ETV Bharat / bharat

عالمی یوم ارض: کورونا کے ساتھ موسمیاتی تبدیلی بھی ایک چیلنج - آج عالمی یوم ارض پوری دنیا میں منایا جارہا

آج عالمی یوم ارض پوری دنیا میں منایا جارہا ہے۔ یہ دن ہمیں یہ یاد دلانے کے لئے منایا جاتا ہے کہ زمین اور اس کا ماحولیاتی نظام ہمیں زندگی اور معاش فراہم کرتا ہے۔ پڑھیں ہماری خصوصی پیش کش…

special report on international-earth-day-2020
عالمی یوم ارض: کورونا کے ساتھ موسمیاتی تبدیلی بھی ایک چیلنج
author img

By

Published : Apr 22, 2020, 3:19 PM IST

عالمی یوم ارض آج پوری دنیا میں منایا جارہا ہے۔ یہ دن ہمیں یاد دلانے کے لئے منایا جاتا ہے کہ زمین اور اس کا ماحولیاتی نظام ہمیں کس طرح متاثر کرتا ہے۔

یوم ارض ہماری اجتماعی ذمہ داری کی بھی یاد دلاتا ہے۔ جیسا کہ 1992 کے ریو منشور میں کہا گیا ہے کہ فطرت کے ساتھ ہم آہنگی کو فروغ دینے کے لئے بنی نوع انسان کو معاشی، معاشرتی اور ماحولیاتی ضروریات کے مابین ایک معقول توازن قائم کرنا ہوگا۔

واضح رہے کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے 22 اپریل کو عالمی یوم ارض کے طور پر منانے کا فیصلہ کیا تھا۔ آج ہم اس کی 50 ویں سالگرہ منا رہے ہیں۔ سنہ 2016 میں اقوام متحدہ نے پیرس موسمیاتی معاہدے پر عمل درآمد کے لئے یوم ارض کا دن منتخب کیا تھا۔

موسمیاتی تبدیلی انسانیت کے مستقبل اور زندگی کی حمایت کے نظام کے لیے سب سے بڑا چیلنج بن چکی ہے۔ یہ بہت ضروری ہے کہ دنیا کے ہر ملک کو آب و ہوا میں تبدیلی جیسے مسائل کے لئے تیاری اور خواہش کے ساتھ بہت سے اقدامات کرنے ہوں گے۔ ہم اپنی موجودہ اور آنے والی نسلوں کو خطرناک مستقبل کے لئے تیار کررہے ہیں۔

آب و ہوا میں بدلاؤ، حیاتیاتی تنوع، جنگلات کی کٹائی، زمین کے استعمال میں بدلاؤ، مویشیوں کی پیداوار اور بڑھتے ہوئے غیرقانونی جنگلات کی تجارت میں اضافہ ہمارے سامنے ماحولیاتی مسائل بن چکے ہیں۔

عالمی موسمیاتی تنظیم (ڈبلیو ایم او) کی رپورٹ کے مطابق آب و ہوا کی تبدیلیوں سے زمین اور سمندر کی گرمی میں اضافہ ہورہا ہے۔ برف پگھلنے کی وجہ سے سطح سمندر میں اضافہ ہورہا ہے۔ آب و ہوا کی تبدیلی کی وجہ سے، معاشرتی و اقتصادی ترقی، انسانی صحت، نقل مکانی اور کھانے پر اثر پڑ رہا ہے۔

سال 2019 میں ہندوستان، نیپال، بنگلہ دیش اور میانمار میں برسات کے موسم میں طویل مدتی اوسط سے کہیں زیادہ بارش دیکھی گئی۔ اس کے نتیجے میں ان علاقوں میں سیلاب کے باعث تقریبا 2200 افراد ہلاک ہوگئے۔

عالمی یوم ارض آج پوری دنیا میں منایا جارہا ہے۔ یہ دن ہمیں یاد دلانے کے لئے منایا جاتا ہے کہ زمین اور اس کا ماحولیاتی نظام ہمیں کس طرح متاثر کرتا ہے۔

یوم ارض ہماری اجتماعی ذمہ داری کی بھی یاد دلاتا ہے۔ جیسا کہ 1992 کے ریو منشور میں کہا گیا ہے کہ فطرت کے ساتھ ہم آہنگی کو فروغ دینے کے لئے بنی نوع انسان کو معاشی، معاشرتی اور ماحولیاتی ضروریات کے مابین ایک معقول توازن قائم کرنا ہوگا۔

واضح رہے کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے 22 اپریل کو عالمی یوم ارض کے طور پر منانے کا فیصلہ کیا تھا۔ آج ہم اس کی 50 ویں سالگرہ منا رہے ہیں۔ سنہ 2016 میں اقوام متحدہ نے پیرس موسمیاتی معاہدے پر عمل درآمد کے لئے یوم ارض کا دن منتخب کیا تھا۔

موسمیاتی تبدیلی انسانیت کے مستقبل اور زندگی کی حمایت کے نظام کے لیے سب سے بڑا چیلنج بن چکی ہے۔ یہ بہت ضروری ہے کہ دنیا کے ہر ملک کو آب و ہوا میں تبدیلی جیسے مسائل کے لئے تیاری اور خواہش کے ساتھ بہت سے اقدامات کرنے ہوں گے۔ ہم اپنی موجودہ اور آنے والی نسلوں کو خطرناک مستقبل کے لئے تیار کررہے ہیں۔

آب و ہوا میں بدلاؤ، حیاتیاتی تنوع، جنگلات کی کٹائی، زمین کے استعمال میں بدلاؤ، مویشیوں کی پیداوار اور بڑھتے ہوئے غیرقانونی جنگلات کی تجارت میں اضافہ ہمارے سامنے ماحولیاتی مسائل بن چکے ہیں۔

عالمی موسمیاتی تنظیم (ڈبلیو ایم او) کی رپورٹ کے مطابق آب و ہوا کی تبدیلیوں سے زمین اور سمندر کی گرمی میں اضافہ ہورہا ہے۔ برف پگھلنے کی وجہ سے سطح سمندر میں اضافہ ہورہا ہے۔ آب و ہوا کی تبدیلی کی وجہ سے، معاشرتی و اقتصادی ترقی، انسانی صحت، نقل مکانی اور کھانے پر اثر پڑ رہا ہے۔

سال 2019 میں ہندوستان، نیپال، بنگلہ دیش اور میانمار میں برسات کے موسم میں طویل مدتی اوسط سے کہیں زیادہ بارش دیکھی گئی۔ اس کے نتیجے میں ان علاقوں میں سیلاب کے باعث تقریبا 2200 افراد ہلاک ہوگئے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.