ETV Bharat / bharat

'عرب میں اب مسلمان مختلف مقامات مقدسہ کی زیارت کر سکیں گے'

سعودی عرب کی حکومت نے عمرہ پر آنے والے لوگوں کو مراعات دی ہیں، جس میں اب عمرہ پر جانے والے مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ کے ساتھ ساتھ عرب کے ان تمام مذہبی مقامات جو اسلام میں اہمیت کے حامل ہیں، کی زیارت کر سکیں گے۔ انہیں ہر مقدس مقام پر جانے کی پوری آزادی ہوگی ۔

author img

By

Published : Sep 24, 2019, 11:59 PM IST

Updated : Oct 1, 2019, 10:19 PM IST

'عرب میں اب مسلمان مختلف مقامات مقدسہ کی زیارت کر سکیں گے'

لیکن وہیں دوسری طرف حکومت سعودی عرب نے عمرہ پر آنے والے وہ افراد جن کی عمر چالیس سال سے کم ہے، پر پابندی عائد کر دی ہے، جس سے مسلمانوں میں بے چینی اور ناراضگی ہے ۔


ابھی تک مسلمان بہت سے مقدس مقامات پر خواہش رکھنے کےک بعد بھی نہیں جاپاتے تھے، لیکن اب زائرین غارِ حرا ،صفا مروہ، شعب ابی طالب اور تمام اہم مقامات جہاں پر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے واقعات و معجزات رونما ہوئے ہیں، ان مقامات کی زیارت اب بآسانی کر سکیں گے۔

وہیں حکومت سعودی عرب نے چالیس سال سے کم عمر کے لوگ جو عمرہ پر آتے تھے ان پر پابندی لگا دی ہے کہ اب چالیس سال سے زائد عمر کے لوگ ہی عمرہ کرسکیں گے۔

سعودی عرب کا عمرہ پر نیا قانون

حکومت سعودی عرب کی دلیل ہےکی چالیس سال سے کم عمر پر عمرہ کرنے والے افراد بڑی تعداد میں عرب میں ٹھہر جاتے ہیں اور خفیہ طریقے سے عرب ملک کے اندر کام کی تلاش کرتے ہیں، جس کی وجہ سے حکومت کو کئی دشواریاں درپیش آتی ہیں اور ان کا حکومتی نظام متاثر ہوتا ہے۔

اس پر مولانا عبدالقدوس ہادی شہر قاضی کانپور نے سعودی عرب کی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنے اس فیصلے پر نظرثانی کریں کیونکہ جوانی کی عمر میں ہی سب سے زیادہ عبادت اللہ کو پسند ہے، حکومت سے مطالبہ ہے کہ وہ عمرہ پر آنے والے لوگوں کی عمر کی معیاد کچھ کم کر دیں تاکہ جوان لوگ بھی عمرہ کرسکیں۔

مسلم نوجوانوں میں بھی اس بات کی تشویش ہے کہ عرب حکومت اپنے فیصلے پر نظرثانی کر لے تاکہ نوجوان مسلمان بھی عمرہ کر سکیں۔ کیونکہ ہندوستان سے بہت بڑی تعداد میں 40 سال سے کم عمر کے نوجوان عمرہ پر ہر سال جایا کرتے ہیں۔

لیکن وہیں دوسری طرف حکومت سعودی عرب نے عمرہ پر آنے والے وہ افراد جن کی عمر چالیس سال سے کم ہے، پر پابندی عائد کر دی ہے، جس سے مسلمانوں میں بے چینی اور ناراضگی ہے ۔


ابھی تک مسلمان بہت سے مقدس مقامات پر خواہش رکھنے کےک بعد بھی نہیں جاپاتے تھے، لیکن اب زائرین غارِ حرا ،صفا مروہ، شعب ابی طالب اور تمام اہم مقامات جہاں پر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے واقعات و معجزات رونما ہوئے ہیں، ان مقامات کی زیارت اب بآسانی کر سکیں گے۔

وہیں حکومت سعودی عرب نے چالیس سال سے کم عمر کے لوگ جو عمرہ پر آتے تھے ان پر پابندی لگا دی ہے کہ اب چالیس سال سے زائد عمر کے لوگ ہی عمرہ کرسکیں گے۔

سعودی عرب کا عمرہ پر نیا قانون

حکومت سعودی عرب کی دلیل ہےکی چالیس سال سے کم عمر پر عمرہ کرنے والے افراد بڑی تعداد میں عرب میں ٹھہر جاتے ہیں اور خفیہ طریقے سے عرب ملک کے اندر کام کی تلاش کرتے ہیں، جس کی وجہ سے حکومت کو کئی دشواریاں درپیش آتی ہیں اور ان کا حکومتی نظام متاثر ہوتا ہے۔

