ETV Bharat / bharat

بلبل ہند آج ہی کے دن خاموش ہوگئیں تھیں۔۔۔

author img

By

Published : Mar 2, 2019, 3:36 PM IST

محض 12 برس کی عمر نائیڈو نے فارسی میں ایک نظم لکھی تھی ان والد نے اس نظم کو حیدرآباد کے نظام کو بھیج دیا اور نظام نے نائیڈو کو برطانیہ جاکر تعلیم حاصل کرنے کے لیے اسکالرشپ عطاکی تھی۔

nadu

سروجنی نائیڈو ایک شاعرہ، محب وطن، حقوق نسواں کی علمبردار اور ایک بہادرخاتون تھیں۔

اپنی شاعری کے ذریعے سماجی برائیوں پر روشنی ڈالنے اور خواتین کے حقوق کے لیے یا پھر سول نافرمانی تحریک کے دوران صف اول میں رہ کر انگریزوں کی لاٹھی چارج کا سامنے کرنے کی ہمت رکھنے والی، آزادی، انصاف اور اختیارات کے لیے جدوجہد کرنے میں کبھی پیچھے نہیں رہتی تھیں۔

ایک بہتر دنیا کے لیے کام کرنے کا جذبہ ان میں کوٹ کوٹ کر بھرا تھا جس سے انہوں نے ملک کے کئی بڑے بڑے رہنماؤں کا دل جیت لیا تھا۔ اس کا فائدہ یہ ہوا کہ 16 برس کی عمر میں ہی حیدرآباد کے نظام نے ان کو بیرون ملک تعلیم حاصل کرنے کے لیے اسکالرشپ دی تو وہیں مہاتما گاندھی انہیں سب سے قریبی اور وفادار ساتھیوں میں شمار کرتے تھے۔

محض 12 برس کی عمر نائیڈو نے فارسی میں ایک نظم 'مہر مونار' لکھی، والد کو دکھایا، والد اس نظم کو پڑھ کر بہت خوش ہوئے اور حیدرآباد کے نظام کو اس کی ایک کاپی بھیج دی۔ نظام نے نائیڈو کو برطانیہ کے کنگس کالج اور کیمبرج میں پڑھائی کرنے کے لیے اسکالرشپ عطاکیں۔

undefined

سنہ 1924 میں نائیڈو نے جنوبی افریقہ کا سفر کیا اور اینٹی ہیسٹوریک بل کا جائزہ لینے کے لیےمشرقی افریقی کانگریس کے ایک سیشن کی صدارت کی۔
سنہ1925 میں انہیں کانگریس کا صدر بنایا گیا۔1930 میں جب گاندھی جی نے ڈانڈی مارچ کے ساتھ ہی سول نافرمانی تحریک بھی شروع کی تو نائیڈو ہمیشہ کی طرح عوام کی قیادت کررہی تھیں۔

جب گاندھی جی گرفتار ہوئے تو نائیڈو نےتحریک کو کنٹرول کرنے میں تعاؤن کیا۔اس تحری کے بعد بھارت چھوڑو تحریک کے دوران انہیں بھی پولیس نے گرفتار کرلیا، حالانکہ ہر بار رہا ہوکر بھی کئی تحریک کی قیادت کی۔

سروجنی نائیڈو ایک شاعرہ، محب وطن، حقوق نسواں کی علمبردار اور ایک بہادرخاتون تھیں۔

اپنی شاعری کے ذریعے سماجی برائیوں پر روشنی ڈالنے اور خواتین کے حقوق کے لیے یا پھر سول نافرمانی تحریک کے دوران صف اول میں رہ کر انگریزوں کی لاٹھی چارج کا سامنے کرنے کی ہمت رکھنے والی، آزادی، انصاف اور اختیارات کے لیے جدوجہد کرنے میں کبھی پیچھے نہیں رہتی تھیں۔

ایک بہتر دنیا کے لیے کام کرنے کا جذبہ ان میں کوٹ کوٹ کر بھرا تھا جس سے انہوں نے ملک کے کئی بڑے بڑے رہنماؤں کا دل جیت لیا تھا۔ اس کا فائدہ یہ ہوا کہ 16 برس کی عمر میں ہی حیدرآباد کے نظام نے ان کو بیرون ملک تعلیم حاصل کرنے کے لیے اسکالرشپ دی تو وہیں مہاتما گاندھی انہیں سب سے قریبی اور وفادار ساتھیوں میں شمار کرتے تھے۔

محض 12 برس کی عمر نائیڈو نے فارسی میں ایک نظم 'مہر مونار' لکھی، والد کو دکھایا، والد اس نظم کو پڑھ کر بہت خوش ہوئے اور حیدرآباد کے نظام کو اس کی ایک کاپی بھیج دی۔ نظام نے نائیڈو کو برطانیہ کے کنگس کالج اور کیمبرج میں پڑھائی کرنے کے لیے اسکالرشپ عطاکیں۔

undefined

سنہ 1924 میں نائیڈو نے جنوبی افریقہ کا سفر کیا اور اینٹی ہیسٹوریک بل کا جائزہ لینے کے لیےمشرقی افریقی کانگریس کے ایک سیشن کی صدارت کی۔
سنہ1925 میں انہیں کانگریس کا صدر بنایا گیا۔1930 میں جب گاندھی جی نے ڈانڈی مارچ کے ساتھ ہی سول نافرمانی تحریک بھی شروع کی تو نائیڈو ہمیشہ کی طرح عوام کی قیادت کررہی تھیں۔

جب گاندھی جی گرفتار ہوئے تو نائیڈو نےتحریک کو کنٹرول کرنے میں تعاؤن کیا۔اس تحری کے بعد بھارت چھوڑو تحریک کے دوران انہیں بھی پولیس نے گرفتار کرلیا، حالانکہ ہر بار رہا ہوکر بھی کئی تحریک کی قیادت کی۔

Intro:Body:Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.