ہیں۔
خاص بات یہ ہے کہ یہاں پر سماج کی جانب سے پوری برادری پر فضول خرچی پر پابندی عائد کی گئی ہے۔ یہاں پر نہ تو کوئی ڈی جے بجایا جاتا ہے اور نہ ہی کوئی آتش بازی کی جاتی ہے۔
جہیز دینا یہاں پر سختی سے منع ہے۔ دلہا اور دلہن کو تحفے میں قرآن شریف اور دیگر مذہبی کتابیں دی جاتی ہیں۔ اگر کوئی اپنی سگائی میں بھی فضول خرچی کرتا ہے تو اس سے برادری کے لوگ ناراض ہو جاتے ہیں اور اس پر سماج کی جانب سے کارروائی بھی کی جاتی ہے۔
ناگوری قومی ویلفیئر سوسائٹی کے ممبر شوکت نے بتایا کہ پورے گاؤں میں فضول خرچی اور بری باتوں پر روک لگائی گئی ہے اگر کوئی بھی ان باتوں کو نہیں مانتا ہے تو سماج کے لوگ اس سے کسی طرح کا لین دین نہیں کرتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کی اگر کوئی بھی شادی سے قبل سگائی کی روایت بھی پوری کرتا ہے تو وہ آئے ہوئے مہمانوں کو بس چاہے پلاتا ہے اگر کسی بھی طرح کی فضول خرچی کی جاتی ہے تو اس کے خلاف سماج کی جانب سے کارروائی کی جاتی ہے۔