مرکزی وزیر زراعت نریندر سنگھ نے انڈین کونسل آف ایگرکلچر ریسرچ کے 92 ویں یوم تاسیس اور ایوارڈ تقسیم تقریب کو ویڈیوکانفرنس کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پام آئل کی پیداوار بڑھانے کے لئے تحقیق کو تیز کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے تلہن کی نئی اقسام کی ایجاد پر بھی زور دیتے ہوئے کہا کہ ہم دالوں کی پیداوار میں خود انحصار کے قریب آگئے ہیں اور یقین ہے کہ تلہن کے معاملے میں ہم اسی کامیابی کو دہرائیں گے جس سے کھانے والے تیل کی درآمد پر ہونے والے اخراجات میں کمی آئے گی۔
انہوں نے کہا کہ دنیا میں مقابلہ کرنے کے لئے ملک میں کاشتکاری کی لاگت کم کرتے ہوئے پیداوار اور پیداواری صلاحیت میں اضافہ کرنے کی ضرورت ہے۔ آئی سی اے آر سائنسدانوں کی کاوشوں سے انسٹی ٹیوٹ 90 سال سے زائد عرصے سے ملک کو زرعی شعبے میں آگے لے جانے میں نمایاں تعاون فراہم کر رہا ہے۔ وہ وقت بھی ہمیں یاد ہے جب زرعی شعبہ بڑھتے ہوئے وقت کے ساتھ پسماندہ تھا۔ اس وقت آئی سی اے آر نے اس چیلنج کو قبول کر کیا۔ نئی نئی تحقیق کی، ان تحقیق کو کسانوں کے پاس گاؤں میں پہنچانے کی کامیاب کوششیں کیں۔
تومر نے کہا کہ کورونا وائرس کے بحران سے ساری دنیا گذر رہی ہے، لاک ڈاؤن کی صورتحال میں مشکلات کا سامنا بھی ملک اور دُنیا کو کرنا پڑا ہے، سارے وسائل اور ٹیکنالوجی سے لیس تما م ادارے ہیں، جن کی سرگرمیاں بند ہو گئی تھیں، لیکن بھارت میں زرعی شعبہ ایسی صورتحال میں بھی چلتا رہا۔