کانگریس پارٹی کی صدر سونیا گاندھی اور پارٹی کے سابق صدر راہل گاندھی نے کہا کہ' کورونا وبا اور پٹرول ڈیژل کی قیمت میں مسلسل اضافے نے لوگوں کا جینا مشکل کردیا ہے۔
انہوں نے کہاکہ' حکومت عوام کو راحت دیتے ہوئے موجودہ ایندھن کی بڑھی قیمتوں کو فوراً واپس لینا چاہیے۔
محترمہ گاندھی نے پٹرول اور ڈیژل کی قیمت میں اضافے کے خلاف کانگریس کے ملک گیر دھرنا و مظاہرہ کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گذشتہ تین ماہ میں 22 بار پٹرول اور ڈیژل کی قیمتوں میں اضافہ کیا گیا ہے۔
اس دوران مودی حکومت نے 12 مرتبہ ایکسائز ڈیوٹی بڑھا کر 18 لاکھ روپئے کی ایکسٹرا وصولی کی ہے۔ یہ تب ہورہا ہے جب بین الاقوامی بازار میں خام تیل کی قیمتیں کافی کم ہیں۔
اس کا فائدہ عوام کو دینے کے بجائے حکومت نے لوگوں سے جبراً وصولی کی اور ان کے ساتھ ناانصافی کی ہے۔
انہوں نے تیل کی قیمتیں فورا کم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ایندھن پر بڑھائی گئی ایکسائز ڈیوٹی بھی فوری طور پر واپس لی جانی چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے لوگوں کی مجبوری کا فائدہ اٹھایا اور عوام کے ساتھ ناانصافی کی ہے جس سے ملک کے کسان، غریب متوسط طبقہ اور چھوٹے موٹے کاروبار کرکے اپنی زندگی بسر کرنے والے لوگوں کو گہری چوٹ پہنچی ہے۔
راہل گاندھی نے کہا کہ ملک میں اس وقت کورونا، بیروزگاری اور اقتصادی بحران کا دور چل رہا ہے اور اس سے کوئی نہیں بچا ہے۔
اس بحران میں امیروں، غریبوں، مزدوروں، کسانوں سمیت سب کو چوٹ لگی ہے لیکن سب سے زیادہ پریشانی کا سامنا مزدوروں، کسانوں اور متوسط طبقے اور نوکری پیشہ افراد کو کرنا پڑرہا ہے۔
مزید پڑھیں:آسام میں سیلاب کا قہر، لاکھوں افراد متاثر
انہوں نے کہا کہ حیرت کی بات یہ ہے کہ خام تیل کی قیمت عالمی بازار میں مسلسل کم ہورہی ہے اور یہ دنیا میں سب سے نچلی سطح پر ہے۔ ایسے میں عوام کو اس کا فائدہ ملنا چاہئے تھا اور لوگوں کی مدد کے لئے کام کرنا چاہیے تھا۔