ETV Bharat / bharat

پیپل فار اینیمل کی سربراہ سریتا اگنیہوتری کی ای ٹی وی سے بات چیت

ریاست مدھیہ پردیش کے منڈیلا میں رہنے والی سماجی کارکن سریتا اگنیہوتری اس وقت سے ہی پلاسٹک کے خلاف مہم چلا رہی ہیں جب کوئی اس کے خطرے سے آگاہ نہیں تھا ملک و بیرون ملک انہوں نے نہ صرف لوگوں کو آگاہ کیا پہلے ہائی کورٹ اور پھر سپریم کورٹ سے رجوع کیا جس کے نتیجے میں قواعد و ضوابط مرتب ہوئے۔

سریتا اگنیہوتری، سماجی کارکن
سریتا اگنیہوتری، سماجی کارکن
author img

By

Published : Dec 12, 2019, 9:47 AM IST

منڈلا ضلع کی سماجی کارکن، پيوپل فار اینمل ادارے کی سربراہ گزشتہ 30 برسوں سے ماحولیاتی آلودگی کو روکنے کے لیے پلاسٹک کے خلاف مہم چلا رہی ہیں، انہوں نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات چیت کی ان کے مطابق کالج کی پڑھائی کے دنوں میں جب ان کا نیپال جانا ہوا اور انہوں نے پلاسٹک کے تھیلی میں پرساد کے ساتھ ہی پلاسٹك سے پھیلنے والی گندگی دیکھی تو یہ سوچ لیا کہ اس طرح کی آلودگی بھارت میں نہیں ہونے دیں گے۔

سریتا اگنیہوتری، سماجی کارکن

اور پھر انہوں نے پلاسٹک کے خلاف ایک مہم کی شروعات کر دی۔ اس دوران گوٹے گاؤں میں ایک ہاتھی کی موت ہو گئی اس کے موت جکی وجہ بڑی مقدار میں ہاتھی کے پیٹ میں پلاسٹک بھرا ہوا تھا جسے کاٹ کر نکالا گیا۔

اور پھر سریتا اگنی ہوتری نے اس کے خلاف مہم شروع کی کہ پانی، جنگل اور زندگی کو پلاسٹک سے ہونے مضرات سے حفاظت کے لیے جس حد تک جانا پڑے اور اس جنگ میں جس طرح کی لڑائی کرنے ہوگی وہ کریں گی۔

اور اسی وجہ سے جبل پور ہائی کورٹ میں پلاسٹک کے خلاف مفاد عامہ کی عرضی داخل کر دی۔ جس کے بعد عدالے عالیہ نے پلاسٹک سے متلع قوانین وضوابط بھی بنائے

اتنا ہی نہیں سریتا اگنی ہوتری نے اس مہم کو ریاست تک ہی محدود نہیں رکھا ان کا جہاں اور جس ریاست میں جانا ہوا انہوں نے پلاسٹک کے خلاف لڑائی جاری رکھی انہوں نے سنگل یوز پلاسٹک کے منفی اثرات سے لوگوں کو بیدار کیا اور جب کبھی کسی تھیلی کی ضرورت پڑتی تو وہ کپڑے یا کاغذ کے تھیلیوں کا استعمال کرتی۔

انہونہ صرف ملک گیر سطح بلکہ بین الاقوامی سطح پر بھی پلاسٹک کے خلاف مہم جاری رکھی نیوزی لینڈ ا متحدہ عرب امارات اور بھی دگر متعع ممالک میں اپنی مہم کو آگے بڑھایا

ان کا کہنا ہے کہ حکومت اور عدلیہ نے قوانین تو بنا دیا ہے لیکن لا حاصل ہے اس کے خلاف سماج میں بیداری پیدا ہونا اور زاز خود عوام کو بیدار ہونا پڑے گا۔

ان کے خدمات کو دیکھتے ہوئے انہیں متعدد اعزازات سے بھی نوازا گیا سنہ 1999 میں ماحولیات کے لیے انہیں اعزاز برائے ماہیشمتی سے نوازا گیا، سنہ 2003 میں ورلڈ وائڈ فنڈ نے انہیں ماحولیاتی شعبے کے لیے نرمدا اعزاز سے دیا۔ اس کے علاوہ بھی کئی متعدد اعزازات دیے گئے۔

انہوں نے ای ٹی وی بھارت کے ذریعے پلاسٹک مخالف مہم کی تعریف کی اور کہا کہ وہ ای ٹی وی بھارت کی اس مہم کے ساتھ ہیں اور ان کا اس مہم کو پورا تعاون ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ای ٹی وی بھارت مبارکباد کا مستحق ہے۔

