اترپردیش کے ضلع میرٹھ میں بھی اسکولوں میں فیس كو لے كر یہی صورت حال ہے۔ اسکول فیس کے مطالبے کو لے کر پرائیویٹ اسکولوں کا کہنا ہے کہ اسکول بند ہونے کے باوجود مینیجمنٹ کو اساتذہ اور دیگر اسکول ملازمین کی تنخواہوں کو ادا کرنا ہے اور آن لائن کلاسز کے ذریعہ کورس بھی مکمّل کرانا ہے۔
وہیں بچوں کے والدین کا کہنا ہے کہ کورونا نے سماج کے ہر طبقے کو متاثر کیا ہے اور ان دنوں میں کاروبار سے لے کر روزگار ختم ہونے سے لوگ پریشان ہیں، ایسے میں یا تو تین ماہ کی فیس مکمّل طور پر معاف کی جائے یا پھر اس سيشن کی فیس میں کم سے کم پچاس فیصد تخفیف کی جائے۔
گزشتہ پانچ ماہ سے لاک ڈاؤن میں کاروبار سے بری طرح ٹوٹ چکا، كاروباری طبقہ اب اپنے کاروبار كو پھر سے پٹری پر لانے کے لیے حکومت سے گہار لگا رہا ہے ۔ان کا کہنا ہے کہ لاک ڈاؤن کے درمیان کسی بھی طرح کا کاروبار نہ ہونے سے یہ طبقہ بری طرح ٹوٹ چکا ہے اور اب اپنے مطالبات كو پورا کرانے کے لیے وه سڑکوں پر احتجاج کرنے کو مجبور ہیں۔
وہیں ماہرین کا ماننا ہے کہ ایسی صورت میں حکومت كو عوام کے لیے سہولیات فراہم کرانی ہوگی۔ اسكولوں میں فیس جمع کرنے کا معاملہ اب بچوں کے والدین کے لیے اس مشکل دور میں اور مشکل پیدا کر رہا ہے۔ ضرورت ہے حکومت اسكولوں کے ساتھ بیٹھ کر کوئی بیچ کا راستہ نکالے جس سے تعلیم حاصل کر رہے بچوں کا مستقبل نہ برباد ہو سکے۔