منسوخ ٹکٹوں کی رقم واپسی سے متعلق عرضی پر فیصلہ محفوظ - غیر سرکاری تنظیم اوورسیز لیگل سیل
جسٹس اشوک بھوشن، جسٹس آر سبھاش ریڈی اور جسٹس ایم آر شاہ کی بنچ نے غیر سرکاری تنظیم اوورسیز لیگل سیل کی عرضی پر سبھی فریقین کی دلیلیں سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا ہے۔
سپریم کورٹ نے لاک ڈاؤن کے دوران منسوخ کی گئیں پروازوں کے مسافروں کے پورے پیسے واپس کرنے کے معاملے میں جمعہ کو فیصلہ محفوظ کر لیا۔
جسٹس اشوک بھوشن، جسٹس آر سبھاش ریڈی اور جسٹس ایم آر شاہ کی بنچ نے غیر سرکاری تنظیم اوورسیز لیگل سیل کی عرضی پر سبھی فریقین کی دلیلیں سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا ہے۔
اس سے قبل سماعت کے دوران حکومت کی جانب سے سالیسیٹر جنرل تشارمہتا نے کہا کہ حکومت کو صرف مسافروں کی فکر ہے۔
انہوں نے کہا 'اگر کسی ٹریول ایجنٹ نے طیارہ کمپنیوں کے پاس پیشگی رقم جمع کرائی ہے تو اس پر اسے کچھ نہیں کہنا۔ یہ ہوابازی کمپنیوں اور ٹریول ایجنٹ کے درمیان ایک معاہدہ ہے اور شہری ہوا بازی کے ڈائریکٹوریٹ جنرل کو اس سے کوئی سروکار نہیں ہے'۔
اس دوران ہوابازی کمپنی گو ایئر کے وکیل نے کہا کہ کمپنی مالی بحران سے گزر رہی ہے، اس پر جسٹس بھوشن نے کہا کہ آپ کی کمپنی کو مشکلات کا سامنا ہے اس کے لئے مسافر پریشان کیوں ہوں۔ اس کے بعد عدالت نے فیصلہ محفوظ کرلیا۔
یہ بھی پڑھیے
شوپیان مبینہ فرضی تصادم پر سیاسی رہنماؤں کا ردعمل
گزشتہ بدھ کو بنچ نے مرکزی حکومت سے پوچھا تھا کہ وہ کورونا وبا کے دوران رد کی گئیں پروازوں کے سبب طیارہ مسافروں اور ٹریول ایجنٹوں کو ٹکٹوں کے پیسے کی واپسی کی وضاحت کرے۔
بنچ نے پچھلی سماعت کے دوران بھی کہا تھا 'اس کا سروکار لاک ڈاؤن کے دوران رد پروازوں کے ٹکٹوں کے پیسوں کے ریفنڈ کے سوال تک ہے اور مرکزی حکومت کو نیا حلف نامہ دائر کرکے یہ بتانا چاہئے کہ روپے واپس کرنے کا کیا طریقہ ہوسکتا ہے؟'۔