منڈلا ضلع کی سماجی کارکن، پيوپل فار اینمل ادارے کی سربراہ گزشتہ 30 برسوں سے ماحولیاتی آلودگی کو روکنے کے لیے پلاسٹک کے خلاف مہم چلا رہی ہیں، انہوں نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات چیت کی ان کے مطابق کالج کی پڑھائی کے دنوں میں جب ان کا نیپال جانا ہوا اور انہوں نے پلاسٹک کے تھیلی میں پرساد کے ساتھ ہی پلاسٹك سے پھیلنے والی گندگی دیکھی تو یہ سوچ لیا کہ اس طرح کی آلودگی بھارت میں نہیں ہونے دیں گے۔

سریتا اگنیہوتری، سماجی کارکن

اور پھر انہوں نے پلاسٹک کے خلاف ایک مہم کی شروعات کر دی۔ اس دوران گوٹے گاؤں میں ایک ہاتھی کی موت ہو گئی اس کے موت جکی وجہ بڑی مقدار میں ہاتھی کے پیٹ میں پلاسٹک بھرا ہوا تھا جسے کاٹ کر نکالا گیا۔

اور پھر سریتا اگنی ہوتری نے اس کے خلاف مہم شروع کی کہ پانی، جنگل اور زندگی کو پلاسٹک سے ہونے مضرات سے حفاظت کے لیے جس حد تک جانا پڑے اور اس جنگ میں جس طرح کی لڑائی کرنے ہوگی وہ کریں گی۔

اور اسی وجہ سے جبل پور ہائی کورٹ میں پلاسٹک کے خلاف مفاد عامہ کی عرضی داخل کر دی۔ جس کے بعد عدالے عالیہ نے پلاسٹک سے متلع قوانین وضوابط بھی بنائے

اتنا ہی نہیں سریتا اگنی ہوتری نے اس مہم کو ریاست تک ہی محدود نہیں رکھا ان کا جہاں اور جس ریاست میں جانا ہوا انہوں نے پلاسٹک کے خلاف لڑائی جاری رکھی انہوں نے سنگل یوز پلاسٹک کے منفی اثرات سے لوگوں کو بیدار کیا اور جب کبھی کسی تھیلی کی ضرورت پڑتی تو وہ کپڑے یا کاغذ کے تھیلیوں کا استعمال کرتی۔

انہونہ صرف ملک گیر سطح بلکہ بین الاقوامی سطح پر بھی پلاسٹک کے خلاف مہم جاری رکھی نیوزی لینڈ ا متحدہ عرب امارات اور بھی دگر متعع ممالک میں اپنی مہم کو آگے بڑھایا

ان کا کہنا ہے کہ حکومت اور عدلیہ نے قوانین تو بنا دیا ہے لیکن لا حاصل ہے اس کے خلاف سماج میں بیداری پیدا ہونا اور زاز خود عوام کو بیدار ہونا پڑے گا۔

ان کے خدمات کو دیکھتے ہوئے انہیں متعدد اعزازات سے بھی نوازا گیا سنہ 1999 میں ماحولیات کے لیے انہیں اعزاز برائے ماہیشمتی سے نوازا گیا، سنہ 2003 میں ورلڈ وائڈ فنڈ نے انہیں ماحولیاتی شعبے کے لیے نرمدا اعزاز سے دیا۔ اس کے علاوہ بھی کئی متعدد اعزازات دیے گئے۔

انہوں نے ای ٹی وی بھارت کے ذریعے پلاسٹک مخالف مہم کی تعریف کی اور کہا کہ وہ ای ٹی وی بھارت کی اس مہم کے ساتھ ہیں اور ان کا اس مہم کو پورا تعاون ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ای ٹی وی بھارت مبارکباد کا مستحق ہے۔

Intro:मण्डला में रहने वाली सरिता अग्निहोत्री तब से प्लास्टिक के खिलाफ जंग छेड़े हुए हैं जब इसके खतरे का किसी को अंदाजा भी नहीं था, देश से लेकर विदेश तक इन्होंने न केवल लोगों को जागरूक करने का प्रयास किया बल्कि इसके खिलाफ हाई कोर्ट से लेकर सुप्रीम तक पहुँच गईं जिसका नतीजा ये हुआ हुआ कि रूल्स और रेग्युलेशन भी बने।


