وزیر تعلیم رمیش پوکھریال 'نشنک' نے ای ٹی وی بھارت سے نئی تعلیمی پالیسی کے حوالے سے تفصیلی گفتگو کی ہے۔ انہوں نے نئی تعلیمی پالیسی بنانے کے عمل سے لے کر ان کے مقاصد پر اظہار خیال کیا۔
وزیر تعلیم نے کہا کہ جب بھی حکومت ہند کوئی پالیسی بنانے کا سوچتی ہے تو وہ اسے پورے ملک کے لیے بناتی ہے۔ ہم نے پالیسی بنانے سے قبل وسیع پیمانے پر عام و خاص لوگوں سے بات چیت کی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ہم نے پالیسی بنانے سے قبل 33 کروڑ طلباء اور ان کے والدین سے بات کی ہے، 1000 سے زیادہ یونیورسٹیوں کے چانسلرز سے بات کی ہے، ہمارے ملک میں 45000 سے زیادہ ڈگری کالجز ہیں، ان کے ذمہ داران سے بھی ہم نے صلاح و مشورے کیے ہیں۔ 900 ملین سے زائد اساتذہ اس ملک میں ہیں، ہم نے ان اساتذہ سے، ماہرین تعلیم سے اور سائنس دانوں سے بھی اس اہم ترین موضوع پر بات چیت کی ہے۔ اس کے علاوہ ہم نے ماہرین معاشیات سے بھی بات کی اور ریاستوں کے نمائندوں سے بھی تبادلہ خیال کیا۔
مرکزی وزیرتعلیم نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ نئی تعلیمی پالیسی کے تعلق سے ریاستوں کو بھی ہم نے اعتماد میں لیا ہے۔ الگ الگ ریاستوں کے وزرائے تعلیم سے بھی ہم بات چیت کی ہے اور سکریٹریوں سے بھی اس پر گفتگو کی۔ بہت غور و فکر کے بعد ہم یہ نئی تعلیمی پالیسی لے کر آئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میرے خیال میں یہ پوری دنیا کا سب سے بڑا موضوع بحث ہوگا اور ایسی صورتحال میں یہ فطری بات ہے کہ تمام طبقے سے بات چیت کے بعد جو نتیجہ اخذ ہوا ہے، وہ آج سب کے سامنے ہے۔
انہوں نے بڑے وثوق سے کہا کہ یہ نئی تعلیمی پالیسی جو قومی تعلیمی پالیسی 2020 ہے اس کا پورے ملک نے بہت اچھے انداز میں خیر مقدم کیا ہے۔ یہ بہت معنی خیز ثابت ہوگا۔ اور یہ پورے ملک کو فائدہ پہنچانے والا ہوگا۔ مستقبل میں اس کے اچھے ثمرات ہمارے سامنے آئیں گے ایسا انہیں قوی امید ہے۔