کچھ ریاستوں اور اضلاع میں مقامی سطح پر اور ایک ریاست سے دوسری ریاست میں مسافروں اور سامانوں کی نقل و حرکت پر پابندی عائد کیے جانے کی خبروں کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے وزارت داخلہ نے واضح کیا ہے کہ اس طرح کی پابندیاں ان-لاک 3 کے سلسلے میں جاری کردہ رہنما ہدایات کی خلاف ورزی ہيں۔
محکمہ داخلہ کے سکریٹری نے آج تمام ریاستوں اور مرکزکے زیر انتظام علاقوں کے ہوم سکریٹریوں کو ایک خط لکھا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ وہ ریاستوں کے اندر اور ایک ریاست سے دوسری ریاست میں لوگوں اور سامان کی نقل و حرکت پر پابندی نہیں لگا سکتے۔
اس خط میں انہوں نے کورونا وائرس کی وبا کے تناظر میں نافذ مکمل تالا بندی کو ختم کرنے کے لیے اعلان کردہ انلاک- 3 کی ہدایات کے پیراگراف پانچ کا ذکر کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ کوئی بھی ریاست مقامی طور پر اور ایک ریاست سے دوسری ریاست میں اپنی طرف سے لوگوں اور سامان کی نقل و حرکت کو نہیں روک سکتی۔ یہ بھی صاف لکھا ہے کہ لوگوں کو آمد و رفت کے لیے علیحدہ منظوری یا ای- پاس لینے کی ضرورت نہیں ہوگی۔
مرکزی داخلہ سکریٹری نے کہا ہے کہ ایسی اطلاعات ہیں کہ کچھ ریاستوں نے اس طرح کی پابندیاں عائد کی ہیں، جس سے سامان کی سپلائی چین متاثر ہوتی ہے۔ اقتصادی سرگرمیوں اور روزگار پر اس کا اثر پڑ رہا ہے۔ انہوں نے تمام ریاستوں سے ایسی پابندی عائد نہ کرنے کی درخواست کی ہے اور کہا ہے کہ وزارت داخلہ کی رہنما ہدایات پر عمل درآمد کو یقینی بنایا جائے۔