گلوبل آرٹ انعامی مقابلہ اپریل ماہ میں کورونا وائرس سے متعلق انڈین کونسل فور کلچرل ریلیشنز (آئی سی سی آر) یعنی ہندوستانی کونسل برائے ثقافتی تعلقات کے ذریعے کرایا گیاتھا ۔
اس آن لائن مقابلے میں تقریباً 8 ہزار شرکاء نے حصہ لیا۔
ثناء قادری نے بتایا کہ آن لائن اس مقابلے میں انہوں نے کورونا وائرس کے موضوع پر کارٹون بنایا۔
اس میں دکھایا گیا ہے کہ ایک ڈرائیور کس طرح کورونا وائرس کو پھیلا سکتا ہے۔
انہوں نے بتایاکہ اس کو بنانے میں قریب 8 گھنٹے لگے۔
اس کارٹون کو ملک بھر میں ایک بہترین پیغام کے طور پر منتخب کیا گیا تھا۔ مقابلہ کا نتیجہ ثناء کو ای میل کے ذریعے موصول ہوا۔
ای میل کے ذریعے بتایاگیا کہ انہیں قومی سطح پر پہلے انعام کے لئے منتخب کیا گیا ہے۔
انہیں ہندوستانی کونسل برائے ثقافتی تعلقات (آئی سی سی آر) کا سرٹیفیکیٹ بھیجا گیا ہے۔
اس مقابلے میں اول آنے پر ثنا قادری کو انعام کے طور پر رقم بھی ملے گی ۔
گیا کے مرارپورکے رہنے والی ثناقادری کی اس کامیابی پر سیاسی وسماجی رہنماوں کے ذریعے مبارک باد دینے کا سلسلہ جاری ہے۔
سنی وقف بورڈ پٹنہ کے سابق منتظم سید شارم علی نے بھی پہنچ کر ثنا کو مبارک باد پیش کی ہے۔
شارم علی نے بتایاکہ گیاکے لئے یہ اعزاز کی بات ہے کہ ایک بچی نے ملکی سطح کے مقابلے میں اول مقام حاصل کیا ہے اور عالمی سطح پر اسکی نمائش بھی ہوگی جوکہ گیا کے لئے خوشی کی بات ہے ۔
انہوں نے حکومت اور ضلع انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ ثناء قادری کو اپنی سطح سے بھی اعزاز سے نوازا جائے ۔کیونکہ ثنا قادری نے نہ صرف اپنے خاندان اور ضلع کانام روشن کیا ہے بلکہ اسنے پورے بہار کانام روشن کیا ہے۔
س طرح اگر حکومت توصیفی سند سے ثناقادری کو نوازتی ہے تو اور بچیوں کاحوصلہ بڑھے گا۔
واضح ہوکہ شہر گیا کے مرارپور کے رہنے والے مطلوب اصغر کی ثناء قادر جامعہ ملیہ اسلامیہ سے اسی برس گریجویشن فائنل کیا ہے ۔
ثناء کو آئی سی سی آر کی طرف سے کارٹون کی ہارڈ کاپی بھی جمع کرنے کو کہاگیا ہے۔