Body:मण्डला जिले की सामाजिक कार्यकर्ता, पर्यावरण विद,प्यूपिल फार एनिमल संस्था की पूर्वअध्यक्ष बीते 30 सालों से पर्यावरण प्रदूषण को रोकने प्लास्टिक के खिलाफ जंग छेड़े हुए हैं जिनके अनुसार कॉलेज की पढ़ाई के दिनों में जब उनका नेपाल जाना हुआ और उन्होंने प्लास्टिक के पाउच में प्रसाद के साथ ही पालस्टिक से फैलने वाली गंदगी देखी तो यह सोच लिया कि भारत मे यह न हो और उन्होनें प्लास्टिक के खिलाफ लड़ाई का आगाज कर दिया इसी दौरान गोटेगांव में एक हाथी की मौत हुई जिसके पेट के भीतर बड़ी मात्रा में प्लास्टिक भरा था जो आरी की मदद से काट कर निकाला गया लेकिन यह पालस्टिक उस हाथी की मौत का कारण बना जिसके बाद तो सरिता अग्निहोत्री ने ठान लिया कि प्लास्टिक के खतरे से जल,जंगल और जमीन के साथ ही जीव जंतुओं को बचाने जिस भी हद तक जाना पड़े लेकिन प्लास्टिक का पीछा वो छोड़ने वाली नहीं और यही वजह थी कि सरिता ने जबलपुर हाईकोर्ट में जनहित याचिका तक दायर कर दी सरिता वर्सेस मध्यप्रदेश शासन के आपेक्षित परिणाम भी आए और माननीय उच्च न्यायालय ने प्लास्टिक को लेकर रूल्स और रेग्युलेशन भी तय किये यह लड़ाई यहीं नहीं थमी,जिला हो प्रदेश हो अन्य प्रदेश या फिर पूरा देश हर जगह जहाँ भी सरिता को जाने का मौका मिला हर जगह इन्होंने प्लास्टिक के थैले को बजाय काग़ज़ या कपड़े के थैले को वकालत की वहीं सिंगल यूज प्लास्टिक के दुष्प्रभाव बताते हुए स्कूलों कॉलेज और हर मंच से जनता को जागरूक करने का प्रयास किया यह यात्रा भारत से निकल कर न्यूजीलैंड, दुबई और न जाने कितने देशों तक पहुँची जहाँ सरिता ने प्लास्टिक के खिलाफ जंग को आगे बढ़ाया,सरिता का कहना है कि सरकार और न्यायपालिका ने नियम कानून तो बना दिये हैं लेकिन समाज का हर व्यक्ति जब तक नहीं चाहेगा प्लास्टिक हमारा दुश्मन बना रहेगा इसके खतरे से आने वाली पीढ़ी को बचाने अब हर व्यक्ति को अपनी जिम्मेदारी को समझना होगा।


Conclusion:ईटीवी भारत के द्वारा चलाई जा रही प्लास्टिक के खिलाफ मुहिम का समर्थन और इसकी तरीफ करते हुए सरिता अग्निहोत्री ने कहा कि वे ईटीवी भारत की इस मुहिम के साथ हैं और जिस तरह का भी सहयोग हो सकता है वे इस मुहिम को लेकर जरूर जरूर देंगीं इसके लिए ईटीवी भारत की पूरी टीम बधाई की पात्र है।सरिता अग्निहोत्री को अब तक दर्जनों अवार्ड भी उनके किये गए कार्यो को लेकर मिल चुके हैं।

अवार्ड--

सन 1999 महिष्मति सम्मान संस्कृति,सामाजिक पर्यावरण हेतु
2003 wwf द्वारा पर्यावरण क्षेत्र के पुरस्कार 2003 नर्मदा अलंकार
2003 अखिल भारतीय दिव्य सम्मान सामाजिक कार्य पॉलिथीन के खिलाफ
2003 डिस्ट्रिक्ट ऑफ द ईयर महिलाओं के उत्थान जागरुकता हेतू
2004 अभियंता दिवस पर सम्मान
2005 अंतर्राष्ट्रीय महिला दिवस में नेहरू युवा केंद्र द्वारा सम्मानित
2005 ज्ञानयुग दिवस सम्मान महर्षि महेश योगी सामाजिक एवं पर्यावरण हेतु
2005 लेडी फ़ॉर इनवायरमेंट जनपरिषद द्वारा 2006 आयुर्वेदिक एवं एक्यूप्रेशर द्वारा स्वस्थ सुधार पर
2007 मोस्ट आउटस्टैंडिंग पर्सनालिटी-जनपरिषद, पर्यावरण और समाज सुधार
2007 काव्य सम्मान,कविता के माध्यम से सर्जनात्मक गतिविधियों के लिए


1--टू--1 सरिता अग्निहोत्री, मयंक तिवारी
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.