طبقات کے لوگوں نے اپنے مطالبات کو منوانے کے لیے آج ملک گیر ہڑتال کی کال دی ہے۔
ان طبقات نے اقتصادی طور سے پسماندہ لوگوں کے لئے 10 فیصد ریزرویشن والے بل منسوخ کرنےکے ساتھ ساتھ تقریبا 20 لاکھ قبائلی خاندانوں کو 'ون بھومی سے بے دخل کرنے' والے سپریم کورٹ کے احکام کو منسوخ کر کے آرڈیننس لانے کے مطالبات شامل ہیں۔
پسماندہ اور قبائلیوں نے اعلی تعلیمی اداروں میں تقرری کے لیے 13 پوائنٹس روسٹر کی بجائے 200 پوائنٹس روسٹر کا بھی مطالبہ کیا ہے۔
جبکہ فروغ انسانی وسائل کے مرکزی وزیر پرکاش جاوڈیکر نے کہا کہ "ہم 200 پوائنٹس روسٹر کے حق میں ہیں صرف کابینہ کے آخری اجلاس کا انتظار ہے ہم ایسا ہی کرنے کی تیاری کر رہے ہیں"
ملک گیر ہڑتال کی کال کی حمایت کرتے ہوئے بہار کے سابق نائب وزیر اعلی تیجسوی یادو نے اس بند کی حمایت کا اعلان کیا ہے اور انہوں نے لوگوں سے اس بند میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے کی اپیل کی ہے۔