سیتارام یچوری نے کہا کہ 'لڑائی ہندو قومیت اور بھارتی قومیت کے درمیان ہے'۔
انہوں نے کہا کہ 'ملک کی موجودہ صورتحال میں فاشسٹ ہندو انتہا پسندی کا مقابلہ کرنے کے لئے ایک متحدہ قوت کی ضرورت ہے اور اس میں ان سب کا خیر مقدم ہے جو عوام کی نمائندگی کرتے ہیں اور اس فاشسٹ نظام کے خلاف ہیں اور عوام کے فلاح کو ترجیح دیتے ہیں۔'
ان کا کہنا تھا کہ سی پی آئی ایم اور اس کی حلیف جماعتوں کے ذریعہ فاسسزم کے خلاف لڑائی جاری ہے اور اس کے خلاف ہماری تحریک جاری ہے ۔
سیتا رام یچوری نے ایک سوال کے جواب میں کہ اس میں ممتا بنرجی کی شمولیت بھی ممکن ہے ،کسی جماعت کا اتحاد نہیں یہ ملک اور دستور کو بچانے کے لئے اتحاد ہے اس، میں کوئی شامل ہونا چاہے تو ان کا خیر مقدم ہے کیونکہ ملک موجودہ دور میں دائیں بازوں کی جارحانہ سیاست کا شکار ہے اور اس کا جواب صرف بائیں بازو کی سیاست نہیں ہو سکتا ہے ۔
یچوری نے بی جے پی کی پالیسیوں پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی دستور کے خلاف کام کر رہی ہے انہوں نے این آر سی اور شہریت ترمیم بل اور این پی آر کے متعلق کہا کہ شہریت ترمیمی بل کلی طور غیر دستوری ہے اور این آر سی آسام کے خصوصی معاملہ تھا اور یہ ملک کی دیگر ریاستوں کے لئے غیر موزوں ہے۔