ETV Bharat / bharat

’شاہین باغ کسی جگہ کا نہیں ایک سوچ کا نام ہے‘۔ - protest against caa

ریاست بہار کے ضلع ارریہ میں سی اے اے خلاف ایک پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی طلباء یونین کے سابق صدر مشکور احمد عثمانی نے کہا کہ ’شاہین باغ کسی جگہ کا نہیں ایک سوچ کا نام ہے‘۔

shaheen bagh is not a place of it's a thought
’شاہین باغ کسی جگہ کا نہیں ایک سوچ کا نام ہے‘۔
author img

By

Published : Jan 29, 2020, 10:53 AM IST

Updated : Feb 28, 2020, 9:21 AM IST

انھوں نے کہا کہ یہ ملک ہمارا ہے، یہ آئین ہمارا ہے، دستور بنانے والے ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر کے آئین کے مطابق ہی یہ ملک چلے گا مگرافسوس کی بات یہ ہے موجودہ سرکار آئین کو توڑنا چاہتی ہے،

مشکور احمد عثمانی نے کہا کہ ان مجاہدین کی شہادت کو داغدار کرنے کی کوشش کر رہی ہے جنہوں نے اس ملک کی حفاظت میں اپنی جان نچھاور کی اور جنہوں نے ملک کے آئین مرتب کیا، یاد رکھئے یہ حکومت جن وعدوں پر تخت پر بیٹھی تھی وہ اب تک پورے نہیں ہوئے ہیں جس بنا پر منصوبہ بند طریقے سے یہ ہنگامہ برپا کیا گیا ہے.

مذکورہ باتیں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی طلباء یونین کے سابق صدر مشکور احمد عثمانی نے مدرسہ میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف ایک احتجاجی اجلاس عام سے خطاب کرتے ہوئے کہی.

’شاہین باغ کسی جگہ کا نہیں ایک سوچ کا نام ہے‘۔

پروگرام میں مرد کے علاوہ بڑی تعداد میں خواتین پہنچی تھی جو مسلسل مجوزہ این آر سی و سی اے اے قانون واپس لئے جانے کی مانگ کر رہی ہے.

پروگرام کی صدارت الحاج عبدالحفیظ نے کی جبکہ نظامت کے فرائض سنودھان سنگھرش مورچہ کے سکریٹری نظر عالم نے انجام دئے.

پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے گجرات کے رکن اسمبلی جگنیش میوانی نے کہا کہ یہ لڑائی صرف مسلمانوں کی نہیں بلکہ ہر اس بھارتی کی ہے جو یہاں کا ہندوستانی ہے، جو اس ملک میں پیدا ہوا مگر وہ غریب ہے، پسماندہ ہے، جس کے پاس گھر نہیں ہے، کھانے کے لئے دو وقت کی روٹی نہیں ہے، جس کے پاس کوئی زمین زائیداد نہیں ہے، وہ کہاں سے کاغذ دکھائے گا، عمر خالد نے کہا کہ آج بھی ہندوستان میں ایسے ایسے علاقے ہیں جہاں سیلاب سب کچھ بہا لے جاتی ہے، جو اپنے گھر بچے نہیں بچا پاتے وہ کیسے اپنی شہریت ثابت کریں گے. مرکزی حکومت یہاں کے اقلیتوں میں ایک خوف پیدا کر کے رکھنا چاہتی ہے.

انھوں نے کہا کہ یہ ملک ہمارا ہے، یہ آئین ہمارا ہے، دستور بنانے والے ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر کے آئین کے مطابق ہی یہ ملک چلے گا مگرافسوس کی بات یہ ہے موجودہ سرکار آئین کو توڑنا چاہتی ہے،

مشکور احمد عثمانی نے کہا کہ ان مجاہدین کی شہادت کو داغدار کرنے کی کوشش کر رہی ہے جنہوں نے اس ملک کی حفاظت میں اپنی جان نچھاور کی اور جنہوں نے ملک کے آئین مرتب کیا، یاد رکھئے یہ حکومت جن وعدوں پر تخت پر بیٹھی تھی وہ اب تک پورے نہیں ہوئے ہیں جس بنا پر منصوبہ بند طریقے سے یہ ہنگامہ برپا کیا گیا ہے.

مذکورہ باتیں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی طلباء یونین کے سابق صدر مشکور احمد عثمانی نے مدرسہ میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف ایک احتجاجی اجلاس عام سے خطاب کرتے ہوئے کہی.

