ETV Bharat / bharat

بابری مسجد انہدام میں ملوث تمام 32 ملزمین بری - بابری مسجد انہدام کیس

بابری مسجد انہدام کیس کی آج سی بی آئی کی اسپیشل کورٹ میں سماعت ہوئی ، اس دوران 32 میں سے صرف 26 ملزمین عدالت میں موجود رہے۔

بابری مسجد انہدام
بابری مسجد انہدام
author img

By

Published : Sep 30, 2020, 1:37 PM IST

بابری مسجد انہدام کیس کی آج سی بی آئی کی اسپیشل کورٹ میں سماعت ہوئی ، اس دوران 32 میں سے صرف 26 ملزمین عدالت میں موجود رہے۔

اس دوران تمام ملزمین کو عدالت نے بری کردیا ہے۔

بابری مسجد انہدام معاملے میں لکھنؤ کی سی بی آئی اسپیشل کورٹ میں سخت سکیورٹی کے درمیان سماعت ہوئی، اس دوران تمام 32 ملزمین کو بری کردیا گیا ہے۔

اس کیس کی چار شیٹ میں بی جے پی کے ایل کے اڈوانی، مرلی منوہر جوشی، اوما بھراتی کلیان سنگھ سمیت کل 49 ملزمین کا نام شامل ہے۔

جن میں سے 17 ملزمین کا انتقال ہوچکا ہے باقی 32 ملزمین کو کورٹ میں حاضر رہنے کے لیے کہا گیا تھا لیکن26ملزمین ہی کورٹ پہنچے ۔

شاکشی مہاراج، سادھوی رتمبھرا، چمپت رائے، ونئے کٹیار وغیرہ عدالت میں موجود تھے۔

بتادیں کہ کورونا وائرس اور صحت کی وجوہات سے کچھ ملزمین نے ایسا کرپانے سے معذوری ظااہر کی ہے۔

اس کے 92 سالہ لال کرشن اڈوانی اور 86 سالہ مرلی منوہر جوشی نے مبینہ طور پر پیشی سے چھوٹ مانگی تھی۔

اوما بھارتی کورونا سے متاثر ہیں اور اسپتال میں زیر علاج ہیں۔ جب کہ کلیان سنگھ کا بھی کرونا کا علاج جاری ہے۔

مزید پڑھیں:بھارت میں کورونا متاثرین کی تعداد 62 لاکھ سے تجاوز

واضح رہے کہ یہ فیصلہ 28 سال بعد آیا ہے۔ یہ فیصلہ بطور جج ایس کے یادو کا آخری فیصلہ تھا ، اس کو دیکھتے ہوئے لکھنؤ سمیت پوری ریاست میں حفاظتی انتظامات سخت کیے گئے تھے۔

وہیں ملزمین کی جانب سے یہ کہا گیا تھا کہ اگر وہ قصورار قرار دیئے جاتے ہیں تو ان کی ضمانت کے لیے تمام قواعد تیار کرلیے گئے ہیں اس طرح قصوروار جیل جانے سے فوری طور پر بچ جائیں گے۔

سنہ 1992 میں بابری مسجد کو لاکھوں افراد کی موجودگی میں منہدم کر دیا گیا تھا، تاہم عدالت نے کہا ہے کہ بابری مسجد کی انہدامی کارروائی منصوبہ بند نہ تھی۔

بابری مسجد انہدام کیس کی آج سی بی آئی کی اسپیشل کورٹ میں سماعت ہوئی ، اس دوران 32 میں سے صرف 26 ملزمین عدالت میں موجود رہے۔

اس دوران تمام ملزمین کو عدالت نے بری کردیا ہے۔

بابری مسجد انہدام معاملے میں لکھنؤ کی سی بی آئی اسپیشل کورٹ میں سخت سکیورٹی کے درمیان سماعت ہوئی، اس دوران تمام 32 ملزمین کو بری کردیا گیا ہے۔

اس کیس کی چار شیٹ میں بی جے پی کے ایل کے اڈوانی، مرلی منوہر جوشی، اوما بھراتی کلیان سنگھ سمیت کل 49 ملزمین کا نام شامل ہے۔

جن میں سے 17 ملزمین کا انتقال ہوچکا ہے باقی 32 ملزمین کو کورٹ میں حاضر رہنے کے لیے کہا گیا تھا لیکن26ملزمین ہی کورٹ پہنچے ۔

شاکشی مہاراج، سادھوی رتمبھرا، چمپت رائے، ونئے کٹیار وغیرہ عدالت میں موجود تھے۔

بتادیں کہ کورونا وائرس اور صحت کی وجوہات سے کچھ ملزمین نے ایسا کرپانے سے معذوری ظااہر کی ہے۔

اس کے 92 سالہ لال کرشن اڈوانی اور 86 سالہ مرلی منوہر جوشی نے مبینہ طور پر پیشی سے چھوٹ مانگی تھی۔

اوما بھارتی کورونا سے متاثر ہیں اور اسپتال میں زیر علاج ہیں۔ جب کہ کلیان سنگھ کا بھی کرونا کا علاج جاری ہے۔

مزید پڑھیں:بھارت میں کورونا متاثرین کی تعداد 62 لاکھ سے تجاوز

واضح رہے کہ یہ فیصلہ 28 سال بعد آیا ہے۔ یہ فیصلہ بطور جج ایس کے یادو کا آخری فیصلہ تھا ، اس کو دیکھتے ہوئے لکھنؤ سمیت پوری ریاست میں حفاظتی انتظامات سخت کیے گئے تھے۔

وہیں ملزمین کی جانب سے یہ کہا گیا تھا کہ اگر وہ قصورار قرار دیئے جاتے ہیں تو ان کی ضمانت کے لیے تمام قواعد تیار کرلیے گئے ہیں اس طرح قصوروار جیل جانے سے فوری طور پر بچ جائیں گے۔

سنہ 1992 میں بابری مسجد کو لاکھوں افراد کی موجودگی میں منہدم کر دیا گیا تھا، تاہم عدالت نے کہا ہے کہ بابری مسجد کی انہدامی کارروائی منصوبہ بند نہ تھی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.