ETV Bharat / bharat

اشوک گہلوت پر تذبذب برقرار

راجستھان کے وزیراعلی اشوک گہلوت نے جس عہدے کے لیے چند مہینے قبل ایڑی چوٹی کا زور لگا دیا تھا، آج وہی کرسی ان سے دور ہو تی نظر آرہی ہے۔

ashok-gehlot-
author img

By

Published : May 29, 2019, 12:02 AM IST


لوک سبھا انتخابات میں بے حد خراب نتائج سے کانگریس دوراستے پر آگئی ہے۔ جہاں ایک طرف راہل گاندھی مسلسل استعفیٰ پر بضد ہیں تو دوسری طرف راجستھان میں سبھی سیٹیں ہارنے کے بعد کیا وزیرا علیٰ اشوک گہلوت کی کرسی رہے گی یا جائے گی، اس پر تذبذب برقرار ہے۔

ایسا خیال کیا جارہا ہے کہ تقریباً 6 مہینے پہلے راجستھان میں جس وزیر اعلیٰ کے عہدے کے لیے اشوک گہلوت نے ایڑی چوٹی کا زور لگادیا تھا آج وہی کرسی ان سے دور ہو تی نظر آرہی ہے۔

یہ قیاس آرائیاں اس لیے کی جارہی ہیں کیونکہ سچن پائلٹ کے بعد اشوک گہلوت نے بھی راہل گاندھی سے ملاقات کی۔

ادھر ہفتہ کو ہوئی سی ڈبلیو سی میں راہل گاندھی نے گہلوت سمیت کئی سینئر رہنماؤں پر اپنے بیٹوں پر زیادہ اور پارٹی پر کم توجہ دینے کا الزام لگایا تھا۔اس کے بعد آج اشوک گہلوت کی طرف سے صفائی بھی آئی ہے۔

وزیر اعلیٰ کے نزدیکی ذرائع نے گہلوت کی پروگراموں کی لسٹ جاری کی ہے۔ اس میں ریلی کو لے کر افواہیں پھیلانے کا الزام لگایا گیا ہے۔ لسٹ میں بتایا گیا کہ اشوک گہلوت نے انتخاب کے دوران 180 سے زیادہ پروگرام اور ریلیاں کیں۔

ذرائع نے بتایا کہ 25 امیدواروں میں سے 22 کے پرچے نامزدگی کے دوران بھی گہلوت ان کے ساتھ تھے اور کم سے کم 3 بار ہر علاقہ میں گئے، اس میں یہ بھی کہا گیا کہ گہلوت نے صرف جودھپور پر دھیان دیا یہ الزام صحیح نہیں ہے۔

گہلوت کی راہل گاندھی سے ان کے گھر پر 45 منٹ کی ملاقات رہی۔ ان سے قبل راجستھان کی ڈپٹی سی ایم سچن پائلٹ کانگریس کے صدر سے ملے تھے۔

یاد رہے کہ سچن کی قیادت میں ہی اسمبلی الیکشن میں کانگریس نے جیت درج کی تھی، لیکن سی ایم بننے کے وقت وہ گہلوت سے پچھڑ گئے تھے۔

یاد رہے کہ اشوک گہلوت کے بیٹے ویبھو گہلوت جودھ پور سے 2 لاکھ سے زیادہ ووٹوں سے انتخاب ہار گئے، جبکہ وزیر اعلیٰ یہیں سے رکن اسمبلی ہیں اور پانچ بار اسمبلی رہ چکے ہیں، ویبھو اپنے باپ کے گھریلو علاقہ سردار پور سے بھی اٹھارہ ہزار ووٹوں سے پچھڑ گئے۔

ادھر، اشوک گہلوت سرکار میں وزیر ادے لال انجانا کی رائے ہے کہ ویبھو کو جودھپور سے نہیں پڑوس کے جالور سے انتخاب لڑنا چاہیے تھا، ایک اور دوسرے وزیر رمیش مینا کا کہنا ہے کہ گہلوت نہیں پوری ریاست کی قیادت ذمہ دارہے۔

واضح رہے کہ راجستھان میں کانگریس صرف 25 لوک سبھا سیٹوں ہی نہیں ہاری ہے لیکن 200 اسمبلی میں 185 میں پیچھے رہی ہے۔ اگر گہلوت کی سیٹ سردار پور سے ویبھو 18000 کے پیچھے ہے تو ٹونک میں سچن پائلٹ بھی کانگریس کے امیدوار کو22000 ووٹوں کی ہار سے نہیں بچاپائے۔