اس پر مولانا عبدالقدوس ہادی شہر قاضی کانپور نے سعودی عرب کی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنے اس فیصلے پر نظرثانی کریں کیونکہ جوانی کی عمر میں ہی سب سے زیادہ عبادت اللہ کو پسند ہے، حکومت سے مطالبہ ہے کہ وہ عمرہ پر آنے والے لوگوں کی عمر کی معیاد کچھ کم کر دیں تاکہ جوان لوگ بھی عمرہ کرسکیں۔

مسلم نوجوانوں میں بھی اس بات کی تشویش ہے کہ عرب حکومت اپنے فیصلے پر نظرثانی کر لے تاکہ نوجوان مسلمان بھی عمرہ کر سکیں۔ کیونکہ ہندوستان سے بہت بڑی تعداد میں 40 سال سے کم عمر کے نوجوان عمرہ پر ہر سال جایا کرتے ہیں۔

Intro:اینکر/=حکومت سعودی عرب نے عمرہ پر آنے والے لوگوں کو نئی مراعت دی ہے جس میں اب عمرہ پر جانے والے مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ کے ساتھ ساتھ ساتھ عرب کے ان تمام وہ مذہبی مقامات جو اسلام میں اہمیت رکھتے ہیں ان کی زیارت کر سکیں گے ، لیکن وہیں دوسری طرف حکومت سعودی عرب نے عمرہ پر آنے والے وہ لوگ جن کی عمر چالیس سال سے کم ھے ان پر پابندی عائد کر دی ہے ، جس س مسلمانوں میں بے چینی اور ناراضگی ہے ۔


Body:ویو/= حکومت سعودی عرب نے تمام دنیا سے عرب میں عمرہ پر آنے والے لوگوں کو بڑی مراعت دی ہے جس میں میں عمرے پر آنے والے لوگ مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ کے علاوہ وہ عرب میں تمام اسلامی مقدس مقامات کی بھی زیارت کر سکیں گے انہی ہر مقدس مقام پر جانے کی پوری آزادی ہوگی ۔ ابھی تک لوگ بہت سے مقدس مقامات پر چاہ کر بھی نہیں جاپاتے تھے لیکن اب زائرین غارحرا ،صفحہ مروہ شیب ابی طالب اور تمام اہم وہ مقامات جہاں پر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے واقعات ، معجزات اور کرامات سے وابستہ ہیں ان سبھی مرد کی زائرین زیارت کر سکیں گے گے اور اسلامی تاریخ کا بنفس نفیس مطالعہ کر سکیں گے جس سے زائرین کے ایمان کو بڑا فیض پہنچے گا ۔ اس مرعت ا سے مسلم قوم میں خوشی کی لہر ہے۔
بائٹ/= مولانا حافظ عبدالقدوس ہادی ، شھر قاضی کانپور وصدر جمعیۃ علماء ،کانپور
ویو/= حکومت سعودی عرب نے چالیس سال سے کم عمر کے لوگ جو عمرہ پر آتے تھے ان پر پابندی لگا دی ہے اب چالیس سال سے زائد عمر کےلوگ ہی عمرہ کرسکیں گے اللہ کی اس کے پیچھے حکومت سعودی عرب کی دلیل ہےکی چالیس سال سے کم عمر پر عمرہ کرنےانے والے لوگ بڑی تعداد میں عرب میں ہیں ٹھہر جاتے ہیں اور چھب چھپ چھپا کر عرب ملک کے اندر کام تلاش کرتے ہیں جس کی وجہ سے حکومت کو تمام دشواریاں درپیش آتی ہیں اور ان کا حکومتی نظام متاثر ہوتا ہے ، اس پر مولانا عبدالقدوس ہادی شہر قاضی کانپور نے سعودی عرب کی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنے اس فیصلے پر نظرثانی کریں کیونکہ جوانی کی عمر میں ہی سب سے زیادہ عبادت اللہ کو پسند ہے، حکومت سے مطالبہ ہے کہ وہ عمرہ پر آنے والے لوگوں کی عمر کی معیاد کچھ کم کر دیں تاکہ جوان لوگ بھی عمرہ کرسکیں۔
بائٹ/= مولانا حافظ عبدالقدوس ہادی ، شھر قاضی کانپور وصدر جمعیۃ علماء ،کانپور


Conclusion:ایک طرف سعودی عرب کی طرف سے سے زائرین کو تمام عرب میں زیارت کرنے کی چھوٹ سے جہاں مسلمانوں میں خوشی ہے وہی اب اب بڑی تعداد میں مسلم نوجوانوں میں میں اس بات کی تشویش بھی ہے کہ عرب حکومت اپنے فیصلے پر نظرثانی کر لے تاکہ نوجوان مسلمان بھی عمرہ کر سکے ۔ ہندوستان سے بہت بڑی تعداد میں 40 سال سے کم عمر کے نوجوان عمرہ پر ہر سال جایا کرتے ہیں۔
Last Updated : Oct 1, 2019, 10:19 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.