ریاست اترپردیش کے تھانہ کھنڈولی کے گاؤں بانس جوکھی میں 45 منٹ تک پتھراؤ جاری رہا، جس کی وجہ سے گاؤں میں خوف و ہراس پھیل گیا۔
جب موقع واردات پر پولیس پہنچی تو ملزم فرار ہوگئے، جبکہ پولیس نے دو کو گرفتار بھی کیا ہے
وہیں دوسری جانب دیہاتی منریگا کارڈ ہولڈرز نے الزام عائد کیا ہے کہ ان سے منریگا کے تئیں کام نہیں کرایا جارہا ہے۔
خیال رہے کہ لاک ڈاؤن میں منریگا سکیم کے تحت کام کرنے کو لیکر دو فریق آمنے سامنے آگئے۔
معمولی بحث کے بعد دونوں فریقوں کے مابین تنازعہ اس حد تک بڑھ گیا کہ پہلے ہاتھا پائی ہوئی، پھر دونوں اطراف سے بڑے پیمانے پر پتھراؤ ہوا، تاہم پتھراؤ کے نتیجے گاؤں میں کسی کے زخمی ہونے کی اطلاع نہیں ہے۔
یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر خوب وائرل ہوا، جبکہ دوسری جانب پولیس متعلقہ دفعات میں ملزم کے خلاف فرد جرم درج کرنے کی تیاری کررہی ہے۔
اطلاع کے مطابق اعتماد پور حلقہ اسمبلی کے تھانہ کھنڈولی پولیس سٹیشن کے گاؤں بانس جوکھی میں گرام پردھان ہیملتا چوہان کی طرف سے منریگا سکیم کے تحت باس رشال میں مزدوروں کے ذریعے کام کرایا جارہا ہے۔
اسی ضمن میں جمعرات کی صبح باس جوکھی کے منریگا کارڈ ہولڈر بانس رشال پہنچے جہاںمنریگا میں کام کرنے والے افراد سے کہا سنی ہوگئی۔
منریگا کارڈ ہولڈرز کا الزام ہے کہ پردھان غیر منریگا کارڈ ہولڈرز کے ساتھ کام کررہا ہے۔
دونوں فریقوں میں جھگڑا شروع ہوگیا، جس کے بعد دونوں فریق اپنے گاؤں بانس جوکھی واپس آگئے، دونوں فریق گاؤں میں آمنے سامنے آگئے اور 45 منٹ تک پتھراؤ کرتے رہے۔