یہ نوجوان مختلف چیزوں کو لے کر پہلے اس ٹِرک کو ڈیزائن کرتا ہے اور بعد میں اس کو عملی جامہ پہناتا ہے، ہر نئے ٹِرک کو ڈیزائن کرتے وقت یہ اس میں گزشتہ ٹِرک کی مناسبت سے مشکلات کا درجہ بڑھا دیتا ہے، تاکہ لوگوں کو ہر نئی ٹِرک گزشتہ ٹِرک سے منفرد اور مشکل لگے۔
شاہ حضیب اپنی تمام ویڈیوز کو مکمل کرنے کے بعد اسے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر پوسٹ کرتے ہیں۔ ہائر سیکنڈری اسکول میں گیارہویں جماعت میں تعلیم حاصل کرنے والا یہ نوجوان میڈیکل مضمون میں تعلیم حاصل کر رہا ہے مگر تعلیم کو مکمل کرنے کے ساتھ ساتھ حضیب مقبول ترین کشمیری ٹِرک شارٹ آرٹسٹ بننے کا بھی خواہاں ہے۔
حضیب کے اہل خانہ گر چہ ابتدا میں حضیب کے اس کام سے ناخوش تھے۔ تاہم رفتہ رفتہ انہوں نے اس کی حمایت شروع کر دی ہے، ان کے احباب بھی ان کے ٹِرک شارٹس میں حصہ لیتے ہیں اور وہ ایسا کرنے میں خوشی محسوس کرتے ہیں۔
ان کہنا ہے کہ 'ٹِرک شارٹ کوئی کھیل نہیں ہے بلکہ یہ ایک آرٹ ہے جس کو ہم سوشل نیٹ ورکنگ سائٹس کے ذریعے لوگوں تک پہنچاتے ہیں، مگر اس کے لیے خود کو تیار کرنے کے لیے بہت محنت اور ورزش کی ضرورت ہوتی ہے۔'