ETV Bharat / bharat

پارلیمنٹ میں وقفۂ سوال کی اہمیت

لوک سبھا اور راجیہ سبھا کے سیکریٹریز نے فیصلہ کیا ہے کہ پارلیمنٹ کے آئندہ مانسون اجلاس میں وقفۂ سوال اور وقفۂ صفر نہیں رکھا جائے گا۔ ساتھ میں پرائیویٹ ممبر بل کو بھی پیش کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔

پارلیمنٹ میں وقفہ سوال کی اہمیت
پارلیمنٹ میں وقفہ سوال کی اہمیت
author img

By

Published : Sep 3, 2020, 6:38 PM IST

آئندہ اجلاس کے لئے پارلیمنٹ میں وقفۂ سوالات کو حذف کرنے کے بعد حزب اختلاف کی جانب سے زبردست مخالفت اور تنقید کرنے کے بعد حکومت نے کہا ہے کہ 'وہ غیر ستارے والے' سوالات کی اجازت دے گی یعنی تحریری سوالات کے تحریری جوابات موصول ہوں گے۔

وقفۂ سوال

پارلیمنٹ کے ہر اجلاس کا پہلا گھنٹہ عام طور پر سوال پوچھنے اور ان سوالات کے جوابات دینے کے لیے مخصوص ہوتا ہے۔

سوالات کی قسم

1۔ اسٹار والے سوالات (استارڈ سوالات): ستارے والے سوال وہ ہیں جس میں رکن پارلیمان پارلیمنٹ کے وزیر سے زبانی جواب سننا پسند کرتے ہیں اور ان سوالات کو نشان زد کرنا ضروری ہے۔ ایسے سوال کے جواب کے بعد دیگر رکن پارلیمان کے اضافی سوالات بھی ہو سکتے ہیں۔

2۔ غیر اسٹار والے سوالات: یہ سوالات وہ ہیں جس میں رکن پارلیمان وزیر سے اپنے سوال کا جواب تحریری طور پر چاہتا ہے اور اس تحریری جواب کو وزیر کے ذریعہ ایوان کی میز پر رکھا جاتا ہے۔ اس طرح اس سوال میں زبانی جواب کی مانگ نہیں کی جاتی اور نہ ہی اس سوال پر کوئی اضافی سوال پوچھا جاسکتا ہے۔

3۔ مختصر نوٹس: مختصر نوٹس پر سوالات کو پہلے اسپیکر قبول کرتا ہے پھر اسے طباعت کے بعد متعلق وزیر کے سپرد کر دیا جاتا ہے۔ ایک رکن پارلیمان، عوامی اہمیت کو دیکھتے ہوئے سوال پوچھنے کے لیے نوٹس دیتا ہے۔ مختصر نوٹس کا جواب فوری طور پر وقفۂ صفر میں دیا جاتا ہے۔

پرائیوٹ ممبر سے سوالات: یہ سوال کسی نجی ممبر سے بھی پوچھا جاسکتا ہے۔ بشرطیکہ اس سوال کا موضوع کسی بل، قرارداد سے متعلق ہو۔ اس طرح کے سوالات پوچھنے کا طریقۂ کار بالکل وہی ہے جو کسی وزیر سے مختلف سوالات پوچھنے کا ہوتا ہے۔

وقفۂ سوال کی اہمیت

عام طور پر لوک سبھا کی نشست کا پہلا گھنٹہ سوالات کے لئے وقف ہوتا ہے اور اسے وقفۂ سوالات کہا جاتا ہے۔ پارلیمنٹ کی کارروائی میں اس کی ایک خاص اہمیت ہے۔

سوالات پوچھنا ممبروں کا پارلمانی حق ہے۔ وقفۂ سوالات کے دوران ہی ممبران انتظامیہ اور سرکاری سرگرمیوں کے ہر پہلو پر سوالات پوچھ سکتے ہیں۔

قومی اور بین الاقوامی شعبوں میں حکومتی پالیسیز اس وقت توجہ میں آتی ہیں جب ممبران وقفۂ سوالات کے دوران مناسب معلومات حاصل کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔

وقفۂ سوال کے ذریعہ حکومت ملک کے حالات کو محسوس کر سکتی ہے اور اس کے مطابق ہی اپنی پالیسیز نافذ کر سکتی ہے اور ضروری اقدامات اٹھا سکتی ہے۔ پارلیمنٹ میں سوالوں کے ذریعہ حکومت لوگوں سے اتنا ہی رابطے میں رہ سکتی ہے جتنا رکن پارلیمنٹ انتظامیہ سے عوام کی شکایت کے بارے میں بات کرتے ہیں۔

سوالات، وزراء کے بہت سے نقائص کو روشنی میں لاتے ہیں جس پر کسی کا دھیان نہیں جاتا تھا۔

سوالات وزارتوں کو ان کی پالیسی اور انتظامیہ کے بارے میں عوامی ردعمل کا اندازہ لگانے میں اہل بناتے ہیں۔