لوک سبھا انتخابات میں بے حد خراب نتائج سے کانگریس دوراستے پر آگئی ہے۔ جہاں ایک طرف راہل گاندھی مسلسل استعفیٰ پر بضد ہیں تو دوسری طرف راجستھان میں سبھی سیٹیں ہارنے کے بعد کیا وزیرا علیٰ اشوک گہلوت کی کرسی رہے گی یا جائے گی، اس پر تذبذب برقرار ہے۔

ایسا خیال کیا جارہا ہے کہ تقریباً 6 مہینے پہلے راجستھان میں جس وزیر اعلیٰ کے عہدے کے لیے اشوک گہلوت نے ایڑی چوٹی کا زور لگادیا تھا آج وہی کرسی ان سے دور ہو تی نظر آرہی ہے۔

یہ قیاس آرائیاں اس لیے کی جارہی ہیں کیونکہ سچن پائلٹ کے بعد اشوک گہلوت نے بھی راہل گاندھی سے ملاقات کی۔

ادھر ہفتہ کو ہوئی سی ڈبلیو سی میں راہل گاندھی نے گہلوت سمیت کئی سینئر رہنماؤں پر اپنے بیٹوں پر زیادہ اور پارٹی پر کم توجہ دینے کا الزام لگایا تھا۔اس کے بعد آج اشوک گہلوت کی طرف سے صفائی بھی آئی ہے۔

وزیر اعلیٰ کے نزدیکی ذرائع نے گہلوت کی پروگراموں کی لسٹ جاری کی ہے۔ اس میں ریلی کو لے کر افواہیں پھیلانے کا الزام لگایا گیا ہے۔ لسٹ میں بتایا گیا کہ اشوک گہلوت نے انتخاب کے دوران 180 سے زیادہ پروگرام اور ریلیاں کیں۔

ذرائع نے بتایا کہ 25 امیدواروں میں سے 22 کے پرچے نامزدگی کے دوران بھی گہلوت ان کے ساتھ تھے اور کم سے کم 3 بار ہر علاقہ میں گئے، اس میں یہ بھی کہا گیا کہ گہلوت نے صرف جودھپور پر دھیان دیا یہ الزام صحیح نہیں ہے۔

گہلوت کی راہل گاندھی سے ان کے گھر پر 45 منٹ کی ملاقات رہی۔ ان سے قبل راجستھان کی ڈپٹی سی ایم سچن پائلٹ کانگریس کے صدر سے ملے تھے۔

یاد رہے کہ سچن کی قیادت میں ہی اسمبلی الیکشن میں کانگریس نے جیت درج کی تھی، لیکن سی ایم بننے کے وقت وہ گہلوت سے پچھڑ گئے تھے۔

یاد رہے کہ اشوک گہلوت کے بیٹے ویبھو گہلوت جودھ پور سے 2 لاکھ سے زیادہ ووٹوں سے انتخاب ہار گئے، جبکہ وزیر اعلیٰ یہیں سے رکن اسمبلی ہیں اور پانچ بار اسمبلی رہ چکے ہیں، ویبھو اپنے باپ کے گھریلو علاقہ سردار پور سے بھی اٹھارہ ہزار ووٹوں سے پچھڑ گئے۔

ادھر، اشوک گہلوت سرکار میں وزیر ادے لال انجانا کی رائے ہے کہ ویبھو کو جودھپور سے نہیں پڑوس کے جالور سے انتخاب لڑنا چاہیے تھا، ایک اور دوسرے وزیر رمیش مینا کا کہنا ہے کہ گہلوت نہیں پوری ریاست کی قیادت ذمہ دارہے۔

واضح رہے کہ راجستھان میں کانگریس صرف 25 لوک سبھا سیٹوں ہی نہیں ہاری ہے لیکن 200 اسمبلی میں 185 میں پیچھے رہی ہے۔ اگر گہلوت کی سیٹ سردار پور سے ویبھو 18000 کے پیچھے ہے تو ٹونک میں سچن پائلٹ بھی کانگریس کے امیدوار کو22000 ووٹوں کی ہار سے نہیں بچاپائے۔

Intro:Body:

jeelani


Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.