بینکاری اور مالیاتی کمپنیوں میں خریداری کی وجہ سے سینسیکس 284.01 پوائنٹس یا 0.84 فیصد اضافے سے 34،109.54 پوائنٹس پر بند ہوا اور نیشنل اسٹاک ایکسچینج کا نفٹی 82.45 پوائنٹس، 0.83 فیصد اضافے سے 10،061.55 پوائنٹس پر بند ہوا۔
دونوں اہم انڈیکس کا 11 مارچ کے بعد یہ سب سے اعلیٰ سطح ہے۔ سات ہفتوں سے زیادہ کے وقفے کے بعد پہلی بار سینسیکس 34 ہزار پوائنٹس اور نفٹی 10،000 کے پوائنٹس پر بند ہوا۔سرمایہ کاروں نے درمیانی اور چھوٹی کمپنیوں پر بہت اعتماد ظاہر کیا ہے۔ بی ایس ای کا مڈ کیپ 0.31 فیصد اضافے سے 12،340.65 پوائنٹس اور اسمال کیپ 1.24 فیصد اضافے کے ساتھ 11،570.65 پوائنٹس پر بند ہوا۔
سینسیکس کمپنیوں کے مہندرا اینڈ مہندرا کے حصص میں تقریباً پانچ فیصد کا اضافہ ہوا۔ کوٹک مہندرا بینک، بجاج فائینانس اور اسٹیٹ بینک آف انڈیا میں بھی ڈھائی سے تین فیصد کے درمیان اضافہ ہوا۔ این ٹی پی سی کے حصص دو فیصد سے زیادہ گرے۔
ریئلٹی گروپ انڈیکس میں تین فیصد کا اضافہ ہوا۔ بینکاری، مالیات اور تیل و گیس گروپس کے انڈیکس میں بھی 1.5 سے 2 فیصد تک زبردست مضبوطی دیکھی گئی۔
بیرون ملک بڑی تعداد میں اسٹاک مارکیٹ ہرے نشان میں رہے۔ ایشیاء میں جنوبی کوریا کے کوسپی 2.87 فیصد، ہانگ کانگ کے ہینگسنگ 1.37 فیصد، جاپان کے نکی 1.29 فیصد اور چین کے شنگھائی کمپوزٹ میں 0.07 فیصد کے اضافے کے ساتھ بند ہوئے۔ یورپ میں شروعاتی کاروبار میں جرمنی کے ڈیکس نے 2.20 فیصد اور برطانیہ کا ایف ٹی ایس ای میں 1.42 فیصد کا اضافہ رہا۔