وقفۂ سوال پارلیمنٹری کارروائی کا ایک دلچسپ حصہ ہے حالانکہ سوال پوچھنے کا بنیادی مقصد معلومات حاصل کرنا اور کسی خاص موضوع پر حقائق کو واضح کرنے کی کوشش ہے۔

آئندہ اجلاس کے لئے پارلیمنٹ میں وقفۂ سوالات کو حذف کرنے کے بعد حزب اختلاف کی جانب سے زبردست مخالفت اور تنقید کرنے کے بعد حکومت نے کہا ہے کہ 'وہ غیر ستارے والے' سوالات کی اجازت دے گی یعنی تحریری سوالات کے تحریری جوابات موصول ہوں گے۔

وقفۂ سوال

پارلیمنٹ کے ہر اجلاس کا پہلا گھنٹہ عام طور پر سوال پوچھنے اور ان سوالات کے جوابات دینے کے لیے مخصوص ہوتا ہے۔

سوالات کی قسم

1۔ اسٹار والے سوالات (استارڈ سوالات): ستارے والے سوال وہ ہیں جس میں رکن پارلیمان پارلیمنٹ کے وزیر سے زبانی جواب سننا پسند کرتے ہیں اور ان سوالات کو نشان زد کرنا ضروری ہے۔ ایسے سوال کے جواب کے بعد دیگر رکن پارلیمان کے اضافی سوالات بھی ہو سکتے ہیں۔

2۔ غیر اسٹار والے سوالات: یہ سوالات وہ ہیں جس میں رکن پارلیمان وزیر سے اپنے سوال کا جواب تحریری طور پر چاہتا ہے اور اس تحریری جواب کو وزیر کے ذریعہ ایوان کی میز پر رکھا جاتا ہے۔ اس طرح اس سوال میں زبانی جواب کی مانگ نہیں کی جاتی اور نہ ہی اس سوال پر کوئی اضافی سوال پوچھا جاسکتا ہے۔

3۔ مختصر نوٹس: مختصر نوٹس پر سوالات کو پہلے اسپیکر قبول کرتا ہے پھر اسے طباعت کے بعد متعلق وزیر کے سپرد کر دیا جاتا ہے۔ ایک رکن پارلیمان، عوامی اہمیت کو دیکھتے ہوئے سوال پوچھنے کے لیے نوٹس دیتا ہے۔ مختصر نوٹس کا جواب فوری طور پر وقفۂ صفر میں دیا جاتا ہے۔

پرائیوٹ ممبر سے سوالات: یہ سوال کسی نجی ممبر سے بھی پوچھا جاسکتا ہے۔ بشرطیکہ اس سوال کا موضوع کسی بل، قرارداد سے متعلق ہو۔ اس طرح کے سوالات پوچھنے کا طریقۂ کار بالکل وہی ہے جو کسی وزیر سے مختلف سوالات پوچھنے کا ہوتا ہے۔

وقفۂ سوال کی اہمیت

عام طور پر لوک سبھا کی نشست کا پہلا گھنٹہ سوالات کے لئے وقف ہوتا ہے اور اسے وقفۂ سوالات کہا جاتا ہے۔ پارلیمنٹ کی کارروائی میں اس کی ایک خاص اہمیت ہے۔

سوالات پوچھنا ممبروں کا پارلمانی حق ہے۔ وقفۂ سوالات کے دوران ہی ممبران انتظامیہ اور سرکاری سرگرمیوں کے ہر پہلو پر سوالات پوچھ سکتے ہیں۔

قومی اور بین الاقوامی شعبوں میں حکومتی پالیسیز اس وقت توجہ میں آتی ہیں جب ممبران وقفۂ سوالات کے دوران مناسب معلومات حاصل کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔

وقفۂ سوال کے ذریعہ حکومت ملک کے حالات کو محسوس کر سکتی ہے اور اس کے مطابق ہی اپنی پالیسیز نافذ کر سکتی ہے اور ضروری اقدامات اٹھا سکتی ہے۔ پارلیمنٹ میں سوالوں کے ذریعہ حکومت لوگوں سے اتنا ہی رابطے میں رہ سکتی ہے جتنا رکن پارلیمنٹ انتظامیہ سے عوام کی شکایت کے بارے میں بات کرتے ہیں۔

سوالات، وزراء کے بہت سے نقائص کو روشنی میں لاتے ہیں جس پر کسی کا دھیان نہیں جاتا تھا۔

سوالات وزارتوں کو ان کی پالیسی اور انتظامیہ کے بارے میں عوامی ردعمل کا اندازہ لگانے میں اہل بناتے ہیں۔

وقفۂ سوال پارلیمنٹری کارروائی کا ایک دلچسپ حصہ ہے حالانکہ سوال پوچھنے کا بنیادی مقصد معلومات حاصل کرنا اور کسی خاص موضوع پر حقائق کو واضح کرنے کی کوشش ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.