شفیع جاوید ریاست بہار کے شہر مظفر پور سنہ 1935 میں پیدا ہوئے۔ ان کا آبائی شہر گیا ہے۔ انھوں نے پٹنہ یونیورسٹی سے سمیاجیات میں ایم-اے کی ڈگری حاصل کی۔
آدھا درجن افسانوی مجموعہ کے خالق صوفیانہ مزاج کے حامی اور انفارمیشن اور پبلک ریلیشنز کے سابق ڈاٸرکٹر شفیع جاوید اپنے ہم عصروں میں آخری کڑی تھے۔
شفیع جاوید کا پہلا افسانہ 'آرٹ اور تمباکو' 1953 میں شائع ہوا۔ اس کے بعد وہ تواتر سے لکھتے رہے۔ بعد کے افسانوی مجموعے میں 'دائرے سے باہر 1979'، 'کھلی جو آنکھ 1982'، 'تعریف اس خدا کی 1984'، 'وقت کے اسیر 1991'، 'رات اور میں 2004' اور 'بادبان کے ٹکڑے 2013' شامل ہیں۔
شفیع جاوید کی آخری رسومات آج مغرب کی نماز کے بعد پٹنہ کے ہارون نگر سیکٹر دو کی بڑی مسجد میں جنازہ کی نماز ہوگی اور حاجی حرمین شریفین پھلواری شریف میں ان کی تدفین ہوگی۔