’شاہین باغ کسی جگہ کا نہیں ایک سوچ کا نام ہے‘۔

پروگرام میں مرد کے علاوہ بڑی تعداد میں خواتین پہنچی تھی جو مسلسل مجوزہ این آر سی و سی اے اے قانون واپس لئے جانے کی مانگ کر رہی ہے.

پروگرام کی صدارت الحاج عبدالحفیظ نے کی جبکہ نظامت کے فرائض سنودھان سنگھرش مورچہ کے سکریٹری نظر عالم نے انجام دئے.

پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے گجرات کے رکن اسمبلی جگنیش میوانی نے کہا کہ یہ لڑائی صرف مسلمانوں کی نہیں بلکہ ہر اس بھارتی کی ہے جو یہاں کا ہندوستانی ہے، جو اس ملک میں پیدا ہوا مگر وہ غریب ہے، پسماندہ ہے، جس کے پاس گھر نہیں ہے، کھانے کے لئے دو وقت کی روٹی نہیں ہے، جس کے پاس کوئی زمین زائیداد نہیں ہے، وہ کہاں سے کاغذ دکھائے گا، عمر خالد نے کہا کہ آج بھی ہندوستان میں ایسے ایسے علاقے ہیں جہاں سیلاب سب کچھ بہا لے جاتی ہے، جو اپنے گھر بچے نہیں بچا پاتے وہ کیسے اپنی شہریت ثابت کریں گے. مرکزی حکومت یہاں کے اقلیتوں میں ایک خوف پیدا کر کے رکھنا چاہتی ہے.

Intro:سی اے اے کے خلاف جگنیش میوانی ، عمر خالد، مشکور عثمانی کا خطاب

ارریہ : یہ ملک ہمارا ہے، یہ آئین ہمارا ہے، دستور بنانے والے ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر کے آئین کے مطابق ہی یہ ملک چلے گا مگر افسوس کی بات یہ ہے موجودہ سرکار آئین کو توڑنا چاہتی ہے، ان مجاہدین کی شہادت کو داغدار کرنے کی کوشش کر رہی ہے جنہوں نے اس ملک کی حفاظت میں اپنی جان نچھاور کی اور جنہوں نے ملک کے آئین مرتب کیا، یاد رکھئے یہ حکومت جن وعدوں پر تخت پر بیٹھی تھی وہ اب تک پورے نہیں ہوئے ہیں جس بنا پر منصوبہ بند طریقے سے یہ ہنگامہ برپا کیا گیا ہے.


Body:مذکورہ باتیں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی طلباء یونین کے سابق صدر مشکور احمد عثمانی نے مدرسہ میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف ایک احتجاجی اجلاس عام سے خطاب کرتے ہوئے کہی. پروگرام میں مرد کے علاوہ بڑی تعداد میں خواتین پہنچی تھی جو مسلسل مجوزہ این آر سی و سی اے اے قانون واپس لئے جانے کی مانگ کر رہی ہے. پروگرام کی صدارت الحاج عبدالحفیظ نے کی جبکہ نظامت کے فرائض سنودھان سنگھرش مورچہ کے سکریٹری نظر عالم نے انجام دئے.


Conclusion:پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے گجرات کے رکن اسمبلی جگنیش میوانی نے کہا کہ یہ لڑائی صرف مسلمانوں کی نہیں بلکہ ہر اس بھارتی کی ہے جو یہاں کا ہندوستانی ہے، جو اس ملک میں پیدا ہوا مگر وہ غریب ہے، پسماندہ ہے، جس کے پاس گھر نہیں ہے، کھانے کے لئے دو وقت کی روٹی نہیں ہے، جس کے پاس کوئی زمین زائیداد نہیں ہے، وہ کہاں سے کاغذ دکھائے گا، عمر خالد نے کہا کہ آج بھی ہندوستان میں ایسے ایسے علاقے ہیں جہاں سیلاب سب کچھ بہا لے جاتی ہے، جو اپنے گھر بچے نہیں بچا پاتے وہ کیسے اپنی شہریت ثابت کریں گے. مرکزی حکومت یہاں کے اقلیتوں میں ایک خوف پیدا کر کے رکھنا چاہتی ہے.

خطابی ویڈیو...... مشکور احمد عثمانی ، سابق صدر طلباء یونین، علی گڑھ مسلم یونیورسٹی
Last Updated : Feb 28, 2020, 9:21 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.