کانگریس ورکنگ کمیٹی کی پیر کو ہونے والی میٹنگ سے پہلے پارٹی قیادت اور تنظیم میں بنیادی تبدیلی سے متعلق 23 سینئر لیڈروں کے پارٹی کی صدر سونیا گاندھی کو تحریر کردہ خط سے پیدا ہوئی غیر معمولی صورتحال کے درمیان محترمہ گاندھی نے استعفی دینے کی خواہش ظاہر کی ہے۔
کانگریس کے ذرائع کے مطابق پارٹی کے کچھ سینئر لیڈروں نے ورکنگ کمیٹی کی میٹنگ سے قبل محترمہ گاندھی کو خط سونپ کر ایک طرح سے میٹنگ کا ایجنڈہ طے کرلیا ہے اور اب پارٹی کے اعلی ترین پالیسی ساز ادارہ کی میٹنگ میں اس معاملہ پر غور و خوض ہونا یقینی ہے۔
پارٹی لیڈروں نے یہ خط سات اگست کو محترمہ گاندھی کو لکھا اور اس میں پارٹی تنظیم میں بنیادی تبدیلی کی بات کہی۔
انہوں نے بتایا 'پارٹی کے سینئر لیڈروں سے قیادت اور تنظیم میں تبدیلی سے متعلق ملے خط کے بعد محترمہ گاندھی نے عہدہ چھوڑنے کی خواہش ظاہر کرتے ہوئے نئے لیڈر کو پارٹی کی کمان سونپنے کی بات کہی ہے'۔
یہ بھی پڑھیے
تبلیغی جماعت کو قربانی کا بکرا بنایا گیا: ممبئی ہائیکورٹ کا تاثر
کانگریس کے سینئر لیڈروں نے دعوی کیا کہ خط میں محترمہ گاندھی اور مسٹر راہل گاندھی کے خلاف کچھ نہیں بولا گیا ہے۔ اس میں اعلی قیادت کی تنقید کی بجائے ان کی تعریف کی گئی ہے اور پارٹی کو مضبوط کرنے میں ان کے تعاون کی ستائش کی گئی ہے۔
اسی درمیان پنجاب کے وزیراعلی امریندر سنگھ اور سابق مرکزی وزیر سلمان خورشید نے کانگریس قیادت کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ گاندھی کنبہ ہی پارٹی کو متحد رکھ سکتا ہے۔