مرکز کے زیر انتظام علاقے جموں و کشمیر کے کانگریس رہنما غلام احمد میر نے شہریت ترمیمی قانون کے خلاف جاری احتجاجی مظاہروں اور کشمیری عوام کی خاموشی میں مماثلت بیان کرتے ہوئے کہا اب تک حکومت نے جو کچھ کشمیر میں کیا وہ اب بھارت کے دوسرے حصوں میں ہورہا ہے، کشمیر میں عوام خاموش ہے اور یہی ان کا سب سے بڑا احتجاج ہے۔
غلام میر نے جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات میں تاخیر اور خطے کے سیاسی رہنماؤں کی گرفتاری پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا جس طرح سے ہند نواز رہنماؤں کی گرفتاریوں کو طویل تر کیا جارہا ہے، ایسے وقت میں سب سے بڑا سوال یہ ہے کہ اس خطہ میں کون سی پارٹی سیاستی عمل میں حصہ لے گی اور حکمرانی کرے گی؟
غلام میر نے بتایا کہ بی جے پی مسلسل کوشش کر رہی ہے کہ یہاں ایک نیا گروپ کھڑا کیا جائے مگر کشمیر کی عوام سب کچھ دیکھ رہی ہے۔
غلام احمد میر کے مطابق کشمیر میں بی جے پی کی حکومت نے جو کچھ کیا، آج تک اس سے پہلے کبھی نہیں ہوا اور کشمیر کی عوام جس انداز میں اپنا احتجاج درج کرا رہی ہے، وہ ان کے لیے عظیم اور انقلابی مظاہرہ ہے۔